• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کسی بھی عالم پر اعتراض کرنے سے پہلے ان باتوں کا خیال رکھ لیں تاکہ بعد میں آپکو پشیمانی نہ ہو

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,100
ری ایکشن اسکور
1,460
پوائنٹ
344
عجیب وغریب قول ہے شاید آپ نے ایسے پڑھے بغیر ہی کاپی پیسٹ کردیا ہے
ایک طرف کہا جارہا ہے انبیاء علیہ السلام اللہ تعالیٰ کی قدرت کاملہ کی حفاظت میں ہوتے ہیں اور پھر یہ بھی کہا جارہا ہے ان سے خطاء بھی سرزد ہوسکتی ہے اب دونوں میں ایک قول ہی صحیح ہوسکتا ہے کیونکہ اگر انبیاء علیہ السلام اللہ کی حفاظت کے حصار میں ہوتے ہیں اس لئے ان سے خطاء سرزد ہونا ممکن نہیں اگر انبیاء سے خطاء کا صدور ممکن مانا جائے تو پھر اللہ کے حفاظتی حصار پر حرف آتا ہے
اگر تھوڑی عقل کام میں لاتے تو سمجھ آتی نہ اللہ کے حصارمین ہونے کا مطلب یہ ہے کہ جب ان سے کو خطا سرزد ہوتی ہے تو اللہ تعالی فورا ان کو خبر دار کر دیتا ہے ، نوح علیہ السلام کے بیٹے والا واقعہ ہمارے سامنے ہے ، کیا اللہ تعالی نے بغیر کسی وجہ کے ہی نوح علیہ السلام کو سمجھایا ہے یا ان سے کوئی غلطی ہوئی ہے ؟
 

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,100
ری ایکشن اسکور
1,460
پوائنٹ
344
جبکہ ایک طرف کہا جارہا ہے عصمت انبیاء علیہ السلام کے شیعہ قائل نہیں کچھ اس طرح

اب جو لوگ عصمت انبیاء کے قائل نہیں ان پر یہ الزام لگایا جاتا کہ وہ شیعہ فضیلیہ یا خوارج ہیں لیکن یہاں بلکل الٹ گنگا بہہ رہی ہے جو عصمت انبیاء کے قائل ہیں ہیں ان کو شیعہ کہا جارہا ہے کچھ تو انصاف سے کام لیں



آپ کی پیش کردہ صحیح بخاری کی روایت کی سند کچھ اس طرح ہے
حدثنا يحيى بن بكير،‏‏‏‏ قال حدثنا الليث،‏‏‏‏ عن عقيل،‏‏‏‏ عن ابن شهاب،‏‏‏‏ عن عروة بن الزبير،‏‏‏‏ عن عائشة أم المؤمنين

یعنی یہ راویت امی عائشہ نے روایت کی ہے یعنی یہ روایت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے مروی نہیں اورجس زمانے وحی کی ابتداء ہوئی اس وقت امی عائشہ کی پیدائش بھی نہیں ہوئی تھی پھر کس طرح یہ بات امی عائشہ کو معلوم ہوئی اس پر سوالیہ نشان ہے اور صحابہ کی دریت پر وہابی فلسفہ یہ ہے
جب امام ابو حنیفہ ، امام رازی اور شاہ ولی اللہ کی بات کا جواب نہ بن پایا تو ایک نئی بات کو ہتھیا ر بنا لیا ، اور یہ نئی بات غیر متعلق ہے میں پہلے بھی آپ بھی آپ سے کہہ چکا ہو ں کہ آپ کو چاہیے کہ اصول حدیث پڈھیں تا کہ آپ کو پتہ چلے یہ روایت ام المومنین حضرت عائشہ کے پاس کیسے پہنچی ہے ؟ پہلے درج بالا علماء کے موقف کا علمی رد کرو اس کے بعد بات آگے بڈھے گی
 

علی بہرام

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 18، 2013
پیغامات
1,216
ری ایکشن اسکور
162
پوائنٹ
105
جب امام ابو حنیفہ ، امام رازی اور شاہ ولی اللہ کی بات کا جواب نہ بن پایا تو ایک نئی بات کو ہتھیا ر بنا لیا ، اور یہ نئی بات غیر متعلق ہے میں پہلے بھی آپ بھی آپ سے کہہ چکا ہو ں کہ آپ کو چاہیے کہ اصول حدیث پڈھیں تا کہ آپ کو پتہ چلے یہ روایت ام المومنین حضرت عائشہ کے پاس کیسے پہنچی ہے ؟ پہلے درج بالا علماء کے موقف کا علمی رد کرو اس کے بعد بات آگے بڈھے گی
جواب تو دیا جاچکا ہے نہ صرف یہ کہ امام ابو حنیفہ ، امام رازی اور شاہ ولی اللہ کے باتوں کا بلکہ قاسم نانوتوی کی بات کا بھی جواب دیا جا چکا لیکن کیا کریں کہ
دیدہ کور کو کیا آئے نظر کیا دیکھے
 
شمولیت
اپریل 06، 2013
پیغامات
138
ری ایکشن اسکور
346
پوائنٹ
90
آپ کی پیش کردہ صحیح بخاری کی روایت کی سند کچھ اس طرح ہے
حدثنا يحيى بن بكير،‏‏‏‏ قال حدثنا الليث،‏‏‏‏ عن عقيل،‏‏‏‏ عن ابن شهاب،‏‏‏‏ عن عروة بن الزبير،‏‏‏‏ عن عائشة أم المؤمنين

یعنی یہ راویت امی عائشہ نے روایت کی ہے یعنی یہ روایت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے مروی نہیں اورجس زمانے وحی کی ابتداء ہوئی اس وقت امی عائشہ کی پیدائش بھی نہیں ہوئی تھی پھر کس طرح یہ بات امی عائشہ کو معلوم ہوئی اس پر سوالیہ نشان ہے اور صحابہ کی دریت پر وہابی فلسفہ یہ ہے

مبارک ہو امام بخاری کو شاید یہ بات معلوم نہ تھی!! آج بارہ سو سال بعد اسکا انکشاف ہورہا ہے؟؟؟
علمی جواب عنایت فرمائیں اور منکرین حدیث کے شبہات سے پر ہیز کریں میرے بھائی۔
 

علی بہرام

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 18، 2013
پیغامات
1,216
ری ایکشن اسکور
162
پوائنٹ
105
مبارک ہو امام بخاری کو شاید یہ بات معلوم نہ تھی!! آج بارہ سو سال بعد اسکا انکشاف ہورہا ہے؟؟؟
علمی جواب عنایت فرمائیں اور منکرین حدیث کے شبہات سے پر ہیز کریں میرے بھائی۔
یعنی اس کا مطلب یہ ہوا کہ امام بخاری نے صحیح بخاری میں جتنی روایت بیان کیں وہ سب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی احادیث ہیں ؟؟؟؟؟ اس کاجواب ضرور عنایت کیا جائے شکریہ
دوسری بات یہ کہ اس روایت کو اکثر منکر حدیث ہی پیش کرتے ہیں اس پر اعتراضات کرتے ہیں اس میں ایسی بات بیان ہوئی جو شریعت کی رو سے حرام ہے اور اس روایت کی رو سے اس کی نسبت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی جانب کی گئی ہے اب اس سے وہابیوں کو کوئی فرق نہیں پڑتا لیکن جو لوگ قرآن کا علم رکھتے ہیں وہ یہ کہتے ہیں جو باتیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شان اقدس سے بعید ہیں ان کی نسبت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی طرف نہیں کرنی چاہئے اس کے لئے قرآن سے یہ دلیل دی جاتی ہے

وَمَا عَلَّمْنَاهُ الشِّعْرَ وَمَا يَنْبَغِي لَهُ
یٰسین : 69
اور ہم نے اُن کو (یعنی نبیِ مکرّم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو) شعر کہنا نہیں سکھایا اور نہ ہی یہ اُن کے شایانِ شان ہے۔

یعنی اگر دیکھا جائے تو فی زمانہ اور عہد رسالت مآب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں بھی شعر کہنا کوئی اتنی بری بات نہیں تھی لیکن اس کے باوجود اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ یہ شعر کہنا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے شایان شان نہیں اس لئے آپ کو شعر کہنا نہیں سکھایا اب اتنی چھوٹی بات کی نسبت بھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی طرف کرنا بھی اللہ تعالیٰ آپ کی شایان شان نہیں سمجھتا تو پھر کس بناء پر آپ ایک حرام کام کی نسبت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی جانب کرسکتے ہیں اگر آپ مسلمان ہیں تو اگر وہابی ہیں تو آپ کو اس سےکوئی فرق نہیں پڑے گا جس طرح رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بعد بھی کسی نبی کے آنے سے آپ کو کوئی فرق نہیں پڑتا
 
شمولیت
اپریل 06، 2013
پیغامات
138
ری ایکشن اسکور
346
پوائنٹ
90
یعنی اس کا مطلب یہ ہوا کہ امام بخاری نے صحیح بخاری میں جتنی روایت بیان کیں وہ سب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی احادیث ہیں ؟؟؟؟؟ اس کاجواب ضرور عنایت کیا جائے شکریہ
دوسری بات یہ کہ اس روایت کو اکثر منکر حدیث ہی پیش کرتے ہیں اس پر اعتراضات کرتے ہیں اس میں ایسی بات بیان ہوئی جو شریعت کی رو سے حرام ہے اور اس روایت کی رو سے اس کی نسبت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی جانب کی گئی ہے اب اس سے وہابیوں کو کوئی فرق نہیں پڑتا لیکن جو لوگ قرآن کا علم رکھتے ہیں وہ یہ کہتے ہیں جو باتیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شان اقدس سے بعید ہیں ان کی نسبت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی طرف نہیں کرنی چاہئے اس کے لئے قرآن سے یہ دلیل دی جاتی ہے

وَمَا عَلَّمْنَاهُ الشِّعْرَ وَمَا يَنْبَغِي لَهُ
یٰسین : 69
اور ہم نے اُن کو (یعنی نبیِ مکرّم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو) شعر کہنا نہیں سکھایا اور نہ ہی یہ اُن کے شایانِ شان ہے۔

یعنی اگر دیکھا جائے تو فی زمانہ اور عہد رسالت مآب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں بھی شعر کہنا کوئی اتنی بری بات نہیں تھی لیکن اس کے باوجود اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ یہ شعر کہنا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے شایان شان نہیں اس لئے آپ کو شعر کہنا نہیں سکھایا اب اتنی چھوٹی بات کی نسبت بھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی طرف کرنا بھی اللہ تعالیٰ آپ کی شایان شان نہیں سمجھتا تو پھر کس بناء پر آپ ایک حرام کام کی نسبت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی جانب کرسکتے ہیں اگر آپ مسلمان ہیں تو اگر وہابی ہیں تو آپ کو اس سےکوئی فرق نہیں پڑے گا جس طرح رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بعد بھی کسی نبی کے آنے سے آپ کو کوئی فرق نہیں پڑتا

یہ نسبت اگر میں نے کی ہوتی تو آپ مجھ سے سوال کرنے میں حق بہ جانب ہوتے آپ مجھ سے سوال نہ کریں آپ خود اپنے نفس سے پوچھیں کہ

(۱) امام بخاری رح نے اپنی کتاب میں صحیح احادیث لکھی ہیں پھر یہ روایت کیوں لیکر آئے؟
(۲) حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کیطرف یہ نسبت چھوٹی کی ہے یا سچی؟
(۳) قاسم نانوتوی اور حضرت شہید رح اگر اس طرح کی بات کریں تو وہ وہابی ہیں مگر امام بخاری اور حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے کی تو آپکا کیا خیال مبارک ہے؟
(۴) امام بخاری کو اگر معلوم تھا کہ یہ روایت غلط ہے تو پھر کیوں روایت کی؟
(۵) ہمارا ایمان ہیکہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا جھوٹ نہیں بول سکتی آپ اسکی کیا توجیہہ فرمائینگے یا شیعہ حضرات کی طرح طعن وتشنیع؟
(۶) کیا آپکی نظر سے یہ حدیث نہیں گزری (جس نے برائی کا ارادہ کیا اور پھر اس پر عمل در آمد نہ کیا تو اسکے حق میں ایک نیکی کا ثواب لکھا جاتا ہے)؟ یہ تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں خود خوشخبری ہے نیکی کی’ ہاں منکرین حدیث کا یہ طریقہ کار رہا ہیکہ انہیں جس حدیث کا مطلب سمجھ نہیں آتا اسے فورا رد کردیتے ہیں اور کسی سے علم نہیں حاصل کرتے۔
(۷) دوسری بات یہ ہیکہ عصمت نبوی کیوجہ سے اللہ تعالی نے اپنے نبی کو محفوظ رکھا خدانخوستہ کوئی دوسرا اگر اس جگہ پر ہوتا تو خودکشی کرلیتا۔
کیا کیا بولوں اور کیا کیا لکھوں !!! جب علم اور علماء کرام کی عظمت دلوں سے نکل جاتی ہے تو ہر کوئی اپنے کو عقل کل سمجھنے لگتا ہے۔
سوچ کر جواب دیجئے گا براہ مہربانی
 

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,100
ری ایکشن اسکور
1,460
پوائنٹ
344
یعنی اس کا مطلب یہ ہوا کہ امام بخاری نے صحیح بخاری میں جتنی روایت بیان کیں وہ سب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی احادیث ہیں ؟؟؟؟؟ اس کاجواب ضرور عنایت کیا جائے شکریہ
دوسری بات یہ کہ اس روایت کو اکثر منکر حدیث ہی پیش کرتے ہیں اس پر اعتراضات کرتے ہیں اس میں ایسی بات بیان ہوئی جو شریعت کی رو سے حرام ہے اور اس روایت کی رو سے اس کی نسبت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی جانب کی گئی ہے اب اس سے وہابیوں کو کوئی فرق نہیں پڑتا لیکن جو لوگ قرآن کا علم رکھتے ہیں وہ یہ کہتے ہیں جو باتیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شان اقدس سے بعید ہیں ان کی نسبت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی طرف نہیں کرنی چاہئے اس کے لئے قرآن سے یہ دلیل دی جاتی ہے

وَمَا عَلَّمْنَاهُ الشِّعْرَ وَمَا يَنْبَغِي لَهُ
یٰسین : 69
اور ہم نے اُن کو (یعنی نبیِ مکرّم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو) شعر کہنا نہیں سکھایا اور نہ ہی یہ اُن کے شایانِ شان ہے۔

یعنی اگر دیکھا جائے تو فی زمانہ اور عہد رسالت مآب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں بھی شعر کہنا کوئی اتنی بری بات نہیں تھی لیکن اس کے باوجود اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ یہ شعر کہنا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے شایان شان نہیں اس لئے آپ کو شعر کہنا نہیں سکھایا اب اتنی چھوٹی بات کی نسبت بھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی طرف کرنا بھی اللہ تعالیٰ آپ کی شایان شان نہیں سمجھتا تو پھر کس بناء پر آپ ایک حرام کام کی نسبت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی جانب کرسکتے ہیں اگر آپ مسلمان ہیں تو اگر وہابی ہیں تو آپ کو اس سےکوئی فرق نہیں پڑے گا جس طرح رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بعد بھی کسی نبی کے آنے سے آپ کو کوئی فرق نہیں پڑتا[/quote
جب امام ابو حنیفہ ، امام رازی اور شاہ ولی اللہ کی بات کا جواب نہ بن پایا تو ایک نئی بات کو ہتھیا ر بنا لیا ، اور یہ نئی بات غیر متعلق ہے میں پہلے بھی آپ بھی آپ سے کہہ چکا ہو ں کہ آپ کو چاہیے کہ اصول حدیث پڈھیں تا کہ آپ کو پتہ چلے یہ روایت ام المومنین حضرت عائشہ کے پاس کیسے پہنچی ہے ؟ پہلے درج بالا علماء کے موقف کا علمی رد کرو اس کے بعد بات آگے بڈھے گی
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,397
پوائنٹ
891
(۵) ہمارا ایمان ہیکہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا جھوٹ نہیں بول سکتی آپ اسکی کیا توجیہہ فرمائینگے یا شیعہ حضرات کی طرح طعن وتشنیع؟
بھائی، یہ صاحب شیعہ ہی ہیں!
 
شمولیت
اپریل 06، 2013
پیغامات
138
ری ایکشن اسکور
346
پوائنٹ
90
یعنی یہ مان لیا کہ امام بخاری سے خطاء ممکن نہیں لیکن انبیاء سے ممکن ہے یہ عقیدہ وہابیوں کا ہی ہوسکتا ہے
ایک چیز ہوتی ہے دلیل سے ثابت کرنا اور دوسری فرضیات
حضرت والا نے یہ تو عرض ہی نہیں کیا کہ اس روایت میں کس نے غلطی کی کیا ام المؤمنین نے؟ یا انکے شاگردوں نے؟ یا امام بخاری نے؟ اور دلیل بے نظیر بھی عنایت فرمانے سے گریز نہ فرمائینگے یہی امید کرتے ہیں۔
ورنہ انسان ہونے کے ناتے حضرت علی کرم اللہ وجہہ سے بھی غلطی سرزد ہوسکتی ہے کوئی بھی اس سے مستثنی نہیں مگر جب میں کسی کی غلطی کا فیصلہ کرنے لگوں تو پہلی دلیل کو سامنے رکھتا ہوں یہی مقصد ہے اس تھریڈ کا۔
 
Top