• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کراچی کے اسکول میں 16 سالہ لڑکے نے لڑکی کو مار کر خود کشی کرلی

شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069
کراچی کے اسکول میں 16 سالہ لڑکے نے لڑکی کو مار کر خود کشی کرلی
ویب ڈیسک 24 منٹ پہلے
تبصرےصفحہ پرنٹ کریںدوستوں کو بھیجئے

مقتولین کی شناخت نفروز اور صباء کے نام سے ہوئی ہے فوٹو: فائل

کراچی: پٹیل پاڑہ میں واقع نجی اسکول میں زیر تعلیم لڑکے نے لڑکی کو قتل کرنے کے بعد خود بھی اپنی زندگی کا خاتمہ کرلیا۔

کراچی کے علاقے پٹیل پاڑہ کے ایک نجی اسکول میں زیر تعلیم 16 سالہ لڑکے نے اسمبلی کے دوران اپنے ساتھ زیر تعلیم لڑکی کو فائرنگ کرکے قتل کردیا جس کے بعد اسی پستول سے خود کو بھی گولی مارلی۔ دونوں موقع پر ہی دم توڑ گئے، پولیس نے لاشوں کو قریبی اسپتال منتقل کردیا جہاں قانونی کارروائی کے بعد ان کی لاشیں والدین کے سپرد کردی گئیں۔

ایس پی جمشید ٹاؤن پولیس اسٹیشن اخترفاروق کا کہنا ہے کہ پولیس کو جائے وقوع سے نائن ایم ایم پستول اور اس کی گولیوں کے 2 خول بھی ملے ہیں، مقتولین کی شناخت نفروز اور صباء کے نام سے ہوئی ہے۔دونوں دسویں جماعت کے طالب علم تھے اور ایک دوسرے سے محبت کرتے تھے۔
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,589
پوائنٹ
791
واقعی اس وقت کا ایک اھم مسلہ مخلوط تعلیم :

السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ :

@اسحاق سلفی بھائی آپ کیا نصیحت کرے گے ھم سب کو
(۱) مخلوط تعلیم
(۲) ھیجان انگیز مواد کا عام ہونا
(۳) میڈیا ۔۔کی سرگرمیاں
(۴) مشرقی اور اسلامی تہذیب کو ’’ پسماندہ سمجھنا ۔
وغیرہ ،وغیرہ ۔۔کئی اسباب وعوامل موجود ہیں ؛
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ان مذکورہ عوامل و اسباب کے ساتھ ساتھ۔۔۔اس جوڑے کے نام ۔۔نفروز ۔۔ صباء ‘‘ بھی اسی نتیجہ کے غماز ہیں ؛

لیکن ناموں کے ان اثرات پر ۔۔مناظرہ ۔۔نہیں ہوسکتا ۔۔(وَلَا يُنَبِّئُكَ مِثْلُ خَبِيرٍ )
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069
کراچی کے اسکول میں 16 سالہ لڑکے نے لڑکی کو مار کر خود کشی کرلی
ویب ڈیسک منگل 1 ستمبر 2015

مقتولین کی شناخت نفروز اور صباء کے نام سے ہوئی ہے فوٹو: آن لائن

کراچی: پٹیل پاڑہ میں واقع نجی اسکول میں زیر تعلیم لڑکے نے لڑکی کو قتل کرنے کے بعد خود بھی اپنی زندگی کا خاتمہ کرلیا۔

کراچی کے علاقے پٹیل پاڑہ کے ایک نجی اسکول میں زیر تعلیم 16 سالہ لڑکے نے اسمبلی کے دوران اپنے ساتھ زیر تعلیم لڑکی کو فائرنگ کرکے قتل کردیا جس کے بعد اسی پستول سے خود کو بھی گولی مارلی۔ دونوں موقع پر ہی دم توڑ گئے، پولیس نے لاشوں کو قریبی اسپتال منتقل کردیا جہاں قانونی کارروائی کے بعد ان کی لاشیں والدین کے سپرد کردی گئیں۔



خودکشی سے قبل لڑکی کی جانب سے لکھا جانے والا مبینہ خط



خودکشی سے قبل لڑکے کی جانب سے لکھا جانے والا مبینہ خط

ایس پی جمشید ٹاؤن پولیس اسٹیشن اخترفاروق کا کہنا ہے کہ پولیس کو جائے وقوع سے نائن ایم ایم پستول اور اس کی گولیوں کے 2 خول بھی ملے ہیں، مقتولین کی شناخت نفروز اور فاطمہ کے نام سے ہوئی ہے۔دونوں دسویں جماعت کے طالب علم تھے اور ایک دوسرے سے محبت کرتے تھے۔
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,425
پوائنٹ
521
السلام علیکم

لڑکے اور لڑکی کے خطوط ایک ہی ہاتھ سے لکھے ہوئے ہیں۔


والسلام
 
شمولیت
دسمبر 10، 2013
پیغامات
386
ری ایکشن اسکور
136
پوائنٹ
91
السلام علیکم
اس واقعہ کو آج اخبارات میں پڑھا تو دنگ رہ گیا کہ ہمارہ معاشرہ کہاں جا رہا ان کی عمر صرف 16 سال تھی اور اس عمر مین اتنا بڑہ قدم ، اس کے علاوہ تعجب کی بات یہ تھی کہ پستول لڑکی لے کر آئی تھی ۔۔۔
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069

قصور کس کا ہے؟

ان دونوں بچوں کے والدین کا جنہوں نے اس "مہذب" معاشرے سے قدم سے قدم ملا کر چلنے کی خاطر ان معصوموں کو کو ایجوکیشن میں پڑھایا؟
ان اسکولوں اور اساتذہ کا کہ جن کے نزدیک تعلیم اور کاروبار میں کوئی فرق نہیں. جو کبھی فن فئیر کے نام پر ہماری عزتیں سٹیج پر نچواتے ہیں اور کبھی فینسی ڈریس شو یا فئیر ویل پارٹی، کلر ڈے، ٹیبلوز کے ذریعے عاشقی معشوقی والے ڈرامے یا اسی قسم کی دوسری خرافات کے ذریعے بچوں کو وقت سے پہلے ان باتوں کی شناسائی کا موقع فراہم کرتے ہیں جو کہ جاننا ان کے لیے مضر ہیں.

کیا کو ایجوکیشن کے بنا تعلیم کا حصول ممکن نہیں؟

کیا بے فکر والدین نے اپنی تمام ذمہ داریاں پوری کردیں جو ان پہ فرض ہیں؟

اس طرح تو کوئی کتا یا بلی کا بچہ بھی لاوارث نہیں چھوڑتا جیسے ہمارے آج کل کے والدین نے اپنے بچوں کو چھوڑ دیا ہے

گھر میں کیبل لگوا کر، مخلوط تعلیم دلوا کر، آزادی فراہم کرکے ہم نے بچوں کی طرف سے آ نکھیں بند کر لیں گویا وہ فرشتہ ہیں

اساتذہ کے نام پر بھیڑیے ہمارے تعلیمی اداروں میں ہماری عزتوں کے درپے ہیں اور ہمیں پروا نہیں

جس معاشرے میں مایا ہی مائ باپ بن جائے وہاں پھر ایسے ہی تماشے دیکھنے کو ملیں گے اور یہ تو ابھی آغاز ہے. کیونکہ جہالت کی یونیورسٹیوں میں داخل کروا کر ہم اپنی اولاد کو ہم" برباد" نہیں ہونے دیں گے چاہے ہمیں انکی جان کی قربانی ہی کیوں نہ دینی پڑے -
 

اٹیچمنٹس

Top