یہ باتیں اور حقیقتیں جو آپ پیش کررہے ہیں۔۔۔
عمران خان صاحب! نے بہت پہلے کہا تھا کہ ہم کو اس جنگ سے نکل جانا چاہئے۔۔۔
تاکہ جب پاکستان اس جنگ سے علیحدگی کا اعلان کرتا ہے تو جہاد کا تصور ختم ہوجائے گا۔۔۔
جب جہاد کا تصور ختم ہوجائے گا تو پھر اصل حقیقت سب سے سامنے عیاں ہوگی۔۔۔
لہٰذا جو بات میں بہت پہلے سے کہتا چلا آرہا ہوں کے حکیم اللہ محسود نے اپنا تعلق افغانستان طالبان جوڑا تھا۔۔۔
جس پر ملاعمرحفظہ اللہ نے نہ تردید کی تھی نہیں ہی تسلیم کیا تھا۔۔۔
لہٰذا اب ملاعمرحفظہ اللہ کے بیان کے آجانے کے بعد حقیقت خود عیاں ہوگئی۔۔۔
کے یہ لوگ مفادات کی جنگ لڑرہے ہیں۔۔۔ کراچی سے نیٹو سپلائی کے لئے جو ٹینکرز نکلتے ہیں۔۔۔
وہ ان کے علاقے کی چار چوکیوں سے گذرتے ہیں ہر چوکی پر چار لاکھ پر ٹینکر دیئے جاتے ہیں۔۔۔
اب سوچ لیں حقیقت کیا ہے؟؟؟۔۔۔ اس ہی لئے جماعہ الدعوٰہ والے اس احتجاج سے دستبردار ہوگئے۔۔۔
کیونکہ فوج بھی چاہتی تھی کے سپلائی لائن بحال ہو۔۔۔
تو ان حالات میں کون کس پر بھروسہ کرے؟؟؟۔۔۔