ویسے آپ اپنی رائے دیں ۔۔۔ کیسے سپلائی لائن کو روکیں ۔۔۔جواب پُرامن ہونا چائیے۔۔۔مطلب جس سے ملک کا نقصان نہ ہو
تو جب یہ معلوم تھا۔۔۔
تو پھر اسطرح سے غیرذمہ دارانہ ردعمل کی کیا ضرورت تھی؟؟؟۔۔۔
دیکھیں اس عمل سے کیا ہوا۔۔۔
اس طرح کے ردعمل سے آپ کو سوچنا چاہئے کہ مستقبل میں کیا حکمت عملی انجام دینی چاہئے۔۔۔
کیونکہ جماعۃ الدعوٰۃ ایک تنظیم ہے۔۔۔ اور اُس کی ساکھ پاکستان میں بہت اچھی ہے۔۔۔
اور جیسا کہ کنعان بھائی نے کہا معاوضہ اچھا ملتا ہے۔۔۔
تو جس راستے سے ہو کر یہ سپلائی ٹینکرز جاتے ہیں۔۔۔
وہاں چار چوکیاں پڑتی ہیں۔۔۔
یہ بات ریکارڈ پر موجود ہے کہ ہر ٹینکر کے عوض چار لاکھ روپے دیئے جاتے ہیں۔۔۔
تو فوج جو اس کی حمایت کررہی تھی اُس کو کتنا معاوضہ مل رہا ہوگا۔۔۔
ملک سے مخلص کون ہے؟؟؟۔۔۔ صرف غریب عوام۔۔۔ لیکن نقار خانے میں اس طوطی کی آواز کون سننے گا؟؟؟۔۔۔
اس لئے جماعۃ الدعوۃ کو چاہئے کہ وہ پراُمن طور پر الیکشن کی طرف بڑھے اور الیکشن میں حصہ لے اور اسمبلی میں جائے۔۔۔
پورا پاکستان اُن کے ساتھ ہوگا۔۔۔ لوگ تبدیلی چاہتے ہیں مگر ساتھ میں اسلامی نظام بھی۔۔۔ جس کو میڈیا اگر ایک بار سروے کرے۔۔۔
تو یہ حقیقت بھی عیاں ہوجائے گی۔۔۔ لیکن ہماری بدقسمتی ہے کہ ہمارے پورا میڈیا رافض کے ہاتھوں میں جھول رہا ہے۔۔۔
پینتیس سے چالیس ہزار افراد اس جنگ میں جھونک دیئے اس پر کوئی واویلا نہیں مچاتا لیکن ہزارہ برادری پر دو حملے ہوئے۔۔۔
چیف جسٹس سوموٹو ایکشن لے لیتے ہیں اور گورنر راج لگ جاتا ہے۔۔۔ کراچی میں روزانہ بارہ سے پندرہ افراد قتل ہورہے ہیں۔۔۔
یہاں نہ سوموٹو ہوتا ہے نا ہی گورنرراج کی کوئی بات کرتا ہے کیوں؟؟؟۔۔۔
یعنی کرنے والے سب کو پتہ ہے کون لوگ ہیں۔۔۔ اور یہ ہی لوگ ہیں جو چاہتے ہیں ہر مذہبی جماعت پر انتہاپسندی کا لیبل لگا کر اُسے کالعدم قرار دے دیا جائے حالانکہ سپریم کورٹ نے خود کہا ہے کراچی میں کے ہر تنظیم کے پاس ایک ونگ موجود ہے قتل وغارتگری کے لئے مگر ان کو کوئی بھی کالعدم قرار نہیں دینا چاہتا کیوں؟؟؟َ۔۔۔ سب کا نزلہ مذہبی تنظیموں پر ہی کیوں گرتا ہے۔۔۔ یہ ہیں سنجیدہ سوالات جن کا جواب ہمیں سوچنا چاہئے اور جماعۃ الدعوٰۃ کو کے وہ اپنی ساکھ کو خراب کرنے سے بہتر ہے اس کو منظم طریقے سے محفوظ کریں اور الیکشن کی تیاری کریں اور اسمبلی میں جائیں۔۔۔ اپنی طاقت کا اندازہ اگر لگانا ہے تو ایک پول کروا لیں کے ہفتے اور اتوار کی چھٹی برقرار رکھی جائے یا جمعہ کی چھٹی بحال کی جائے۔۔۔ پھر اس رائے شماری پر کچھ کہنے یا سننے کی ضرورت نہیں ہے۔۔۔ میری یہ خواہش ہے کہ مذہبی تنظمیوں کو اب الیکشن میں حصہ لیکر آگے آنا چاہئے۔۔۔