• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کس کی سربلندی کے لیے اتحاد؟

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,472
پوائنٹ
964
اتنی ترجیحات سامنے آگئی ہیں، اتنے دائرے ایجاد کرلیے گئے ہیں، اتنے اعذرا تراش اور مصلحتیں گھڑ لی گئی ہیں کہ ’اسلام کی سربلندی‘ کے لیے محنتوں اور کاوشوں میں اسلام کا جھنڈا مسلسل سرنگوں ہورہا ہے۔
اتحاد دین اسلام کی سربلندی کے لیے ہو ، تواس میں کسی کو کوئی اختلاف نہیں کہ یہ لائق تحسین قدم ہے۔
لیکن یہ کیسا اتحاد اور کس اسلام کی سربلندی ہے کہ ایک طرف تو شیعہ سنی ’ اکو مکو ‘ ہورہے ہیں ، اور دوسری طرف ایک ہی باپ کے دو بیٹے یا ایک ہی منہج و مسلک کا دعوی کرنے والی دو جماعتوں میں بعد المشرقین نظر آتا ہے۔
آج جس سیاست نے بہت سوں کو ایک جھںڈے تلے جمع کرلیا ہے ،کل اسی سیاست نے حلقہ 120 میں اہل حدیثوں کو ہی آپس میں لڑوا دیا تھا۔ اور لڑایا بھی ایسا کہ دونوں سمجھ رہے تھے کہ ہمیں ووٹ دینا دینی غیرت اور اسلام کی سربلندی کا تقاضا ہے۔
کل تک جو لوگ مرکز کے اسٹیجوں پر شیعہ مقررین دیکھ دکھا کر طوفان کھڑا کیے ہوئے تھے ، آج اپنے قائدین کو شیعہ کے پہلو میں دکھا کر اسلام کی سربلندی کے ترانے گارہے ہیں۔
کل تک اپنے جلسے جلوس کو شیعہ رافضیوں سے رونق بخشنے والے ، اور درگاہوں سے چندے اکٹھے کرنے والے ، متحدہ مجلس عمل کے قائدین کی تصویروں پر منہجی تبصرے کرنے کا شوق پورا کر رہے ہیں، اور یہ سب کچھ صرف اس لیے کہ اس میں ان کے محبوب امیر المجاہدین نہیں ہیں ، ورنہ یہی جیالے ان تصویروں کو غلبہ اسلام کی تحریک کی طرح پھیلاتے ہوئے نظر آتے۔ اور ادھر سے بھی جلسے جلوس پر اس لیے اعتراض ہوا کرتا تھا کہ اس میں ساری دنیا آئی ہے ، لیکن قائد ملت سلفیہ کا خطاب نہیں ہے۔
کافی عرصہ جمہوریت کا حلال و حرام بھی نزاع کا ایک بہانہ رہا، اب دھکے سے وہ بھی ختم کروادیا گیاہے۔ لیکن اس کےباوجود متحدہ مجلس عمل میں سب جماعتیں شریک نہ ہوسکیں ، یہ بذات خود اس اتحاد پر سوالیہ نشان ہے۔
ہمارے کجھ بھائی ایسے بھی ہیں، جو بعض دفعہ مولانا مودودی اور اس قسم کے مفکرین کو یاان کا دفاع کرنے والوں کو صرف اس لیے رگڑا مارہے ہوتے ہیں کہ مولانا مودودی نے خلافت و ملوکیت میں رافضیت و شیعیت والی زبان بولی ہے، جبکہ اب جب متحدہ مجلس عمل کے دائرے میں شیعہ داخل ہوئے ہیں، تو صحابہ کرام کے بارے میں ان بھائیوں کی نہ صرف یہ کہ غیرت نہیں جاگ رہی ، بلکہ الٹا جنہوں نے اس پر صدائے احتجاج بلند کی ہے ، انہیں یہ فرقہ واریت کو ہوا دینے والا کہہ رہے ہیں ۔ سبحان اللہ!
رولا منہج و مسلک اور اسلام کی سربلندی کا ہوتا ، تو پھر سب کے اتحاد میں کیا چیز مانع ہے؟!
لیکن یہ تو سیاسی جھگڑے ہیں، جس میں دونوں طرف سے جسے جو ہاتھ میں لگتا ہے ، اپنے ساتھ ملا لیتا ہے، اور پھر دونوں طرف سے دین اسلام کی سربلندی کی کوششیں شروع ہوجاتی ہیں، جس میں کوئی جیتے یا ہارے ، اسلام کی یقینی طور پر ہار ہی ہے۔ کیونکہ جتنی مرضی بصیرت کھلاریں، یا فلسفے چھوڑیں، سیدھی سی بات ہے اگر ہمارے مذہبی جماعتوں کے قائدین دین اسلام کی تعلیمات کی خلاف ورزی پر طوعا کرہا راضی ہورہے ہیں، تو پھر ایسی صورت حال میں بھی اس پر مصر رہنا کہ ’ اسلام پھیل رہا ہے ، اورابھر رہا‘ یہ سوائے اپنے آپ کو دھوکا دینے کے اور کچھ نہیں ۔
جب ساری مذہبی جماعتیں مل کر پلے کارڈ اٹھانے والی آنٹیوں، یا لا دینیت پھیلانے والے کسی ایک ٹی وی چینل کو بھی بند کروادیں گی، یا اسلامی جمہوریہ پاکستان میں عاصمہ جہانگیر جیسے لادین عناصر کے اعزازیے اور اکرامیے چھیننے میں کامیاب ہوجائیں گی تو ہم سمجھیں گے، کہ واقعتا اسلام کی سربلندی کے لیے کچھ ہورہا ہے ۔
ورنہ بظاہر یہی لگتا ہے کہ ہم شعوری لا شعوری طور پر دنیاوی مقاصد کے لیے دینی جذبات کو استعمال کرنے اور کروانے کے جرم کا ارتکاب کر رہے ہیں۔
متحدہ مجلس عمل میں اب کی بار کچھ نئے نام سامنے آئے ہیں،جن سے کسی اور کو ہو نہ ہو، میرے جیسے کئی ایک لوگوں کو حسن ظن ہے، دیکھتے ہیں یہ حسن ظن کب تک برقرار رہتا ہے۔
اللہ اگر یہ اتحاد دین اسلام کی سربلندی کے لیے ہے تو اس کے ذریعے اسلام اور مسلمانوں کو وہی سربلندی دے جو صلح حدیبیہ کے بعد ملی۔ ورنہ...... ہم سب کو ہدایت دے کہ یہ ذلت و پستی ہم سب کی بد اعمالیوں کا نتیجہ ہے۔​
 
Top