• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کچھ احادیث کا جائزہ وتحقیق!

Dua

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 30، 2013
پیغامات
2,579
ری ایکشن اسکور
4,440
پوائنٹ
463
بسم اللہ الرحمن الرحیم​
نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا:​
جمعہ کے دن اور جمعہ کی رات کثرت سے درود پڑھا کرو ، اور جو ایسا کرے گا ، میں قیامت کے دن اس کی شفاعت کروں گا۔بیھقی
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:​
تیرے عمرہ کا ثواب تیرے خرچ کے بقدر ہے۔یعنی جتنا زیادہ اس پر خرچ کی جائے گا ، اتنا ہی ثواب ہو گا۔​
الحاکم
حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں کہ میں نے نبی کریم ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا،​
جو حاجی سوار ہو کر حج کرتا ہے ، اس کی سواری کے ہر قدم پر 70 نیکیاں لکھی جاتی ہیں ، اور جو حج پیدل کرتا ہے اس کے ہر قدم پر 700 نیکیاں حرم کی نیکیوں میں سے لکھی جاتی ہیں، آپ ﷺ سے دریافت کیا گیا کہ حرم کی نیکیاں کتنی ہوتی ہیں؟ تو آپ ﷺ نے فرمایا:​
ایک نیکی ایک لاکھ نیکیوں کے برابر ہوتی ہے۔بزاز، کبیر ، اوسط
حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا:​
اللہ جل شانہ کی 120 رحمتیں روزانہ اس گھر (خانہ کعبہ) پر نازل ہوتی ہیں ، جن میں سے 60 طواف کرنے والوں پر، 40 وہاں نماز پڑھنے والوں پر، اور 20 خانہ کعبہ کو دیکھنے والوں پر۔طبرانی
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:​
حجر اسود جنت سے اترا ہوا پتھر ہے جو کہ دودھ سے زیادہ سفید تھا ، لیکن لوگوں کے گناہوں نے اسے سیاہ کر دیا۔ترمذی
نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا:​
حجر اسود اور مقام ابراہیم قیمتی پتھروں میں سے دو پتھر ہیں ، اللہ تعالی نے دونوں پتھروں کی روشنی ختم کر دی ہے ، اگر اللہ تعالی ایسا نہ کرتا تو یہ دونوں پتھر مشرق اور مغرب کے درمیان ہر چیز کو روشن کر دیتے۔​
ابن خزیمہ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔​
ان احادیث کی تحقیق مطلوب ہیں۔ کیا یہ احادیث صحیح سند سے ثابت ہیں؟​
بھائی​
 

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,100
ری ایکشن اسکور
1,460
پوائنٹ
344
بسم اللہ الرحمن الرحیم​
نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا:​
جمعہ کے دن اور جمعہ کی رات کثرت سے درود پڑھا کرو ، اور جو ایسا کرے گا ، میں قیامت کے دن اس کی شفاعت کروں گا۔بیھقی
الحديث: " أكثروا الصلاة علي يوم الجمعة و ليلة الجمعة , فمن صلى علي صلاة صلى الله عليه عشرا " .​
قال الألباني في " السلسلة الصحيحة " 3 / 397 :البيهقي في " سننه " ( 3 / 249 ) عن عبد الرحمن بن سلام أنبأنا إبراهيم بن طهمان عن أبي إسحاق عن # أنس # مرفوعا . و قال الذهبي في " مختصره " ( 1 / 147 / 2 ) : " إسناده صالح " . قلت : كلا , فإن أبا إسحاق و هو السبيعي كان اختلط , ثم هو مدلس و قد عنعنه . و له طريق أخرى يرويها درست بن زياد القشيري عن يزيد الرقاشي عن أنس مرفوعا بلفظ : " أكثروا علي من الصلاة في يوم الجمعة و ليلة الجمعة , فمن فعل ذلك كنت له شهيدا أو شافعا يوم القيامة " . أخرجه ابن عدي ( 129 / 2 ) في ترجمة درست هذا و قال : " أرجو أنه لا بأس به " . و قال الحافظ في " التقريب " : " ضعيف " . قلت : و الرقاشي ضعيف أيضا . و من هذا الوجه رواه البيهقي في " الشعب " كما في " المناوي " . و روي مرسلا مختصرا بلفظ : " إذا كان يوم الجمعة و ليلة الجمعة فأكثروا الصلاة علي " . أخرجه الشافعي ( رقم 431 ) أخبرنا إبراهيم بن محمد : أخبرني صفوان ابن سليم أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال : فذكره . و إبراهيم هذا هو ابن يحيى الأسلمي متروك . و لهذا شاهد من حديث عمر مرفوعا بسند ضعيف ذكره السخاوي في " القول البديع " ( ص 120 - هند ) . و أورده ابن أبي حاتم في " العلل " ( 1 / 205 ) من طريق سعيد بن بشير عن قتادة عن أنس مرفوعا به دون قوله : " و ليلة الجمعة .... " و قال : " قال أبي : هذا حديث منكر بهذا الإسناد " . و بالجملة فالحديث بهذا الطرق حسن على أقل الدرجات , و هو صحيح بدون ذكر ليلة الجمعة
آپ کے ذکر کردہ الفاظ کے ساتھ یہ روایت پایہ ثبوت کو نہیں پہنچتی و اللہ اعلم بالصواب
 

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,100
ری ایکشن اسکور
1,460
پوائنٹ
344
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:​
تیرے عمرہ کا ثواب تیرے خرچ کے بقدر ہے۔یعنی جتنا زیادہ اس پر خرچ کی جائے گا ، اتنا ہی ثواب ہو گا۔​
عن عائشة رضى الله تعالى عنها أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال لها في عمرتها إن لك من الأجر على قدر نصبك ونفقتك
قَالَتْ عَائِشَةُ رَضِيَ اللہُ عَنْهَا يَا رَسُولَ اللہِ يَصْدُرُ النَّاسُ بِنُسُکَيْنِ وَأَصْدُرُ بِنُسُکٍ فَقِيلَ لَهَا انْتَظِرِي فَإِذَا طَهُرْتِ فَاخْرُجِي إِلَی التَّنْعِيمِ فَأَهِلِّي ثُمَّ ائْتِينَا بِمَکَانِ کَذَا وَلَکِنَّهَا عَلَی قَدْرِ نَفَقَتِکِ أَوْ نَصَبِکِ۔
۱۶۷۰۔مسدد، یزید بن زریع، ابن عون، قاسم بن محمد وعبداللہ بن عون، ابراہیم، اسود بیان کرتے ہیں کہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم لوگ دونسک (حج اور عمرہ) کا ثواب حاصل کرکے واپس ہو رہے ہیں اور میں صرف ایک نسک (حج) کا ثواب حاصل کر کے واپس ہو رہی ہوں تو ان سے کہا گیا کہ انتظار کر جب تو حیض سے پاک ہو جائے تو تنعیم کی طرف جا اور عمرے کا احرام باندھ اور مجھے فلاں جگہ پر آ کر مل، لیکن اس کا ثواب تیرے خرچ یا تیری تکلیف کے اندازہ سے ملے گا
صحیح البخاری:1670۔​
 
  • پسند
Reactions: Dua

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,100
ری ایکشن اسکور
1,460
پوائنٹ
344
حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں کہ میں نے نبی کریم ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا،​
جو حاجی سوار ہو کر حج کرتا ہے ، اس کی سواری کے ہر قدم پر 70 نیکیاں لکھی جاتی ہیں ، اور جو حج پیدل کرتا ہے اس کے ہر قدم پر 700 نیکیاں حرم کی نیکیوں میں سے لکھی جاتی ہیں، آپ ﷺ سے دریافت کیا گیا کہ حرم کی نیکیاں کتنی ہوتی ہیں؟ تو آپ ﷺ نے فرمایا:​
ایک نیکی ایک لاکھ نیکیوں کے برابر ہوتی ہے۔بزاز، کبیر ، اوسط[/arb


قَالَ: مَرِضَ ابْنُ عَبَّاسٍ مَرَضًا شَدِيدًا، فَدَعَا وَلَدَهُ فَجَمَعَهُمْ فَقَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «مَنْ حَجَّ مِنْ مَكَّةَ مَاشِيًا حَتَّى يَرْجِعَ إِلَى مَكَّةَ كَتَبَ اللَّهُ لَهُ بِكُلِّ خُطْوَةٍ سَبْعَ مِائَةِ حَسَنَةٍ، كُلُّ حَسَنَةٍ مِثْلُ حَسَنَاتِ الْحَرَمِ» قِيلَ: وَمَا حَسَنَاتُ الْحَرَمِ؟ قَالَ: «بِكُلِّ حَسَنَةٍ مِائَةُ أَلْفِ حَسَنَةٍ»

حضرت سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما شدید بیما ر ہوئے تو انہوں نے اپنے بیٹو ں کو بلایا اور جمع کر کے فرمایا کہ میں نے سرکارِمدینہ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلّم کو فرماتے ہو ئے سناکہ'' جو مکہ سے حج کے لئے پیدل چل کر جا ئے اور مکہ لوٹنے تک پیدل ہی چلے تواللہ عز وجل اس کے ہر قد م کے عو ض سات سو نیکیا ں لکھتا ہے اور ان میں ہر نیکی حر م میں کی گئی نیکیوں کی طر ح ہے ۔''ان سے پوچھا گیا،'' حرم کی نیکیا ں کیا ہیں؟'' فرمایا،'' ان میں سے ہر نیکی ایک لاکھ نیکیوں کے برابر ہے۔'' (المستدرک، کتاب المناسک ،باب فضیلۃ الحج ماشیا ،رقم ۷۳۵ ۱ ،ج ۲، ص۱۱۴ )
جناب علامہ البانی صاحب نے اس حدیث کو موضوع قرار دیا ہے( ضعیف الترغیب و الترہیب: ۶۹۰)
 

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,100
ری ایکشن اسکور
1,460
پوائنٹ
344
حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا:​
اللہ جل شانہ کی 120 رحمتیں روزانہ اس گھر (خانہ کعبہ) پر نازل ہوتی ہیں ، جن میں سے 60 طواف کرنے والوں پر، 40 وہاں نماز پڑھنے والوں پر، اور 20 خانہ کعبہ کو دیکھنے والوں پر۔​
اس حدیث کو علامہ البانی صاحب نے موضوع قرار دیا ہے، چناں چہ وہ لکھتے ہیں:
(يُنْزِلُ اللَّهُ كُلَّ يَوْمٍ عِشْرِينَ وَمِائَةَ رَحْمَةٍ: سِتُّونَ مِنْهَا للطَّوَّافينَ، وَأَرْبَعُونَ للعاكفينَ حَوْلَ الْبَيْتِ، وَعِشْرُونَ مِنْهَا لِلنَّاظِرِينَ إِلَىالْبَيْتِ) .موضوع بهذا اللفظ.أخرجه الطبراني في "المعجم الكبير" (11/124/
11248) من طريق خالد بن يزيد العمري: ثنا محمد بن عبد الله بن عبيدالليثي عن ابن أبي مليكة عَنْ اِبْنِ عَبَّاسٍ قال: قال رسول الله صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: ... فذكره.قلت: وهذا موضوع؛ آفته العمري، وهو كذاب، وتقدمت له أحاديثموضوعة تراجع في (فهارس المجلدات المطبوعة) .ومحمد بن عبد الله بن عبيد الليثي متروك، وتقدم له بعض الأحاديث،فانظر مثلاً الحديث (991)
.
(سلسلۃ الاحادیث الضعیفۃ:۴۲۴۵)
 

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,100
ری ایکشن اسکور
1,460
پوائنٹ
344
حجر اسود جنت سے اترا ہوا پتھر ہے جو کہ دودھ سے زیادہ سفید تھا ، لیکن لوگوں کے گناہوں نے اسے سیاہ کر دیا۔ترمذی
یہ روایت صحیح ہے، علامہ البانی نے اسے مستند قرار دیا ہے​
 
  • پسند
Reactions: Dua

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,100
ری ایکشن اسکور
1,460
پوائنٹ
344
نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا:​
حجر اسود اور مقام ابراہیم قیمتی پتھروں میں سے دو پتھر ہیں ، اللہ تعالی نے دونوں پتھروں کی روشنی ختم کر دی ہے ، اگر اللہ تعالی ایسا نہ کرتا تو یہ دونوں پتھر مشرق اور مغرب کے درمیان ہر چیز کو روشن کر دیتے۔​

عَبْدَ اللهِ بْنَ عَمْرٍو، يَقُولُ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: إِنَّ الرُّكْنَ، وَالمَقَامَ يَاقُوتَتَانِ مِنْ يَاقُوتِ الجَنَّةِ، طَمَسَ اللَّهُ نُورَهُمَا، وَلَوْ لَمْ يَطْمِسْ نُورَهُمَا لأَضَاءَتَا مَا بَيْنَ الْمَشْرِقِ وَالمَغْرِبِ​



صحیح عند الالبانی
 

Dua

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 30، 2013
پیغامات
2,579
ری ایکشن اسکور
4,440
پوائنٹ
463
جزاک اللہ خیرا واحسن الجزاء فی الدارین
مجھے بے حد ضرورت تھی۔شکریہ
 
Top