السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبراکۃ
یوں تو رسول اللہ ﷺ کی ہر(ثابت) احادیث ہی انکھوں کی ٹھنڈک ہے لیکن ایک بھائی کا سوال ہے کہ
کون سی حدیث واجب ہوتی ہے اور کونسی نہیں؟
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
سوال کا جواب تو محترم بھائی
@ابن داود حفظہ اللہ نے دے دیا ہے ،
اس جواب کی روشنی میں واضح ہے کہ یہ سوال دو پہلو رکھتا ہے ،
(1) کیا ہر حدیث کو ماننا لازم ہے ؟
(2)کیا حدیث سے ثابت عقیدہ و عمل ماننا واجب ہے ؟
پہلے سوال کا جواب یہ ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے مروی ہر صحیح حدیث کو سچا اورجزو اسلام ماننا ضروری ہے اس پہلو کو
حجیت حدیث کے عنوان سے بیان کیا جاتا ہے ، اس پہلو کا تعلق عقیدہ و عمل دونوں سے ہے ،جیسا کہ
اللہ تعالی کا قرآن مجید میں حکم ہے :
وَمَا آتَاكُمُ الرَّسُولُ فَخُذُوهُ وَمَا نَهَاكُمْ عَنْهُ فَانْتَهُوا " سورۃ الحشر آیت 7
اور جو کچھ تمہیں (ہمارے مکرم )رسول ﷺ دیں وہ لے لو ، اور جس سے روکیں اس سے رک جاؤ۔
تفصیل کیلئے دیکھئے
"حجیت حدیث " کا تھریڈ دیکھئے ۔
اور ادارہ محدث کی شائع کردہ کتاب " حجیت حدیث " کا مطالعہ کیجئے ۔
کتاب یہاں سے ڈاؤن لوڈ کرسکتے ہیں ۔
ـــــــــــــــــــــــ
حدیث کو ماننے ، تسلیم کرنے کا دوسرا پہلو فقہی ہے ،یعنی احادیث میں موجود احکام و اعمال کی مختلف حیثیت تسلیم کرنا
یعنی یہ حکم یا عمل واجب ہے یا مستحب و مسنون ہے ؟
مثلاً نماز مغرب کی فرض نماز سے پہلے دو رکعت سنت غیرمؤکدہ ہیں ، اور مغرب کی تین رکعت فرض کے بعد دو رکعت مؤکدہ سنتیں ہیں ،
ــــــــــــــــــــ