ابن حلبی
مبتدی
- شمولیت
- نومبر 23، 2013
- پیغامات
- 38
- ری ایکشن اسکور
- 23
- پوائنٹ
- 19
محترم شاید آپ میری بات سمجھے نہیں -جاندار چیزوں کی عام تصاویر یا کیمرے سے لی گئی تصاویر کی شرعی ممانعت اس بنا پر ہے کہ یہ فتنہ پیدا کرنے والی چیزیں ہیں -اور فتنہ اس وقت ہی پیدا ہو سکتا ہے جب یہ تصاویر کہیں محفوظ ہوں- جبکہ آئینہ یا پانی پر بننے والا عکس محفوظ نہیں ہوتا- یہ عام فہم بات ہے کہ جب آپ آئینے کے سامنے کھڑے ہوتے ہیں تو آپ کو اپنا عکس نظر آتا رہتا ہے اور جب آپ وہاں سے ہٹ جاتے ہیں تو عکس بھی غائب ہو جاتا ہے - آپ کا یہ کہنا کہ "آج کل کے دور میں عکس چیز کے ہٹ جانے کے بعد بھی برقرار رکھا جا سکتا ہے"- اس کی کوئی سائنسی توجیح پیش کریں تا کہ اس کی شرعی حثیت کو جانچا جا سکے -[/QUOTE]
آپ کے اس فتنے کے اصول کی بنیاد پر گرلز کالج حرام ہو گئے
کیوں اس ے باہر لڑکے کھڑے ہو کر بد نظری کرتے ہیں اور لڑکیوں کو پھسلاتے ہیں
اور فتنہ پیدا ہوتا ہے
اور آج کل کے دور میں عورتوں کے رنگ برنگے لباس بنانا اور بیچنا حرام ہو گیا
کیونکہ عورتیں انہیں غیر محرم مردوں کے سامنے پہن کر نکلتی ہیں اور فتنہ پیدا ہوتا ہے
سد الذرائع یا مالآت الافعال کا قاعدہ بذاتِ خود قابلِ بحث ہے
کہ انہیں احکام کے لیے مصدر بنانے کے لیے ان کے دلائل کا قطعی ہونا ضروری ہے
آپ کے اس فتنے کے اصول کی بنیاد پر گرلز کالج حرام ہو گئے
کیوں اس ے باہر لڑکے کھڑے ہو کر بد نظری کرتے ہیں اور لڑکیوں کو پھسلاتے ہیں
اور فتنہ پیدا ہوتا ہے
اور آج کل کے دور میں عورتوں کے رنگ برنگے لباس بنانا اور بیچنا حرام ہو گیا
کیونکہ عورتیں انہیں غیر محرم مردوں کے سامنے پہن کر نکلتی ہیں اور فتنہ پیدا ہوتا ہے
سد الذرائع یا مالآت الافعال کا قاعدہ بذاتِ خود قابلِ بحث ہے
کہ انہیں احکام کے لیے مصدر بنانے کے لیے ان کے دلائل کا قطعی ہونا ضروری ہے