السلام علیکم
خاص طور پر ٹی وی پر دیکھا جائے تو بی حیائی کہ ساتھ ساتھ کفریہ اور شرکیہ قسم کہ پروگرامز بھی آتے ہیں، جیسے علم نجوم کے مطعلق ایک پروگرام ہوتا ہے، شاید ای آر وائے پر، اور لوگ ان سے اپنے مسائل پوچھا کرتے ہیں، ہم سب پر لازم ہوتا ہے کہ ہم (جن لوگوں میں جتنی قوت ہے اس حساب سے) انکے خاتمے کے لئے کوشش کریں،
اور دوسرا یہ بھی ہے کہ ہم حکومتی سطح تک، یا کورٹ کے ذریعے یا پہر جو خاص ادارے ہیں اس طرح کہ ان سے رابطہ کریں اور ان کو ایسی چیزیں روکنے کے لئے کہا جائے۔
البتہ اگر گروپ یا جماعت کی صورت میں یہ کیا جائے تو ممکن ہے، یا یہ کہ آج کل جو دینی جماعتیں ہیں، وہ مل کر اگر اس طرح کی کوشش کریں تو یہ ممکن ہے۔
سلفی طالب علم بھائی! آپ
حالات حاضرہ پر بھی نظر رکھا کریں۔ آپ کے سوال سے میں بھی اتفاق کرتا ہوں مگر ایسا ہونا ناممکن ھے اس کی بہت سی وجوہات ہیں۔
کسی بھی کام پر کچھ قوائد ضوابط ہوتے ہیں، کسی بھی چینل سے کوئی نشریات روکنے پر کیس کرنے کے لئے ایسا نہیں ھے کہ کوئی جماعت اس پر سٹپ اپ لے۔
ٹی وی چینل ہر سال حکومت کو اس پر ایک بھاری اماؤنٹس لائسنس فیس اور ٹیکسیز ادا کرتی ھے، سینسر پروگرام کے سواہ وہ دوسرے کسی بھی قسم کے پروگرام دکھا سکتی ھے۔
کورٹ میں کسی بھی کام پر درخواست دینے کے لئے گراؤنڈ مضبوط ہونی چاہئے اور درخواست دینے کے لئے کسی اچھے وکیل/ بیرسٹر کا انتخاب جو جتنا قابل وکیل/ بیرسٹر کریں گے اس کی فیس بھی اتنی ہی زیادہ ہو گی اور فیس پر بات یہیں ختم نہیں ہوتی ہر پیشی پر بھی وکیل/ بیرسٹر کو ایکسٹرا ادئیگی ہوتی رہے گی اور کیس اڈجورن ہوتا رہے گا، جس کے پاس فیس کی رقم ختم اسی دن اس کے وکیل کی غیر حاضری پر فیصلہ اسی کے خلاف آئے گا۔ جماعت والے یہاں کیا کریں گے، یہ سب وہ بھی جانتے ہیں۔ اور وہ خود اپنی مدد آپ کے تحت کام کرتے ہیں تو کسی پر کیس کرنے کے لئے فنڈز کہاں سے لائیں گے۔
اب بھی آپ چاہیں تو میرے رائے پر اختلاف کر سکتے ہیں۔
والسلام