• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کسی بھی عالم پر اعتراض کرنے سے پہلے ان باتوں کا خیال رکھ لیں تاکہ بعد میں آپکو پشیمانی نہ ہو

شمولیت
اپریل 06، 2013
پیغامات
138
ری ایکشن اسکور
346
پوائنٹ
90
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الحمد للہ رب العالمین والصلاۃ والسلام علی سید الٲنبیاء والمرسلین وعلي آلہ وصحبہ ٲجمعین ٲما بعد

پہلی بات تو سمجھنے کی یہ ہیکہ ہر انسان خطا کا پتلا ہے اور اس خطا سے نہ کوئی ولی مبرا ہوسکتا ہے نہ کوئی نبی’ اسی وجہ سے کوئی شخص اپنا مافی الضمیر بڑے فصیح انداز میں بیان کرتا ہے مگر دوسرا شخص آکر اس میں ایسی ایسی صریح غلطیاں نکالدیتا ہے کہ سامنے والا بعض دفعہ دنگ رہ جاتا ہے میں زیادہ تفصیل میں نہیں جاؤنگا کیونکہ یہ بات سب کے نزدیک متفق علیہ ہے انسان خطا کا پتلا ہے۔
فقصہ کچھ یوں ہیکہ ہر عالم کی تالیفات عمر کے مختلف مراحل میں مختلف احوال سے کزرتیں ہیں چنانچہ بعض دفعہ ابتداء عمر میں انسان کی رائے کچھ اور ہوتی ہے جو عمر ڈھلتے ڈھلتے تبدیل ہوجاتی ہے اور وہ عالم اپنی کوشش کی حد تک جہاں جہاں اسے یاد ہو وہ اپنی رائے کی تصحیح کرلیتا ہے۔
دوسری بات یہ بھی سامنے آتی ہیکہ بعض دفعہ عمر کے ابتدائی مرحلہ اپنا مافی الضمیر اداء کرتا ہے مگر چند سالوں کے بعد اسے ان باریکیوں کا احساس ہوجاتا ہے جس سے وہ پہلے لا علم تھا چنانچہ حتی الوسع جہاں تک ہوسکے وہ اپنے کلام میں ترمیم کرلیتا ہے۔
بعض دفعہ وہ کہتا کچھ اور ہے مگر الفاظ اسکا ساتھ نہیں دیتے۔
اب سوال یہ ہیکہ ہم ان باتوں کی تحقیق کیسے کریں؟
تو اسکا جواب یہ ہیکہ اس عالم تالیفات کی تاریخ کا سب سے پہلے علم ہونا ضروری ہے اس سے یہ فائدہ ہوتا ہیکہ تعارض کے وقت متاخر التالیف کتاب میں مذکورہ قول قابل اعتبار سمجھا جائے اور پہلا قول مرجوح ومنسوخ کے درجہ میں ہو۔
دوسری صورت یہ ہیکہ ایک مسئلہ میں کئی کتابوں پر بحث کی ہو کہیں مفصل اور کہیں مجمل اس صورت میں کسی ایک کتاب کو اختیار کرکے دوسری کتابوں کو چھوڑدینا اور اس رائے کو لیکر اس قائل کیطرف منسوب کردینا خیانت تک پہونچ سکتا ہے ہاں اگر تحقیق سے اتنا ثابت ہوجائے کہ تمام کتابوں کے مطالعہ کے بعد یہ رائے اس قائل کی معلوم ہوتی ہے تو یہ درست ہے۔
لیکن اگر آپکے فرصت نہیں اور کسی عالم کی کسی کتاب میں اعتراض شدہ مواد آپکو مل گیا تو اس وقت تک آپ اس موضوع پر سکونت اختیار کرینگے جب تک آپکو تحقیق نہ ہوجائے وگرنہ آپ عند اللہ سوء الظن اور بعض دفعہ غیبت یا بہتان کے مرتکب بھی ہوسکتے ہیں۔
لہذا اگر ان اصولوں کی بنیاد پر کوئی شخص کسی عالم کی متنازعہ بات سامنے لاتا ہے تو اس پر بحث ہوسکتی ہے وگرنہ ہر جگہ سے کاٹ پیٹ کر دو تین سطور کو متنازعہ بنانے میں تو ہر شخص ماہر ہوتا ہے۔
 

علی بہرام

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 18، 2013
پیغامات
1,216
ری ایکشن اسکور
162
پوائنٹ
105
پہلی بات تو سمجھنے کی یہ ہیکہ ہر انسان خطا کا پتلا ہے اور اس خطا سے نہ کوئی ولی مبرا ہوسکتا ہے نہ کوئی نبی'
اگر یہ ٹائپینگ کی غلطی ہے تو اس کو درست کرلیا جائے !!!!
 
شمولیت
اپریل 06، 2013
پیغامات
138
ری ایکشن اسکور
346
پوائنٹ
90
أعوذ بالله من الشيطان الرجيم بسم الله الرحمن الرحيم
وَذَا النُّونِ إِذْ ذَهَبَ مُغَاضِبًا فَظَنَّ أَنْ لَنْ نَقْدِرَ عَلَيْهِ فَنَادَى فِي الظُّلُمَاتِ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا أَنْتَ سُبْحَانَكَ إِنِّي كُنْتُ مِنَ الظَّالِمِينَ (87)
وقال اللہ سبحانہ وتعالي فی حق نبیہ صلي اللہ علیہ وسلم ٳنا فتحنا لک فتحا مبینا لیغفر لک اللہ ما تقدم من ذنبک وما تٲخر ویتم نعمتہ علیک ویہدیک صراطا مستقیما
ہاں البتہ نبوت اور ولایت میں عصمت کا فرق ہے جیساکہ اہل سنت کا عقیدہ ہے
عصمت کا مطلب یہ ہوتا ہیکہ نبی اپنی غلطی پر از طریق وحی متنبہ ہوجاتا ہے۔
اگر علمی طور پر یہ بات غلط ہے تو علمی بحث فرمالیں میں حق کو مان لونگا بشکریہ بہرام علی
 

علی بہرام

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 18، 2013
پیغامات
1,216
ری ایکشن اسکور
162
پوائنٹ
105
أعوذ بالله من الشيطان الرجيم بسم الله الرحمن الرحيم
وَذَا النُّونِ إِذْ ذَهَبَ مُغَاضِبًا فَظَنَّ أَنْ لَنْ نَقْدِرَ عَلَيْهِ فَنَادَى فِي الظُّلُمَاتِ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا أَنْتَ سُبْحَانَكَ إِنِّي كُنْتُ مِنَ الظَّالِمِينَ (87)
وقال اللہ سبحانہ وتعالي فی حق نبیہ صلي اللہ علیہ وسلم ٳنا فتحنا لک فتحا مبینا لیغفر لک اللہ ما تقدم من ذنبک وما تٲخر ویتم نعمتہ علیک ویہدیک صراطا مستقیما
ہاں البتہ نبوت اور ولایت میں عصمت کا فرق ہے جیساکہ اہل سنت کا عقیدہ ہے
عصمت کا مطلب یہ ہوتا ہیکہ نبی اپنی غلطی پر از طریق وحی متنبہ ہوجاتا ہے۔
اگر علمی طور پر یہ بات غلط ہے تو علمی بحث فرمالیں میں حق کو مان لونگا بشکریہ بہرام علی
یعنی اس کا مطلب یہ کہ یہ جان بوجھ کر لکھا گیا ہے
انا للہ و انا الیہ راجعون
یہ وہابی عقیدہ تو ہو سکتا ہے اہل سنت کا نہیں
 

علی بہرام

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 18، 2013
پیغامات
1,216
ری ایکشن اسکور
162
پوائنٹ
105
یہ ہے عقیدہ اہل سنت عصمت انبیاء پر
اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا (یہ خطاب شیطان مردود سے ہے )
إِنَّ عِبَادِي لَيْسَ لَكَ عَلَيْهِمْ سُلْطَانٌ
الحجر : 42
(اے ابلیس) میرے خاص بندو پر تیری دسترس نہیں

اس چیز کا خود شیطان نے بھی اقرار کیا

إِلَّا عِبَادَكَ مِنْهُمُ الْمُخْلَصِينَ


الحجر: 40
کہ اے مولا ! میں ان سب کو گمراہ کردونگا سوائے تیرے خاص بندوں کے

معلوم ہوا کہ انبیاء علیہم السلام تک شیطان کی پہنچ نہیں اور وہ انہیں نہ گمراہ کرسکے نہ بے راہ چلاسکے پھر ان سے گناہ کیونکر سرزد ہوں تعجب ہے کہ شیطان تو انبیاء علیہم السلام کو معصوم مان کر انہیں بہکانے سے معذوری ظاہر کرے مگر اس زمانے کے بے دین انبیاء علیہم السلام کو خطاء کار مانے یقینا یہ بے دین شیطان سے بدتر ہیں

حوالہ : جاءالحق ، مصنف : مفتی احمد یار خان نعیمی
 
شمولیت
اپریل 06، 2013
پیغامات
138
ری ایکشن اسکور
346
پوائنٹ
90
ان آیات کریمہ کی بھی تشریح فرمادیں شکر گزار ہونگا
{وَمَا أَرْسَلْنَا مِنْ قَبْلِكَ مِنْ رَسُولٍ وَلَا نَبِيٍّ إِلَّا إِذَا تَمَنَّى أَلْقَى الشَّيْطَانُ فِي أُمْنِيَّتِهِ فَيَنْسَخُ اللَّهُ مَا يُلْقِي الشَّيْطَانُ ثُمَّ يُحْكِمُ اللَّهُ آيَاتِهِ} [الحج: 52]
{مَا كَانَ لِنَبِيٍّ أَنْ يَكُونَ لَهُ أَسْرَى حَتَّى يُثْخِنَ فِي الْأَرْضِ} [الأنفال: 67]
 
شمولیت
اپریل 06، 2013
پیغامات
138
ری ایکشن اسکور
346
پوائنٹ
90
إِلَّا عِبَادَكَ مِنْهُمُ الْمُخْلَصِينَ الحجر: 40
کہ اے مولا ! میں ان سب کو گمراہ کردونگا سوائے تیرے خاص بندوں کے
آپکے خیال اطہر میں شیطان صالحین کو بہکانے کی کوشش نہیں کرتا؟ وضاحت فرمائیں
 

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,100
ری ایکشن اسکور
1,460
پوائنٹ
344
یعنی اس کا مطلب یہ کہ یہ جان بوجھ کر لکھا گیا ہے
انا للہ و انا الیہ راجعون
یہ وہابی عقیدہ تو ہو سکتا ہے اہل سنت کا نہیں
اہل سنت کے عقیدہ پر بہت ساری کتابیں ہیں آپ کو سلف کا عقیدہ بتانے کےلیے کوئی کتاب نہیں ملی
 

علی بہرام

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 18، 2013
پیغامات
1,216
ری ایکشن اسکور
162
پوائنٹ
105
قابل غور بات اس دھاگہ کا موضوع ہے
کسی بھی عالم پر اعتراض کرنے سے پہلے ان باتوں کا خیال رکھ لیں تاکہ بعد میں آپکو پشیمانی نہ ہو

یعنی کسی عالم پر اعتراض نہ کرنے کا مشورہ دیا جارہا ہے لیکن جس نبی کا کلمہ پڑھتے ہیں اور جن کو تمام عالمین کے کئے اللہ نے معلم بنا کر بھیجا جن کو اللہ تعالیٰ نے سب سے ذیادہ علم عطاء فرمایا ان پر ہی اعتراض کیا جارہا ہے
لا حول ولا قوۃ الا باللہ العلی العظیم

ارے جن مولویوں پر اعتراض نہ کرنے کا مشورہ دیا جارہا ہے وہ مولوی میرے آقا حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی پاپوش اقدس کی دھول کے برابر بھی نہیں
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,425
پوائنٹ
521
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 
Top