• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کھانا نمک سے شروع اور نمک پر ختم ہو۔

sadia

رکن
شمولیت
جون 18، 2013
پیغامات
283
ری ایکشن اسکور
548
پوائنٹ
98
حضرت علی المرتضی راوی ہیں کہ حضور نبی کریم؁ نے فرمایا:
"کھانا نمک سے شروع اور نمک اور نمک ہی پر ختم کیا کرو"
کیونکہ اس میں ستر بیماریوں سے شفاء ہے جن میں جزام،برص،دردحلق،درد دندان،اور درد شکم شامل ہے"۔
(نزہتہ المجالس جز ءاول)
 

حسن شبیر

مشہور رکن
شمولیت
مئی 18، 2013
پیغامات
802
ری ایکشن اسکور
1,834
پوائنٹ
196
sadia
ماشاءاللہ بہت اچھی شئیرنگ ہے
لیکن ایک بات کا خاص خیال رکھاجائے،اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور صحابی کا تذکرہ آئےتو رضی اللہ عنہ ضرور لکھاجائے، جیسا کہ پوسٹ میں نہیں لکھا گیا۔
جزاک اللہ
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
2,013
ری ایکشن اسکور
6,264
پوائنٹ
437
السلام علیکم!
یہ روایت جس کتاب سے بیان کی گئی ہے وہ حدیث کی کتاب نہیں ہے۔ امید تو یہی ہے کہ یہ موضوع یا ضعیف روایت ہوگی باقی کوئی اہل علم رہنمائی کردے تو بہتر ہے۔
 

Star24

مبتدی
شمولیت
فروری 10، 2014
پیغامات
7
ری ایکشن اسکور
1
پوائنٹ
18
meetha khaney ka suna tha khaney key khaney k baad sunnat hai :P ye namak pehli bar suna
 

محمد شاہد

سینئر رکن
شمولیت
اگست 18، 2011
پیغامات
2,510
ری ایکشن اسکور
6,023
پوائنٹ
447
ﮨﻤﯿﮟ ﺩﯾﻦ ﺍﺳﻼﻡ ﻣﯿﮟ ﮐﻮﺋﯽ ﺑﺎﺕ
ﺑﻐﯿﺮ ﺗﺤﻘﯿﻖ )ﺍﻭﺭ ﺣﻮﺍﻟﮯ( ﮐﮯ ﺧﻮﺍﮦ
ﻭﮦ ﻗﺮﺁﻥ ﯾﺎ ﺣﺪﯾﺚ ﮐﺎ ﻧﺎﻡ ﻟﮯ ﮐﺮ
ﮐﮩﯽ ﮔﺌﯽ ﮨﻮ، ﺍﺳﮯ ﻣﺎﻧﻨﮯ ﺍﻭﺭ ﺍﺳﮯ
ﺁﮔﮯ ﭘﮭﯿﻼﻧﮯ ﺳﮯ ﻣﻨﻊ ﮐﯿﺎ ﮔﯿﺎ ﮨﮯ۔
ﺑﻠﮑﮧ ﮨﻤﯿﮟ ﺣﮑﻢ ﺩﯾﺎ ﮔﯿﺎ ﮨﮯ ﮐﮧ ﮨﻤﯿﮟ
ﺍﮔﺮ ﮐﺌﯽ ﺧﺒﺮ ﻣﻠﮯ ﺗﻮ ﮨﻢ ﺍﺳﮯ ﻋﻠﻤﺎﺀ
ﮐﮯ ﺳﺎﻣﻨﮯ ﭘﯿﺶ ﮐﺮ ﮐﮯ ﺍﺱ ﮐﺎ
ﺣﮑﻢ ﻣﻌﻠﻮﻡ ﮐﺮﯾﮟ۔
ﻓﺮﻣﺎﻥ ﺑﺎﺭﯼ ﮨﮯ: ﴿ ﻭﺇﺫﺍ ﺟﺎﺀﻫﻢ ﺃﻣﺮ
ﻣﻦ ﺍﻷﻣﻦ ﺃﻭ ﺍﻟﺨﻮﻑ ﺃﺫﺍﻋﻮﺍ ﺑﻪ ﻭﻟﻮ
ﺭﺩﻭﻩ ﺇﻟﻰ ﺍﻟﺮﺳﻮﻝ ﻭﺇﻟﻰ ﺃﻭﻟﻲ ﺍﻷﻣﺮ
ﻣﻨﻬﻢ ﻟﻌﻠﻤﻪ ﺍﻟﺬﻳﻦ ﻳﺴﺘﻨﺒﻄﻮﻧﻪ ﻣﻨﻬﻢ
﴾ ... ﺳﻮﺭﺓ ﺍﻟﻨﺴﺎﺀ
ﯾﮧ ﻟﻮﮒ ﺟﮩﺎﮞ ﮐﻮﺋﯽ ﺍﻃﻤﯿﻨﺎﻥ
ﺑﺨﺶ ﯾﺎ ﺧﻮﻓﻨﺎﮎ ﺧﺒﺮ ﺳﻦ ﭘﺎﺗﮯ ﮨﯿﮟ
ﺍُﺳﮯ ﻟﮯ ﮐﺮ ﭘﮭﯿﻼ ﺩﯾﺘﮯ ﮨﯿﮟ،
ﺣﺎﻻﻧﮑﮧ ﺍﮔﺮ ﯾﮧ ﺍُﺳﮯ ﺭﺳﻮﻝ ﺍﻭﺭ
ﺍﭘﻨﯽ ﺟﻤﺎﻋﺖ ﮐﮯ ﺫﻣﮧ ﺩﺍﺭ ﺍﺻﺤﺎﺏ
ﺗﮏ ﭘﮩﻨﭽﺎﺋﯿﮟ ﺗﻮ ﻭﮦ ﺍﯾﺴﮯ ﻟﻮﮔﻮﮞ
ﮐﮯ ﻋﻠﻢ ﻣﯿﮟ ﺁ ﺟﺎﺋﮯ ﺟﻮ ﺍِﻥ ﮐﮯ
ﺩﺭﻣﯿﺎﻥ ﺍﺱ ﺑﺎﺕ ﮐﯽ ﺻﻼﺣﯿﺖ
ﺭﮐﮭﺘﮯ ﮨﯿﮟ ﮐﮧ ﺍﺱ ﺳﮯ ﺻﺤﯿﺢ
ﻧﺘﯿﺠﮧ ﺍﺧﺬ ﮐﺮﺳﮑﯿﮟ۔
ﻧﯿﺰ ﻓﺮﻣﺎﻥ ﻧﺒﻮﯼ ﻋﻠﯿﮧ ﺍﻓﻀﻞ
ﺍﻟﺼﻠﻮﺍﺕ ﻭﺍﺯﮐﯽ ﺍﻟﺘﺴﻠﯿﻢ ﮨﮯ: »
ﻛﻔﻰ ﺑﺎﻟﻤﺮﺀ ﻛﺬﺑﺎ ﺃﻥ ﻳﺤﺪﺙ ﺑﻜﻞ ﻣﺎ
ﺳﻤﻊ « ... ﺻﺤﻴﺢ ﻣﺴﻠﻢ5
ﮐﮧ ﮐﺴﯽ ﺍﻧﺴﺎﻥ ﮐﮯ ﺟﮭﻮﭨﺎ ﺍﻭﺭ
ﺍﯾﮏ ﺭﻭﺍﯾﺖ ﮐﮯ ﻣﻄﺎﺑﻖ ﮔﻨﺎﮨﮕﺎﺭ
ﮨﻮﻧﮯ ﮐﯿﻠﺌﮯ ﺍﺗﻨﺎ ﮨﯽ ﮐﺎﻓﯽ ﮨﮯ ﮐﮧ ﮨﺮ
ﺳﻨﯽ ﺳﻨﺎﺋﯽ ﺑﺎﺕ )ﺑﻐﯿﺮ ﺗﺤﻘﯿﻖ ﮐﮯ(
ﺁﮔﮯ ﺑﯿﺎﻥ ﮐﺮ ﺩﮮ۔‘‘
ﺗﻮ ﺧﻼﺻﮧ ﯾﮧ ﮨﮯ ﮐﮧ ﺍﯾﺴﯽ ﮐﺴﯽ
ﺑﺎﺕ ﮐﻮ ﺗﺴﻠﯿﻢ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﺮﻧﺎ ﭼﺎﮨﺌﮯ
ﺟﺐ ﺗﮏ ﮐﻮﺋﯽ ﺷﺨﺺ ﺍﭘﻨﯽ ﺑﺎﺕ ﮐﻮ
ﻗﺮﺁﻥ ﮐﺮﯾﻢ ﯾﺎ ﺻﺤﯿﺢ ﺣﺪﯾﺚ ﻣﺒﺎﺭﮐﮧ
ﮐﮯ ﺭﯾﻔﺮﻧﺲ ﺳﮯ ﺛﺎﺑﺖ ﻧﮧ ﮐﺮﮮ۔
 
Top