خلیفۃ الرسول بلا فصل ،سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ
اعلی درجہ کے جنتی ہیں
اس کیلئے آپ صحیح البخاری کی درج ذیل دو روایتیں پڑھ لیں :
’’ابن عمر رضي الله عنهما قال: " كنا نخير بين الناس في زمن النبي صلى الله عليه وسلم ، فنخير ابا بكر ثم عمر بن الخطاب ثم عثمان بن عفان رضي الله عنهم ".
( صحیح البخاری :حدیث نمبر: 3655 )
جناب عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ ہی میں جب ہمیں صحابہ کے درمیان انتخاب کے لیے کہا جاتا تو سب میں افضل اور بہتر ہم ابوبکر رضی اللہ عنہ کو قرار دیتے، پھر عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کو پھر عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ کو۔
اور سیدنا علی ؓ کے صاحبزادے جناب محمد بن الحنفية رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں:
عن محمد بن الحنفية قال: قلت لابي: " اي الناس خير بعد رسول الله صلى الله عليه وسلم؟ قال ابو بكر: قلت: ثم من قال: ثم عمر وخشيت ان يقول: عثمان قلت: ثم انت قال: ما انا إلا رجل من المسلمين ".(صحیح البخاری :حدیث نمبر: 3671
محمد بن حنفیہ ؓ نے بیان کیا کہ میں نے اپنے والد (علی رضی اللہ عنہ) سے پوچھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد سب سے افضل صحابی کون ہیں؟
انہوں نے بتلایا کہ ابوبکر رضی اللہ عنہ میں نے پوچھا پھر کون ہیں؟
انہوں نے بتلایا، اس کے بعد عمر رضی اللہ عنہ ہیں۔ مجھے اس کا اندیشہ ہوا کہ اب (پھر میں نے پوچھا کہ اس کے بعد؟) کہہ دیں گے کہ عثمان رضی اللہ عنہ اس لیے میں نے خود کہا، اس کے بعد آپ ہیں؟ یہ سن کر وہ بولے کہ میں تو صرف عام مسلمانوں کی جماعت کا ایک شخص ہوں۔