رانا ابوبکر
تکنیکی ناظم
- شمولیت
- مارچ 24، 2011
- پیغامات
- 2,075
- ری ایکشن اسکور
- 3,040
- پوائنٹ
- 432
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کنواری بالغہ یا شادی شدہ لڑکی اپنے سسرال میں اوّل مرتبہ جب حیض میں مبتلا ہوتی ہے تو گھر والے اسے امور خانہ داری سے الگ تھلگ رکھتے ہیں او رگھر کے رشتہ داروں کے ساتھ خلط ملط بھی نہیں ہونے دیتے گویا اس کے ساتھ ترک موالات کرتے ہیں۔ یہاں تک کہ گھر کے چھوٹے بڑے اور بچّے بھی حائضہ کو نہیں چھوتے، گویا ایّام حیض میں اُسے اچھوت سمجھتے ہیں۔ جب حیض سے فارغ ہو جاتی ہے، تو حائضہ کے ناخن ترشواتے ہیں غسل کرواتے ہیں اور محلہ والوں کے لڑکے لڑکیوں کو بُلا کر ان کے بیچ میں حائضہ کو بٹھاتے ہیں اور کوئی شیرین چیز کھلاتے ہیں۔ اور اس کی گود میں ایک لڑکا دیتے ہیں۔ ملکی اصطلاح میں اس رسم کو گود بھرنا کہتے ہیں۔ علاوہ ازیں جس گھر میں حائضہ رہتی ہے اس گھر کو اچھی طرح لیپتے ہیں اور گڈری ۔ تکیہ۔ بستر وغیرہ غرضیکہ جس چیز کو حائضہ چھوتی ہے اس کو دھوتے ہیں۔ یہ رواج ہنوز اطراف میں جاری ہے۔ آپ اس پر قرآن و حدیث کی رو سے روشنی ڈالیں، کیا یہ رواج صحابہ کرام رضی اللہ عنہ کے زمانہ میں تھا؟