اب جو آپ کا نقطہ اعتراض ہے۔۔۔
دوسری بات یہ ہے کہ صحابہ کے گستاخ کو '' پھانسی '' یا '' سزائے موت '' دینی چاہیے ۔ اس سلسلے میں اپنے دلائل یہی اسی موضوع میں پیش فرمادیں۔
شیعوں کی تلبیسات، تحریفات، تدلیسات اور تشکیات کے خارہائے واژگونہ نے حق و یقین کے جمنستانوں کو ڈھانپ کر بیک ظرف وزماں دین اسلام کے صراط مستقیم پر گامزن قافلوں کے قلوب وادہان کو اشراک وبدعات اور یاس وقنوطیت کے سراب کی بھول بھلیوں میں دھکیلنے پر پورا زور صرف کردیا ہے۔۔۔
ان چند بدباطن، برکردار، بداعمال اور بد نہاد وجودوں کی دسیسہ کاریوں نے لاکھوں قلوب واذدہان کو اپنی لپیٹ میں لے چکے تھے کی ہمنوائی کو عین اسلام سمجھ لیا ہے۔۔۔ الا ماشاء اللہ۔۔۔
کیا آپ اس بات کا رد کرتے ہیں۔۔۔ کہ!۔
جن عباد الطواغیت کے ہاں الوہیت نذر بداء، رسالت بےکار، قرآن محرف صحابیت مجروح اور امہات المومنین رضی اللہ عنھما کی طہارت وعصمت داغدار ہو ایسے مشککین، محجوبین، منافقین، مشرکین اور لاادریئین گروہ ضالین ومضلین راہ راست پر آسکتا ہے؟؟؟۔۔۔
کہا جاتا ہے کہ دوا بیمار کو کھلائی جاتی ہے۔۔۔
اگر چہ بحالت جانکنی ہی کیوں نہ ہو مگر۔۔۔
ٹھنڈی لاش کو بقراط وجالینوس کی مسیحائیاں تو درکنار خود دست مسیحا سے زندگی کا لوٹ آنا ناممکن ہے۔۔۔ جن کی ذہنی توانائیاں نذر طاغوت عقل کی تمام پہنائیاں تلبیس ابلیس کی بھینٹ پھر افہام وتفہیم؟؟؟۔۔۔
جوہر طنیت آدم زخمیرد گراست
تو توقع زگل کوزہ گراں میداری
{ صُمّ بُكْم عُمْي فَهُمْ لَا يَرْجِعُونَ }
فرزندان اسلام کا خالق، مالک، رازق اور معبو ایک، اور اس کے ملائکہ، کتابیں۔ رسول برحق، تقدیر، معاد، حشر ونشر برحق مگر اچانگ ایک آفت نے سرنکالا اور ہانک لگائی۔۔۔
رب سے جھوٹ کا صدور ممکن ہے، یہ قرآن وہ نہیں جو محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل ہوا تو بتلائے باقی کیا رہ گیا؟؟؟۔۔۔
الْيَوْمَ أَكْمَلْتُ لَكُمْ دِينَكُمْ وَأَتْمَمْتُ عَلَيْكُمْ نِعْمَتِي وَرَضِيتُ لَكُمُ الْإسْلامَ دِينًا
سب کچھ کیا کرایا، دھرا دھرایا رہ گیا، اور اس کی بجائے تین چار قدآور شخصیتوں کے علاوہ سات آٹھ مجہول الاحوال قسم کے لوگ رب الوح القلم، رب السموٰت والارض بنادیئے گئے۔۔۔
المیہ یہ ہے کہ اپنوں کی طرف سے ہمیں وعظ پلائے جارہے ہیں کہ وہ اپنے ان عادی میں صادق ہیں یا کاذب ان کو ان کے دین ومذہب میں مست چھوڑ دیا جائے لیکن ہمارے یہ بھائی کیوں بھول جاتے ہیں کہ انہیں ان کی دنیا میں جب بھی مست چھوڑ دیا گیا انہوں نے کیا کیا گُل کھلائے جن لوگوں کے جبڑوں سے آج تک فاروق اعظم رضی اللہ عنہ کے خون کے قطرات ٹپک رہے ہیں جن کے پنجوں میں ابھی تک حضرت عثمان، حضرت علی رضی اللہ عنھم کے خون سے آلودہ ہوں جن کے نیزے پر حضرت حسین رضی اللہ عنہ کے قلب کو شگافتہ کرچکے ہوں۔۔۔
جنہوں نے بغداد میں ایک کروڑ مسلمانوں سے زائد فرزندان اسلام کو گھائل کیا ہو۔۔۔
جن کی بےنیام تلواروں نے دہلی میں قتل عام کیا ہو۔۔۔
جن کی دسیسہ کاریوں نے میسور کا جنازہ نکال کر فرنگی کو برات کے محمل کو کندھا دیا۔۔۔
جن لوگوں کی عبادت کا مرکزی نقطہ امہات المومنین پرشتام طرازی اور سُب صحابہ کرام رضوان اللہ علیھم اجمعین کی ذات اقدس ہوں۔۔۔ جن کا مذہبی شعار ہی مسلمانوں کے احساس وجذبات کو کچلنا ہو تو ایسے گروہ کے لئے ایک مسلمان پر فرض عظیم کیا عائد ہوتا ہے؟؟؟۔۔۔ کیا یہ ہماری ذمہ داری نہیں بنتی جن کے دلوں میں ایک خشخش بھر بھی ایمان کی اگر رمق موجود ہو تو مجوس ویہود کے کاشتہ اس زہر آلود پورے کی مسموم فضا سے فرزندان توحید کو بچانا کیا ہماری ذمہ داری نہیں بنتا؟؟؟۔۔۔
خضر حیات
عبدہ