السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
جب ممانعت اور جواز کی احادیث صحیح سند کے ساتھ آپﷺ سے ثابت ہیں تو اب ان پر عمل کیسے ہو گا۔۔۔۔اہلِ علم نے اس میں مختلف طریقے اختیار فرمائے ہیں
پہلا طریقہ
حافظ ابنِ حزم فرماتے ہیں کہ نہی کی احادیث سے سے جواز کی احادیث منسوخ ہو گئیں کیونکہ اشیاء میں اصل اباحت ہے۔۔۔اس لیے پہلے کھڑے ہو کر پینا جائز تھا جب آپﷺ نے منع فرما دیا تو اب کھڑے ہو کر پینا حرام ہے کیونکہ نہی کا اصل یہی ہے۔۔۔۔
حقیقت یہ ہے کہ نسخ صرف احتمال سے ثابت نہیں ہوتا بلکہ اس کے لیے تاریخ معلوم ہونا ضروری ہے۔۔۔۔جو یہاں معلوم نہیں بلکہ آپﷺ نے حجۃ الوداع میں کھڑے ہو کر پانی پیا ہے
دوسرا طریقہ
کھڑے ہو کر پینے سے نہی کی حدیث نہی تنزیہی ہےاس لیے قے کرنے کا حکم بھی استحباب پر محمول ہو گا۔۔۔یعنی اجر و ثواب یہی ہے کہ قے کر دے۔۔۔اس کی دلیل یہ ہے کہ منع کرنے کے باوجود جب آپﷺ نے کھڑے ہو کر پانی پیا تو اس سے ثابت ہوا کہ ایسا کرنا گناہ نہیں ہے ۔۔۔صحابہ کرام کےعمل سے اس کی مزید تائید ہو جاتی ہے۔۔۔۔البتہ اس سے بچنا اجر و ثواب کا باعث ہے
اکثر اہلِ علم نے اس مسئلہ میں یہی موقف اختیار کیا ہے۔۔۔۔حافظ ابنِ حجر فرماتے ہیں یہ سب سے اچھا مسلک ہے اور اس پر اعتراض کی گنجائش بھی کم ہے
تیسرا طریقہ
کھڑے ہو کر پینا منع ہے لیکن اگر کوئی عذر ہو تو کھڑا ہو کر پی سکتا ہے۔۔۔جن مواقع پر آپﷺ نے ایسا کیا ہے ان پر اگر غور کریں تو یہی بات سمجھ آتی ہے۔۔۔ ابنِ عباس کی روایت میں ہے کہ زمزم کنویں پر آپ ﷺ کو ڈول پکڑایا گیا تو آپﷺ نے کھڑے ہو کر پیا۔۔۔۔ظاہر ہے حاجیوں کے مجمع میں کنویں کے پاس جہاں چاروں طرف پانی پھیلا ہو ڈول سے بیٹھ کر پینا آسان نہیں ہے اس لیے آپﷺ نے کھڑے ہو کر پی لیا
کبشہ کی روایست میں کہ آپﷺ نے لٹکے ہوئے مشکیزے کے منہ سے پانی پیا جو بیٹھ کر پینا مشکل تھا۔۔۔علی کی حدیث میں آپﷺ نے وضو کا بچا ہوا پانی پی لیا ۔۔۔اس میں اگرچہ احتمال موجود ہے کہ آپﷺ نے بیٹھ کر وضو کیا ہو مگر یہ امکان بھی ہے کہ کھڑے ہو کر وضو کیا اور اس سے کھڑے کھڑے ہی پانی پی لیا ہو
یہی بات زیادہ درست معلوم ہوتی ہے کہ نہی کو اس کے اصل پر رکھا جائے کہ کھڑے ہو کر پینا ناجائز ہے اور آپﷺ کے فعل کو کسی عذر پر محمول کیا جائے۔۔۔
جن صحابہ سے کھڑے ہو کر پینے کا ذکر آیا ہے ممکن ہے کہ انھیں نہی کی احادیث نہ پہنچی ہوں اور انھوں نے آپﷺ کو کھڑے ہو کر پیتے دیکھ کر اس عمل کو مطلقا جائز سمجھ لیا ہو ۔۔۔۔
ہمیں آپﷺ کی نہی پہنچ جانے کے بعد بلا عذر کھڑے ہو کر کھانے پینے سے اجتناب کرنا چاہیے ۔۔۔۔۔۔ہاں اگر بیٹھنے سے معذور ہوں تو کھڑے ہو کر کھا پی سکتے ہیں
چوتھا طریقہ
آبِ زمزم اور وضو کا بچا ہوا پانی پی سکتے ہیں۔۔۔ان دونوں کے سوا کھڑے ہو کر پینا منع ہے
پانچواں طریقہ
کھڑے ہو کر پینا آپﷺ کے ساتھ خاص ہے دوسرے کھڑے ہو کر نہیں پی سکتے
یہ توجیہہ بھی درست معلوم نہیں ہوتی کیونکہ آپﷺ کی خصوصیت کے لیے دلیل چاہیے جو موجود نہیں ہے۔۔۔علاوہ ازیں بہت سے صحابہ کرام سے کھڑے ہو کر پیناثابت ہے