عبدالرحمن بھٹی
مشہور رکن
- شمولیت
- ستمبر 13، 2015
- پیغامات
- 2,435
- ری ایکشن اسکور
- 293
- پوائنٹ
- 165
جب یہود نے دیکھا کہ اسلام کو بزور نہیں دبایا جاسکتا تو انہوں نے پینترا بدلا۔ انہوں نے نظریاتی جنگ شروع کر دی اور اسلام کی جڑوں کو کھوکھلا کرنے لگے۔ ان کا پہلا شوشہ ”محبتِ اہلِ بیت“ کا تھا۔ اس کی آڑ میں غلط عقائد و بظریات کو اسلام میں داخل کرنے کی سعی کی جس کا شکار بہت سے افراد ہوئے۔ ان کے غلط عقائد و نظریات سے اپنے کو ممتاز کرنے کے لئے ”اہل السنۃ“ کا نام استعمال کیا گیا۔جب صحابہ کرام کے اجتہادات سے انکاری طبقہ وجود میں آیا (جو کہ حقیقتاً انہی یہود ہی کی شاخ تھی) تو ”اہل السنۃ والجماعۃ“ کا لفظ مستعمل ہؤا۔
جب ان اہل السنۃ والجماعۃ میں فقہی اختلاف ہؤا تو اپنے کو اس فقہی اختلاف میں ممتاز کرنے کے لئے ”حنفی، شافعی، حنبلی اور مالکی“ کہلائے۔
برِّ صغیر میں انگریز کی آمد سے پہلے ”خالص حنفی“ تھے۔ کچھ ”تقیہ بازوں“ نے انگریز دور میں شوشہ ”عشقِ رسول“ کے ذیل میں غلط نظریات و افکار پھیلائے تو اس سے ممتاز ہونے کے لئے ایک طبقہ ”دیوبندی“ کہلایا۔
جب ان اہل السنۃ والجماعۃ میں فقہی اختلاف ہؤا تو اپنے کو اس فقہی اختلاف میں ممتاز کرنے کے لئے ”حنفی، شافعی، حنبلی اور مالکی“ کہلائے۔
برِّ صغیر میں انگریز کی آمد سے پہلے ”خالص حنفی“ تھے۔ کچھ ”تقیہ بازوں“ نے انگریز دور میں شوشہ ”عشقِ رسول“ کے ذیل میں غلط نظریات و افکار پھیلائے تو اس سے ممتاز ہونے کے لئے ایک طبقہ ”دیوبندی“ کہلایا۔
دیو بندی اہل السنۃ والجماعۃ ہیں۔ بلاشک