ریحان احمد
مشہور رکن
- شمولیت
- ستمبر 13، 2011
- پیغامات
- 266
- ری ایکشن اسکور
- 708
- پوائنٹ
- 120
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
میں نے اکثر اوقات احناف سے یہ بات سنی ہے کہ اگر کسی حدیث کی سند تو صحیح نہ ہو مگر اس روایت کو تلقی بالقبول حاصل ہو جائے تو باوجود سند کے ضعف کے، روایت صحیح ہی مانی جائے گی۔ اور اپنے اس اصول کے لئے وہ علامہ سیوطی کی کتاب تدریب الراوی کا حوالہ دیتے ہیں۔
یہ اصول کہاں تک درست ہے وضاحت فرما دیں۔
کفایت اللہ ،،، ابوالحسن علوی
جزاک اللہ
میں نے اکثر اوقات احناف سے یہ بات سنی ہے کہ اگر کسی حدیث کی سند تو صحیح نہ ہو مگر اس روایت کو تلقی بالقبول حاصل ہو جائے تو باوجود سند کے ضعف کے، روایت صحیح ہی مانی جائے گی۔ اور اپنے اس اصول کے لئے وہ علامہ سیوطی کی کتاب تدریب الراوی کا حوالہ دیتے ہیں۔
یہ اصول کہاں تک درست ہے وضاحت فرما دیں۔
کفایت اللہ ،،، ابوالحسن علوی
جزاک اللہ