• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کسی صاحب نے مجھ سے حدیث کے نام پر یہ بات بیان کی کہ ------ !!!

شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاته

کسی صاحب نے مجھ سے حدیث کے نام پر یہ بات بیان کی کہ جو شخص ہمیشگی کے ساتھ مسواک کرتا ہے اسے موت نہیں آتی جب وہ کلمہ شہادت نہ پڑھ لے .

لیکن وہ حوالہ نہ پیش کر سکے بس اتنا کہکر اپنی جان چھڑا لی کہ بخاری میں تلاش کرو مل جائیگی.

میرا سوال یہ ہے کیا ایسی کوئی حدیث حدیث کی کسی کتاب میں ہے اگر ہے تو تو کس میں ہے صحیح ضعیف یا موضوع .

اللہ آپ کو جزائے خیر عطا کرے
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاته

کسی صاحب نے مجھ سے حدیث کے نام پر یہ بات بیان کی کہ جو شخص ہمیشگی کے ساتھ مسواک کرتا ہے اسے موت نہیں آتی جب وہ کلمہ شہادت نہ پڑھ لے .

لیکن وہ حوالہ نہ پیش کر سکے بس اتنا کہکر اپنی جان چھڑا لی کہ بخاری میں تلاش کرو مل جائیگی.

میرا سوال یہ ہے کیا ایسی کوئی حدیث حدیث کی کسی کتاب میں ہے اگر ہے تو تو کس میں ہے صحیح ضعیف یا موضوع .

اللہ آپ کو جزائے خیر عطا کرے
وعلیکم السلام
خضر حیات
حافظ عمران الٰہی
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاته

کسی صاحب نے مجھ سے حدیث کے نام پر یہ بات بیان کی کہ جو شخص ہمیشگی کے ساتھ مسواک کرتا ہے اسے موت نہیں آتی جب وہ کلمہ شہادت نہ پڑھ لے .

لیکن وہ حوالہ نہ پیش کر سکے بس اتنا کہکر اپنی جان چھڑا لی کہ بخاری میں تلاش کرو مل جائیگی.

میرا سوال یہ ہے کیا ایسی کوئی حدیث حدیث کی کسی کتاب میں ہے اگر ہے تو تو کس میں ہے صحیح ضعیف یا موضوع .

اللہ آپ کو جزائے خیر عطا کرے
مکتبہ شاملہ اور انٹرنیٹ کی مدد سے اس کو کافی تلاش کرنےکی کوشش کی ہے ۔ بخاری کیا حدیث کی کسی بھی کتاب میں مجھے یہ بات نہیں ملی ۔
صرف دو حوالہ جات ملے ہیں :
ادب کی ایک کتاب میں آیا ہے :

" قد قيل: إن من فضائل السواك أنه يذكر الشهادة عند الموت ويسهل خروج الروح. "
( المستظرف في كل فن مستظرف ( ص 14 ، دار عالم الكتب ) لأبي الفتح الأبشيهي (المتوفى: 852هـ )

فقہ شافعی کی ایک کتاب میں بھی لکھا ہوا ہے :
من فوائد السواك: أنه يطهر الفم، ويرضي الرب كما مر، ويبيض الأسنان، ويطيب النكهة، ويسوي الظهر، ويشد اللثة، ويبطئ الشيب، ويصفي الخلقة، ويذكي الفطنة، ويضاعف الأجر، ويسهل النزع كما مر، ويذكر الشهادة عند الموت. "
( مغني المحتاج ( 1 / 185 ط العلمية للشربینی ت 977 هـ)
بعض دیگر کتابوں میں بھی ہے مثلا مر عاۃ المفاتیح اور نیل المآرب وغیرہ میں لیکن سب میں بغیر کسی سند اور حوالہ کے ۔
لہذا اس کو حدیث رسول تو کسی صورت قرار نہیں دیا جاسکتا ۔
البتہ اس حوالے سے ملتقی اہل الحدیث پر ایک رکن نے بہت اچھی بات کہی کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم ثابت ہےکہ آپ نے زندگی کی آخری گھڑیوں میں مسواک کی تھی اور ساتھ شہادت کی انگلی آسمان کی طرف بلند کرکے اللہ تعالی کو پکارا تھا ۔
یہاں دو باتیں ہیں :
ایک تو حالت نزع میں مسواک کرنا اتباع سنت ہے ۔
شہادت کی انگلی سے آسمان کی طرف اشارہ کرنا گویا توحید الہی کی گواہی ہے اور کلمہ شہادت میں بھی یہی چیز ہوتی ہے ۔
تو عین ممکن ہے جب کوئی شخص اللہ کے رسول کی سنت سمجھتے ہوئے حالت نزع میں مسواک شروع کرے تو اسے حضور صلی اللہ علیہ کی وفات کا وقت ، مسواک کرنا ، پھر توحید الہی کی گواہی دینا یاد آئے ۔ پھر اسی طرح کلمہ طیبہ یاد آئے جائے اور اس کی زبان پر جاری ہوجائے ۔

بہر صورت سوال کا جواب یہی ہے کہ ’’ مسواک پر پابندی کرنا ، موت کے وقت کلمہ شہادت یاد دلانے کا سبب ہے ‘‘ یہ بات میرے علم کی حد تک کسی حدیث سے ثابت نہیں ۔ واللہ اعلم ۔
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155
مکتبہ شاملہ اور انٹرنیٹ کی مدد سے اس کو کافی تلاش کرنےکی کوشش کی ہے ۔ بخاری کیا حدیث کی کسی بھی کتاب میں مجھے یہ بات نہیں ملی ۔
صرف دو حوالہ جات ملے ہیں :
ادب کی ایک کتاب میں آیا ہے :

" قد قيل: إن من فضائل السواك أنه يذكر الشهادة عند الموت ويسهل خروج الروح. "
( المستظرف في كل فن مستظرف ( ص 14 ، دار عالم الكتب ) لأبي الفتح الأبشيهي (المتوفى: 852هـ )

فقہ شافعی کی ایک کتاب میں بھی لکھا ہوا ہے :
من فوائد السواك: أنه يطهر الفم، ويرضي الرب كما مر، ويبيض الأسنان، ويطيب النكهة، ويسوي الظهر، ويشد اللثة، ويبطئ الشيب، ويصفي الخلقة، ويذكي الفطنة، ويضاعف الأجر، ويسهل النزع كما مر، ويذكر الشهادة عند الموت. "
( مغني المحتاج ( 1 / 185 ط العلمية للشربینی ت 977 هـ)
بعض دیگر کتابوں میں بھی ہے مثلا مر عاۃ المفاتیح اور نیل المآرب وغیرہ میں لیکن سب میں بغیر کسی سند اور حوالہ کے ۔
لہذا اس کو حدیث رسول تو کسی صورت قرار نہیں دیا جاسکتا ۔
البتہ اس حوالے سے ملتقی اہل الحدیث پر ایک رکن نے بہت اچھی بات کہی کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم ثابت ہےکہ آپ نے زندگی کی آخری گھڑیوں میں مسواک کی تھی اور ساتھ شہادت کی انگلی آسمان کی طرف بلند کرکے اللہ تعالی کو پکارا تھا ۔
یہاں دو باتیں ہیں :
ایک تو حالت نزع میں مسواک کرنا اتباع سنت ہے ۔
شہادت کی انگلی سے آسمان کی طرف اشارہ کرنا گویا توحید الہی کی گواہی ہے اور کلمہ شہادت میں بھی یہی چیز ہوتی ہے ۔
تو عین ممکن ہے جب کوئی شخص اللہ کے رسول کی سنت سمجھتے ہوئے حالت نزع میں مسواک شروع کرے تو اسے حضور صلی اللہ علیہ کی وفات کا وقت ، مسواک کرنا ، پھر توحید الہی کی گواہی دینا یاد آئے ۔ پھر اسی طرح کلمہ طیبہ یاد آئے جائے اور اس کی زبان پر جاری ہوجائے ۔

بہر صورت سوال کا جواب یہی ہے کہ ’’ مسواک پر پابندی کرنا ، موت کے وقت کلمہ شہادت یاد دلانے کا سبب ہے ‘‘ یہ بات میرے علم کی حد تک کسی حدیث سے ثابت نہیں ۔ واللہ اعلم ۔
جزاک اللہ خیرا

خضر بھائی! میں نے دیکھا ہے کہ اکثر لوگ خاص کر دیوبندی حضرات وضو کرنے کے بعد آسمان کی طرف شہادت والی انگلی اٹھا کر دعا پڑھتے ہیں، مسنون دعائیں تو پڑھنی چاہئیں، لیکن کیا شہادت کی انگلی آسمان کی طرف اٹھانا بھی کسی حدیث سے ثابت ہے یا یہ بدعت ہے؟
 

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,100
ری ایکشن اسکور
1,460
پوائنٹ
344

ملاعلی قاری فرماتے ہیں فَإِنَّهُ قِيلَ فِيهِ سَبْعُونَ فَائِدَةً أَدْنَاهَا أَنْ يَذْكُرَ الشَّهَادَةَ عِنْدَ الْمَوْتِ، وَفِي الْأَفْيُونِ سَبْعُونَ مَضِرَّةً أَقَلُّهَا نِسْيَانُ الشَّهَادَةِ،
کہ مسواک میں ستر فوائد ہیں، ان میں سے ایک فائدہ یہ بھی ہے کہ اس کی برکت سے موت کے وقت کلمہ یاد آجاتا ہے، اس کے برعکس افیون میں ستر نقصانات ہیں، ان میں سے کم تر نقصان یہ ہے کہ موت کے وقت کلمہ یاد نہیں آتا۔ (مرقاة المفاتیح:3/2)
 

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,100
ری ایکشن اسکور
1,460
پوائنٹ
344
و جاء في كتاب المستظرف في كل فن مستظرف ( ص 14 ، دار عالم الكتب ) لأبي الفتح الأبشيهي (المتوفى: 852هـ) :
" قد قيل: إن من فضائل السواك أنه يذكر الشهادة عند الموت ويسهل خروج الروح. "
 

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,100
ری ایکشن اسکور
1,460
پوائنٹ
344
مغنی المحتاج میں اس طرح لکھا ہے:
" فرع من فوائد السواك أنه يطهر الفم ويرضي الرب كما مر ويبيض الأسنان ويطيب النكهة ويسوي الظهر ويشد اللثة
ويبطىء الشيب ويصفي الخلقة ويذكي الفطنة ويضاعف الأجر ويسهل النزع كما مر ويذكر الشهادة عند الموت
"
(1/56)
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155
ملاعلی قاری فرماتے ہیں فَإِنَّهُ قِيلَ فِيهِ سَبْعُونَ فَائِدَةً أَدْنَاهَا أَنْ يَذْكُرَ الشَّهَادَةَ عِنْدَ الْمَوْتِ، وَفِي الْأَفْيُونِ سَبْعُونَ مَضِرَّةً أَقَلُّهَا نِسْيَانُ الشَّهَادَةِ،
کہ مسواک میں ستر فوائد ہیں، ان میں سے ایک فائدہ یہ بھی ہے کہ اس کی برکت سے موت کے وقت کلمہ یاد آجاتا ہے، اس کے برعکس افیون میں ستر نقصانات ہیں، ان میں سے کم تر نقصان یہ ہے کہ موت کے وقت کلمہ یاد نہیں آتا۔ (مرقاة المفاتیح:3/2)
و جاء في كتاب المستظرف في كل فن مستظرف ( ص 14 ، دار عالم الكتب ) لأبي الفتح الأبشيهي (المتوفى: 852هـ) :
" قد قيل: إن من فضائل السواك أنه يذكر الشهادة عند الموت ويسهل خروج الروح. "
مغنی المحتاج میں اس طرح لکھا ہے:
" فرع من فوائد السواك أنه يطهر الفم ويرضي الرب كما مر ويبيض الأسنان ويطيب النكهة ويسوي الظهر ويشد اللثة
ويبطىء الشيب ويصفي الخلقة ويذكي الفطنة ويضاعف الأجر ويسهل النزع كما مر ويذكر الشهادة عند الموت
"
(1/56)
بھائی! لیکن یہ علماء کے اقوال ہیں جو صحیح بھی ہو سکتے ہیں غلط بھی ہو سکتے ہیں، اہم بات یہ ہے کہ کیا یہ بات کسی صحیح حدیث سے بھی ثابت ہے، کیونکہ عمل کرنے کا تب دل کرتا ہے جب مسنون عمل ہے۔
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
جزاک اللہ خیرا
خضر بھائی! میں نے دیکھا ہے کہ اکثر لوگ خاص کر دیوبندی حضرات وضو کرنے کے بعد آسمان کی طرف شہادت والی انگلی اٹھا کر دعا پڑھتے ہیں، مسنون دعائیں تو پڑھنی چاہئیں، لیکن کیا شہادت کی انگلی آسمان کی طرف اٹھانا بھی کسی حدیث سے ثابت ہے یا یہ بدعت ہے؟
وضوء کے بعد شہادت کی انگلی آسمان کی طرف اٹھانا یہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت نہیں ۔ واللہ اعلم ۔
 
Top