رضا میاں
سینئر رکن
- شمولیت
- مارچ 11، 2011
- پیغامات
- 1,557
- ری ایکشن اسکور
- 3,581
- پوائنٹ
- 384
اسلام علیکم۔
امام ابن حبان اپنی کتاب الثقات میں روایت کرتے ہیں کہ:
حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْهَمْدَانِيُّ ثَنَا زَيْدُ بْنُ أَخْزَمَ ثَنَا أَبُو عَامِرٍ الْعَقَدِيُّ ثَنَا كَثِيرُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ مُسْلِمِ بْنِ أَبِي مَرْيَمَ عَنْ نَافِعٍ عَنِ بن عُمَرَ أَنَّهُ كَانَ يَضَعُ يَدَهُ الْيُمْنَى على رُكْبَتِهِ الْيُمْنَى وَيَدَهُ الْيُسْرَى على رُكْبَتِهِ الْيُسْرَى وَيُشِيرُ بِإِصْبُعِهِ وَلا يُحَرِّكُهَا وَيَقُولُ إِنَّهَا مَذَبَّةُ الشَّيْطَانِ وَيَقُولُ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَفْعَلُهُ
ابن عمر سے مروی ہے کہ وہ اپنا دایاں ہاتھ اپنے دائیں گھٹنے پر رکھتے، اور اپنا بایاں ہاتھ اپنے بائیں گھٹنے پر رکھتے اور اپنی انگلی سے اشارہ کرتے لیکن اسے حرکت نہ دیتے، اور فرماتے تھے کہ یہ شیطان کا مذبہ ہے، اور ابن عمر فرماتے تھے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بھی ایسا کیا کرتے تھے۔
(7:448)
1- عمر بن محمد الہمدانی: حافظ ذہبی فرماتے ہیں: "وهو صدوق" (تاریخ الاسلام 7:241) اور سیر اعلام النبلاء میں فرماتے ہیں: "لإِمَامُ، الحَافِظُ، الثَّبْتُ، الجَوَّالُ، مُصَنِّفُ (المُسْنَدِ)" (14:402)
2- زید بن اخزم: حافظ ابن حجر تقریب میں فرماتے ہیں: "ثقة حافظ"
3- ابو عامر عبد الملک بن عمرو العقدی: یہ بخاری اور مسلم کا راوی ہے اور حافظ ابن حجر تقریب میں فرماتے ہیں: "ثقة"
4- کثیر بن زید: حسن الحدیث ہے اور اس پر تفصیل یہاں موجود ہے۔
5- مسلم بن ابی مریم: بخاری اور مسلم کا راوی ہے۔ حافظ ابن حجر تقریب میں اور حافظ ذہبی الکاشف میں فرماتے ہیں: "ثقة"
6- نافع مولی ابن عمر: ثقہ ثبت فقیہ مشہور (تقریب)۔
لہٰذا یہ سند حسن لذاتہ ہے۔
لیکن کیا متن صحیح ہے واللہ تعالیٰ اعلم۔
امام ابن حبان اپنی کتاب الثقات میں روایت کرتے ہیں کہ:
حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْهَمْدَانِيُّ ثَنَا زَيْدُ بْنُ أَخْزَمَ ثَنَا أَبُو عَامِرٍ الْعَقَدِيُّ ثَنَا كَثِيرُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ مُسْلِمِ بْنِ أَبِي مَرْيَمَ عَنْ نَافِعٍ عَنِ بن عُمَرَ أَنَّهُ كَانَ يَضَعُ يَدَهُ الْيُمْنَى على رُكْبَتِهِ الْيُمْنَى وَيَدَهُ الْيُسْرَى على رُكْبَتِهِ الْيُسْرَى وَيُشِيرُ بِإِصْبُعِهِ وَلا يُحَرِّكُهَا وَيَقُولُ إِنَّهَا مَذَبَّةُ الشَّيْطَانِ وَيَقُولُ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَفْعَلُهُ
ابن عمر سے مروی ہے کہ وہ اپنا دایاں ہاتھ اپنے دائیں گھٹنے پر رکھتے، اور اپنا بایاں ہاتھ اپنے بائیں گھٹنے پر رکھتے اور اپنی انگلی سے اشارہ کرتے لیکن اسے حرکت نہ دیتے، اور فرماتے تھے کہ یہ شیطان کا مذبہ ہے، اور ابن عمر فرماتے تھے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بھی ایسا کیا کرتے تھے۔
(7:448)
سند حدیث:
1- عمر بن محمد الہمدانی: حافظ ذہبی فرماتے ہیں: "وهو صدوق" (تاریخ الاسلام 7:241) اور سیر اعلام النبلاء میں فرماتے ہیں: "لإِمَامُ، الحَافِظُ، الثَّبْتُ، الجَوَّالُ، مُصَنِّفُ (المُسْنَدِ)" (14:402)
2- زید بن اخزم: حافظ ابن حجر تقریب میں فرماتے ہیں: "ثقة حافظ"
3- ابو عامر عبد الملک بن عمرو العقدی: یہ بخاری اور مسلم کا راوی ہے اور حافظ ابن حجر تقریب میں فرماتے ہیں: "ثقة"
4- کثیر بن زید: حسن الحدیث ہے اور اس پر تفصیل یہاں موجود ہے۔
5- مسلم بن ابی مریم: بخاری اور مسلم کا راوی ہے۔ حافظ ابن حجر تقریب میں اور حافظ ذہبی الکاشف میں فرماتے ہیں: "ثقة"
6- نافع مولی ابن عمر: ثقہ ثبت فقیہ مشہور (تقریب)۔
لہٰذا یہ سند حسن لذاتہ ہے۔
لیکن کیا متن صحیح ہے واللہ تعالیٰ اعلم۔