• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کثرت سوال موجب ہلاکت:

مہوش حمید

مبتدی
شمولیت
اگست 31، 2013
پیغامات
43
ری ایکشن اسکور
68
پوائنٹ
19
کثرت سوال موجب ہلاکت



عن ابی ھریرۃ قال :قال رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم:ذرونی ماترکتم فانما ھلک من کان قبلکم بکثرۃ سوالھم واختلافھم علی انبیائھم ما نھیتکم عنہ فانتھوا وما امرتکم فائتومنہ ما استطعتم۔[مسند احمد۔صحیح بخاری ۔سنن نسائی]
ترجمہ : ابو ھریرہ رض فرماتے ہیں ،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ۔تم مجھ کو چھوڑ دو جب تک میں تم کو چھوڑ دوں [جب تک میں تم کو مسئلہ نہ بتائوں تم مجھ سے بیجا سوال مت کرو] یقین جانو تم سے پہلے جو لوگ ہلاک ہوئے ہیں وہ اپنے انبیاء علیہالسلام پہ بیجا کثرت سوال اور اختلاف کی بناء پہ ہوئے ۔جس بات سے میں تم کو منع کردوں اس سے رک جاو اور جس بات کا تم کو حکم دوں اسکو اپنی استطاعت کے مطابق بجا لائو،۔
تشریع:
اللہ کے رسول کی اطاعت اسی طرح ضروری ہے جس طرح اللہ کی اطاعت ۔یہاں تک کہ اللہ نے اپنے رسول کی اطاعت کو اپنی اطاعت فرمایا ہے ۔چناچہ ارشاد ہوتا ہے۔[من یطع الرسول فقد اطاع اللہ] یعنی جو شخص رسول کی اطاعت کرتا ہے وہ عین اللہ کی اطاعت کرتا ہے۔اسلیے آپّ کی اطاعت اللہ کے حکم سے ہے۔دوسری جگہ اللہ تعالی نے ارشاد فرمایا ؛تاکید کے طور پہ:

وما اتاکم الرسول فخذوہ وما نھکم عنہ فانتھوا و اتقواللہ ان اللہ شدید العقاب۔[سورۃ حشر]
جو حکم تمہیں اللہ کے رسول دیں اسکو مان لو،اس پر عملد رآمد کرو۔جس کام سے منع فرمادیں اس سے رک جاو،اللہ سے ڈرو بے شک وہ سخت ٰعذاب کرنے والا ہے
معلوم ہوا اللہ کے بندوں کےلیے دین و دنیا کی بھلائی اسی میں ہے کہ انہیں جو حکم دیا جائے اسے خوشی سے تسلیم کرلیں اور اسے کر گزریں۔اس کے خلاف میں سوائےہلاکت،مشکلات اور بربادی کے کچھ نہیں رکھا۔اسی لیے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اگلے لوگوں کے متعلق فرمایا کہ وہ اپنے انبیاء علیہ السلام سے بے جا کثرت سوال اور اختلاف کہ وجہ سے ہلاک ہوگئے۔ ”واللہ اعلم“
 
Top