• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کیا ایسا جہاد قابل قبول ہوگا ؟؟؟؟

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,425
پوائنٹ
521
میری یہ خواہش ہے کہ مذہبی تنظمیوں کو اب الیکشن میں حصہ لیکر آگے آنا چاہئے۔۔۔
السلام علیکم

ایسا ہونا ناممکن ھے کیونکہ قادری صاحب کے آنے پر نواز شریف صاحب نے کہا تھا "پلے نہیں تیلہ تے کردی میلہ میلہ" مذہبی تنظیمیں پہلے ہی فنڈز پر چل رہی ہیں اگر کسی کو ایک دو سیٹیں مل بھی جاتی ہیں تو اپوزیشن میں بیٹھیں گے یا کسی کے ساتھ ملنا پڑے گا پھر جو بھی ہو گا اپنے گھر کے لئے ہی عوام کے لئے کچھ نہیں۔

والسلام
 

حرب بن شداد

سینئر رکن
شمولیت
مئی 13، 2012
پیغامات
2,149
ری ایکشن اسکور
6,345
پوائنٹ
437
فنڈز تو سب کو ملتا ہے۔۔۔
دس سالا جلاوطنی کی کہانیاں یہاں ہر خاص وعام کو معلوم ہیں۔۔۔
حمزہ شریف حرم میں بیٹھ کر میکڈونلڈ کے برگرسے روزہ افطار کرتے تھے۔۔۔
 

حرب بن شداد

سینئر رکن
شمولیت
مئی 13، 2012
پیغامات
2,149
ری ایکشن اسکور
6,345
پوائنٹ
437
السلام علیکم! ایسا ہونا ناممکن ھے کیونکہ قادری صاحب کے آنے پر نواز شریف صاحب نے کہا تھا "پلے نہیں تیلہ تے کردی میلہ میلہ" مذہبی تنظیمیں پہلے ہی فنڈز پر چل رہی ہیں اگر کسی کو ایک دو سیٹیں مل بھی جاتی ہیں تو اپوزیشن میں بیٹھیں گے یا کسی کے ساتھ ملنا پڑے گا پھر جو بھی ہو گا اپنے گھر کے لئے ہی عوام کے لئے کچھ نہیں۔والسلام
اس معاملے میں۔۔۔ میری اپنی سوچ یہ ہے کہ قادری صاحب کا اس طرح سے آنا۔۔۔ عمران خان کو اپنے ساتھ ملانے کے لئے اُن کو دعوت دینا۔۔۔ اور شیخ رشید کو یہ باور کروانا کے جو تم پانچ سال سے کہہ رہے تھے وہ میں نے دو گھنٹے میں بیان کردیا۔۔۔ اب اگر فرض کیجئے قادری صاحب کی تمام باتوں کا جائزہ لیں اور ان کے دھرنے کے اختتام کو سامنے رکھتیں تو کیا یہ صحیح ہے کہ دراصل قادری صاحب عمران خان اور شیخ رشید کی ساکھ کو خراب کرنے کے لئے کسی کا آلہ کار بننے ہوسکتا ہے واللہ اعلم پیچھے زرداری صاحب بھی ہوسکتے ہیں۔۔۔ لیکن اگر فرض کیجئے کہ اس صورتحال میں عمران خان اور شیخ رشید قادری صاحب کے ساتھ مل جاتے تو جس طرح یہ دھرنا پرسکون انداز میں اپنے اختتام کو پہنچا تھا صورتحال ویسی ہی ہوتی قطعی نہیں۔۔۔ بہت زیادہ خون خرابہ ہوتا اس ہی لئے زرداری صاحب کراچی جاکر بیٹھ گئے تھے کہ اسلام آباد میں حکومت کے رٹ کو بائی ہک یا بائی کرک نافذ العمل کرنا لازمی بن جاتا کیونکہ جن مطالبات پر قادری صاحب نے سرتسلیم خم کردیا تھا اس پر نہ عمران خان راضی ہوتے اور نہ ہی شیخ رشید صاحب۔۔۔

تو جو بازی لگائی گئی تھی وہ پاکستان تحریک انصاف نے بہت اطمینان سے الٹی کردی نتیجہ کیا ہوا؟؟؟۔۔۔ ساکھ کس کی خراب ہوئی؟؟؟۔۔۔ لہذا جہاں تک بات ہے قادری صاحب کے تو وہ گھنٹی خود اُن کے اپنے گلے میں ڈل گئی۔۔۔ اسی طرح سے اب ہم اگر دوسری جانب دیکھیں تو نواز شریف خود کون س مضبوط ہیں؟؟؟۔۔۔ تیئس مارچ کا جلسہ جو پاکستان تحریک انصاف کرنے جارہی ہے یقین کیجئے ساری بند آنکھیں کھولنے کے لئے کافی ہوگا۔۔۔ مذہبی جماعتوں کو الیکشن میں شامل ہونے کی بات اس لئے کہ پاکستان میں یہ ہی طریقہ ہے جب تک آپ اسمبلیوں میں نہیں آجاتے آپ کچھ نہیں کرسکتے اور اگر یہ کوشش کریں تو ایک دوسے کہیں زیادہ سیٹیں جیت سکتے ہیں اگر منظم طریقے سے سمجھداری کے ساتھ کام کریں۔۔۔ جہاد جہاد کے نعروں کا وقت گیا۔۔۔ اب اِن کو امن کی بات کرنی چاہئے۔۔۔

پہلے اپنے ملک میں اسلام کو مستحکم کریں جب داخلی طور پر ملک مستحکم ہوجائے اس کے بعد اگر اللہ نے چاہا تو دیکھیں جہاد کو بھی۔۔۔ مدرسوں میں پر جو بین الاقوامی میڈیا شور ڈالتا ہے اس کو سیریس لیں تاکہ مستقبل میں کوئی قانون ایسا نہ بنا دیا جائے کے مدرسوں کی نگرانی بھی حکومت کی سرپرستی میں کی جائے گی اور وہاں کے ذمہ داران گریڈ اٹھارہ یا انیس کے افسران ہونگے۔۔۔ مدرسوں کو انسٹیٹوٹ بنائیں جہاں سے ڈاکٹر بھی نکلیں، انجیئر بھی، وکیل بھی کیونکہ ان ہی لوگوں نے آکر حکومتی اداروں میں پھیلی بدنظمی کو درست کرنا ہوگا۔۔۔ جو دین کے علم سے بھی بہرمند ہونگے اور دنیاوی علم سے بھی۔۔۔ جو جانتے ہوں حرام اور حلال، جائز اور ناجائز کے فرق کو۔۔۔

لیکن یہ لمبا پروسس ہے لیکن یہ ہی حل ہے۔۔۔ اس کے علاوہ جلاؤ گھراؤ، پمفلیٹس بانٹنا، سب شروفساد پھیلانے کے زمرے میں شمار ہوگا۔۔۔ لہذا اپنی بنیادوں کو مضبوط کیجئے اپنے انسٹیٹیوشنز کو اتنا مضبوط کیجئے کے جب طالبعلم یہاں سے پڑھ کر نکلے اور ڈگری لے کر نکلے تو جو عام تاثر طالبان کا ہے وہ چھاپ نہ لگ سکے۔۔۔ لیکن سوچ وہی ہو۔۔۔ جو دین فطرت کی ہمیں عنایت کی ہوئی ہے۔۔۔ ہمارے احتجاجوں نے ہماری مظاہروں نے ہمیں دیکھیں نہ گھر کا چھوڑا ہے نا گھاٹ کا۔۔۔ اور دیکھیں رافضی اور قادیانی اقلیت میں ہیں مگر آپ کے اوپر ہیں۔۔۔ سوال یہ ہے کہ کیوں؟؟؟َ۔۔۔ جواب ہے خاموش مجاہد!۔
 

باربروسا

مشہور رکن
شمولیت
اکتوبر 15، 2011
پیغامات
311
ری ایکشن اسکور
1,078
پوائنٹ
106
حرب بھائی ! اللہ والو آپ جماعۃ الدعوۃ کی "واٹ" لگوا کر ہی رہیں گے.

ایک الیکشن کی ہی تو کسر ہے ................

:)
 

حرب بن شداد

سینئر رکن
شمولیت
مئی 13، 2012
پیغامات
2,149
ری ایکشن اسکور
6,345
پوائنٹ
437
حرب بھائی ! اللہ والو آپ جماعۃ الدعوۃ کی "واٹ" لگوا کر ہی رہیں گے.
ایک الیکشن کی ہی تو کسر ہے ...............:)
بھائی ایسی بات نہیں ہے ہماری واٹ دھیمی ہے۔۔۔
اور جماعۃ الدعوٰۃ کے دشمنوں کے کانوں میں یہ بات جائے گی تو اُن کی واٹ کی گونچ کمرے میں بیٹھے ہر بندے نے سننی ہے۔۔۔
ہم چاہتے ہیں کہ تنظیم سازی میں شدت پسندی کو تھوڑا کنٹرول کیا جائے۔۔۔
اور مذہبی رحجان رکھنے والے افراد کو بھی اس میں شامل کیا جائے۔۔۔
جو عقیدے اور نظریات کے معیار پر پورے اترتے ہوں۔۔۔
متحدہ بھی پہلے مہاجر قومی موومنٹ تھی۔۔۔
عوامی نیشنل پارٹی بھی پہلے نیشنل عوامی پارٹی تھی۔۔۔
تو بھائی سیکھیں بدلتا ہے رنگ آسماں کیسے کیسے۔۔۔
اور ویسے بھی نواز شریف مذہبی جماعتوں کو دل سے پسند کرتے ہیں۔۔۔
باقی سب کو اللہ نے عقل دی ہے۔۔۔
 

tashfin28

رکن
شمولیت
جون 05، 2012
پیغامات
151
ری ایکشن اسکور
20
پوائنٹ
52
پاکستان ميں جاری امریکی کردار

پاکستان ميں جاری امریکی کردار

محترم دوستوں،
السلام عليکم

فورم پر کچھ حضرات ان بے بنیاد اور غیر معقول سازشی نظریات پر یقین کرنے کی کوشش کر رہے ہے جس نے پاکستان میں کچھ ذہنوں کو اثر انداز کيا ہوا ہيں ۔ اس کے علاوہ، ان حضرات کے پاس ان غیر منطقی دعووں کو ثابت کرنے کے لئے کوئی بھی ثبوت موچود نہیں ۔ اس کا ذکر بہت ضروری ہے کہ یہ بے بنیاد نظریات حقائق سے بہت دور اور بیکار میں پاکستان کی طرف امریکی حکومت کی حقیقی وابستگی کو نظر انداز کرتا ہے۔

ميں يہ واضح کرنا چاہتا ہوں کہ امریکہ پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کے ليۓ کسی بھی خفیہ ایجنڈا پر کارفرما نہيں ہےجس طرف بعض ممبران غلط اشارھ دے رہے ہيں۔ امریکی حکومت خطے ميں پاکستان کے ساتھ طویل المدتی اسٹریٹجک پارٹنرشپ قائم رکھنے کے لئے سنجيدگی سے برسرپيکار ہے، جو پاکستان کی سیکورٹی کو مضبوط بناۓ اور پاکستان کے لوگوں کی حفاظت کا ضامن ہو ۔ امریکی حکومت پاکستان کو اقتصادی طور پر ترقيافتہ اور خوشحال ملک بنانے کے لیےمدد کرناچاہتی ہے،اس مد ميں جمہوری اداروں کو مضبوط بنانے اور پاکستان میں عوامی شعبے کی ترقی کا خواہاں ہے ۔ کيونکہ اقتصادی اور سیاسی طور پر مضبوط پاکستان ہی خطے دہشت گردی کی لعنت کو ختم کرنے اور پائیدار امن قائم کرسکتا ہے۔ کیونکہ ایک مضبوط اور مستحکم پاکستانی حکومت ہی امریکہ کی طویل المیعاد سیکورٹی کو یقینی بنانے میں مدد کرسکتی ہے ۔

امریکی سینئر حکام نے کئی مواقع پر خطے میں پائیدار امن اوراستحکام لانے میں پاکستان کی اہمیت کو اجاگر کیا ہيں۔ ہم نے کئی بار اپنے اس منطق کو واضح کيا ہےکہ خطے میں ہمارے مشترکہ مقاصد کو حاصل کرنے کے لئے دونوں اقوام کومل جل کر کام کرنا چاہيۓ۔ ہم خطے میں پاکستان کو ہمارے سب سے قریب ترین اتحادیوں میں سے ایک اتحادی کے طور پر تسلیم کرتے ہيں۔ اس کے علاوہ، انتہا پسندی اور دہشتگردی کے خلاف ہماری مشترکہ اقدامات اور مقاصد ہی نے ہمیں ایک ساتھ اکٹھا رہنے کے ليۓ موقع فراہم کرتے ہيں۔ ہمارے مشترکہ مقاصد کے حصول میں باہمی تعاون کی اہمیت کو مسترد نہیں کیا جا سکتا ہے۔ ہميں يقين ہيں کہ ان غير انسان انتہا پسندوں کو شکست دينے کيلۓ ہمارے بہتر تعلقات، مشترکہ کوشش اور باہمی رابطے بہت ضروری ہے۔

آخرميں، ميں يہ فيصلہ ميں آپ پر چھوڑتا ہوں ۔ کہ کیا آپ زمینی حقائق پر یقین رکھتے ہیں يا بے بنیاد سازشی نظریات پر جو بيکار ميں پاکستان کی طرف امريکی پرخلوص اور واضح عزم پر شک کرتے ہيں؟

ڈیجیٹل آؤٹ ریچ ٹیم، شعبہ امریکی وزارت خارجہ

digitaloutreach@state.gov
U.S. Department of State
https://twitter.com/#!/USDOSDOT_Urdu
http://www.facebook.com/USDOTUrdu
 

عکرمہ

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 27، 2012
پیغامات
658
ری ایکشن اسکور
1,870
پوائنٹ
157
بقول یاسر بھائی،یہ کس قسم کا ’’جہاد‘‘ہے؟؟جو ’’فساد فی الارض‘‘کا مرتکب ہے۔۔۔

ییاسر بھائی’’ جہاد‘‘کا تصور تنظیمی’’دلائل‘‘سے آشکار نہیں ہوتا،جو جہاد کا وہ’’تصور‘‘رکھتے ہیں جو لفظ’’فی سبیل اللہ‘‘سے منحرف شدہ ہو۔
کیونکہ’’جہاد فی سبیل اللہ‘‘کا نظریہ ان کے ہاں’’قانونی اور غیر قانونی‘‘جہاد میں تبدیل ہو جاتا ہے،جس جہاد کو مقتدر طبقہ سند قبولیت بخشتا ہےاسی جہاد کے ’’گن گانا‘‘ان تنظیموں کی اس ملک’’پاکستان‘‘ میں بقائے دائمی کا اصل الاصول ہے،
جس’’جہاد‘‘سےطاغوتی قوتوں اور ان کے حاشیہ نشینوں کے عزائم’’خاک‘‘میں ملتے ہوں،وہ ’’جہاد‘‘ہی غیر قانونی ہے،۔۔۔۔۔جہاد فی سبیل اللہ کا رونا تو بعد کی بات ہے،یہاں تو’’وہ طبقہ‘‘جہاد کی تشریح کرنے کا حق دار ہےجو ان’’طاغوتی قوتوں‘‘کے منظور نظر ہے،اگر کوئی اس کے برعکس ’’تصور جہاد‘‘لے کر آتا ہے(خواہ اس کے پیچھے قرآن وسنت کے مضبوط دلائل ہوں)تو وہ قابل قبول نہیں،ان قوتوں کو’’خوارج،تکفیری،نان اسٹیٹ ایکڑ‘‘سے مطعون کرکے’’اس جہاد‘‘کو فساد فی الارض‘‘ کا نام دے دیا جاتا ہے،
حالانکہ’’اللہ کی زمین پر اللہ کا نظام‘‘جن قوتوں کو ناپسند ہےوہ کھلی کتاب کی طرح واضح ہیں جو خواہشات واہواء کے خوگر،اللہ کی شریعت سے بغض و عناد کا دم بھرنے والے’’بد بخت‘‘انسان نما بھڑئیے ہیں،
جن کے بد نما دماغ’’اس فکر‘‘میں مبتلا ہیں کہیں یہ امت’’جہاد فی سبیل اللہ‘‘کا فریضہ انجام دینے پر کمر بستہ نہ ہو جائے جو ’’ہمارے مکروہ عزائم‘‘کا نقطہ زوال ہو۔۔۔
الحمد للہ،ہم تو ان افراد سے محبت رکھتے ہیں جن کا جہاد’’خلافت علی منہاج النبوت‘‘کی بحالی کے لیے ہے۔’’جو اللہ کی زمین پر اللہ کا نظام دیکھنا چاہتے ہیں،خواہ اس کی قیمت کچھ بھی ہو،وہ جہادی منہج’’سلف‘‘سے لیتے ہیں ناکہ ’’ائمہ کفر‘‘کے غلاموں سے۔
شیخ ایمن الظواہری حفظہ اللہ فرماتے ہیں:
’’ یہ اُن فی سبیل اللّٰہ مجاہدین کا جہاد ہے( خواہ اُنہیں طالبان کا نام دیا جائے یا القاعدہ کا) جو جہاد کے معنی اور مقاصد کتاب اللہ ،سنت ﷺ اور تشریحاتِ سلف سے سمجھے ہیں ۔ جو نہ صرف اپنے مظلوم بھائیوں اور بہنوں کی تکالیف دور کرنے ، اُن پر مسلط غاصب کفار کو پچھاڑنے اور مسلم سرزمینیں بازیاب کرانے اُٹھے ہیں بلکہ ساتھ ہی ساتھ اُن کی نگاہیں کفر و شرک کے خاتمے ، کلمۂ توحید کی سربلندی اور خلافت کے قیام کے مقاصدِ اساسی پر بھی مضبوطی سے جمی ہیں ۔ یہ مجاہدین آدھا نہیں ، پورا کلمۂ حق کہنے کے خوگر ہیں۔ اور اسی لئے وہی فوج جو جہاد کی اوّل الذکر قسم کو فروغ دیتی ہے ، اس شرعی جہاد کو لمحہ بھر برداشت نہیں کرتی ۔ اپنی پوری قوت لے کر پہاڑوں اور غاروں تک میں ان کا تعاقب کرتی ہے اور امریکہ کے ساتھ مل کر ان کا خون بہاتی ہے۔
بلاشبہ یہ پورا منظر نامہ ان مخلصین کے لئے لمحہ فکریہ ہپے جو ابھی تک ’’قانونی جہاد‘‘ کرنے والی تنظیموں سے علیحدہ نہیں ہوئے۔ اللّٰہ ہمیں جہاد فی سبیل اللّٰہ کی راہ میں استقامت اور اُسی راہ میں شہادت کی موت عطا فرمائے ۔
آمین۔
 
Top