• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کیا سعودی شہزادے کو قرآن وسنت کے مطابق سزا ملے گی؟

شمولیت
اکتوبر 19، 2011
پیغامات
75
ری ایکشن اسکور
410
پوائنٹ
44
السلام علیکم!
ذیل میں دئیے گے لنک پر ایک افسوسناک خبر ملاحظہ فرمائیں جس کے مطابق ایک سعودی شہزادے کو برطانیہ میں اپنے مرد ملازم کو جنسی زیادتی کے بعد قتل کرنے کے پاداش میں عمرٖ قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ یہ مجرم اب باقی ماندہ جیل کی مدت سعودی عرب کی جیل میں گذارنے کے لئے روانہ ہو گیا ہے۔ اچھے برے لوگ ہر معاشرے اور خاندان میں ہوسکتے ہیں۔ یہاں یہ خبر شیئر کرنے کا مقصد علماء سے یہ معلوم کرنا ہے کہ اس طرح کے مجرموں کو مسلم ممالک میں واپسی پر شریعی قوانین کے مطابق نئے سرے سے سزا ملنی چاہیے یا نہیں؟ اس فورم پر بہت سے بھائی اہتمام کے ساتھ مملکت سعودی عربیہ میں کتاب و سنت کے مطابق حدوداللہ کے نفاذ کا ذکر خیر کرتے رہتے ہیں۔ شائد ان میں سے کسی کو معلوم ہو کہ ایسے مجرموں کے ساتھ سعودیہ واپسی پر کیا قانونی سلوک ہوتا ہے؟ Saudi Prince jailed in Britain for sexually abusing and murdering his male servant flies home to serve the rest of his life sentence | Mail Online
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,423
پوائنٹ
521
السلام علیکم

محترم یہ خبر کچھ پرانی ہو چکی ھے پھر بھی سعودی عرب سے اگر کوئی بیرون ملک میں ایسی گھناؤنی یا اس سے ملتی جلتی حرکت پر گرفتار ہوتا ھے تو پھر وہ سعودی عرب واپس نہیں جا سکتا کیونکہ وہ جانتا ھے کہ واپس جانے پر گردن مار دی جائے گی جس وجہ سے وہ اسی ملک میں اسائلم کر لیتا ھے جو اس کے لئے بہت آسان ھے اور پھر وہ ساری زندگی اسی ملک میں گزارتا ھے۔

یہ بندہ کنگ عبداللہ کا پوتا ھے اور شائد یہ تعلقات سے واپس بھیجا جا رہا ھے کیونکہ خبر میں یہ لکھا ھے کہ یہ باقی کی سزا سعودی عرب میں پوری کرے گا جبکہ یہ ایک گھناؤنے جرم زنا بالجبر جنس مخالف اور قتل میں جرم ثابت ہونے پر یہاں کے قانون کے مطابق صرف عمرقید میں ھے اور سعودی عرب میں زنا اور قتل دونوں جرائم کی سزا، سزائے موت ھے، اب دیکھتے ہیں کہ سعودی مفتیان اس پر کیا سزا تجویز کرتے ہیں یا خاموشی اختیار کرتے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ؟

والسلام
 

Raja Atif

مبتدی
شمولیت
دسمبر 31، 2013
پیغامات
2
ری ایکشن اسکور
5
پوائنٹ
4
آج کل ہی کی نیوز ہے کہ مقتول کے اہلخانہ(ورثاء ) نے قاتل کو معاف نہیں کیا، ممکنہ طور پر انہیں جلد پھانسی دی جائے گی۔
واللہ اعلم بالصواب

ہی
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,423
پوائنٹ
521
سعودی شہزادہ "سزائے موت" کے قریب
ریاض: سعودی عرب میں ایک نئی مثال اس وقت قائم ہو جائے گی جب ایک شہزادے کو ایک قتل پر ممکنہ طور پر سزائے موت سنا دی جائے گی۔​
سعودی اخبار عرب نیوز کی رپورٹ میں شہزادے یا مقتول کی شناخت تو ظاہر نہیں کی گئی تاہم ولی عہد شہزاداہ سلمان کے حوالے سے کہا گیا ھے کہ ایک شہزادے کو ایک سعودی شہری کے قتل کے جرم میں موت کی سزا دی جا سکتی ھے۔​
وزیر داخلہ شہزادہ پرنس محمد نائف کے نام پیغام میں شہزادہ سلمان نے کہا ھے کہ اسلامی قوانین کی اطلاق ہر شخص پر یکسان بنیادوں پر ہونا چائیے۔​
یہ بیان اس وقت سامنے آیا ھے جب مقتول کے والد نے شہزادے کو معاف کرنے سے انکار کر دیا تھا۔​
عرب اخبار نے ولی عہد کے پیغام کے حوالے سے کہا ھے کہ امیر یا غریب، چھوٹا یا بڑا سب پر عدالتی فیصلوں کا یکساں اطلاق ہونا چاہئے، یہی ہماری ریاست کی روایت ھے ہم شریعت پر عملدرآمد کے لئے پرعزم ہیں۔​
یاد رہے کہ عرب نیوز شہزادہ سلمان کے بیٹے کی ملکیت میڈیا گروپ کا حصہ ھے۔​
دی نیوز ٹرائب: December 30, 2013​
 

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,038
ری ایکشن اسکور
1,225
پوائنٹ
425
اس فورم پر بہت سے بھائی اہتمام کے ساتھ مملکت سعودی عربیہ میں کتاب و سنت کے مطابق حدوداللہ کے نفاذ کا ذکر خیر کرتے رہتے ہیں۔ شائد ان میں سے کسی کو معلوم ہو کہ ایسے مجرموں کے ساتھ سعودیہ واپسی پر کیا قانونی سلوک ہوتا ہے؟ Saudi Prince jailed in Britain for sexually abusing and murdering his male servant flies home to serve the rest of his life sentence | Mail Online
محترم بھائی الحمد للہ میں بھی ان بھائیوں میں شامل ہوں جو شریعت کے نفاذ کا خیر مقدم کرتے ہیں چاہے وہ سعودی عرب میں ہو چاہے وہ افغانستان میں ہو چاہے وہ صومالیہ میں ہو
محترم بھائی کسی ملک یا قوم پر شریعت نافذ نہ کرنا تحکیم بغیر ما انزل اللہ میں آتا ہے جس پر صحیح علماء کے دو گروہ ہیں ایک اسکا کفر اکبر ہونا راجح سمجھتا ہے(میرا تعلق اسی سے ہے) دوسرا اسکو کفر دون کفر (گناہ کبیرہ) کہتا ہے اور گناہ کبیرہ میں بھی بہت بھاری گناہ سمجھتا ہے
لیکن جہاں تک کسی ایک خاص واقعہ پر کسی مفاد کے لئے مختلف حیلے بہانوں سے جج کا کسی کو حدود سے بچانے کا تعلق ہے تو میرے علم میں تمام علماء اسکو گناہ کبیرہ کہتے ہیں (سوائے خارجیوں کے)
پس محترم بھائی جو علماء تحکیم بغیر ما انزل اللہ کو کفر کہتے ہیں انکے نزدیک تو سعودی عرب کا عمل قابل ستائش ایسے ہے کہ وہ اگر شہزادہ کو بچا کر گناہ کبیرہ کر رہے ہیں تو ہم اسکی حمایت بھی نہین کرتے بلکہ اسکو گناہ کبیرہ کہتے ہیں (یہ بھی اس صورت میں کہ انگریز ملک کی تحقیقات کی بجائے ہماری اپنی تحقیقات اور گواہ ہوں اور مقتول بھی مسلمان ہو اور معاف بھی نہ کیا ہو)
ہمارا تو دعوی آپ کے الفاظ میں مندرجہ ذیل ہے


مملکت سعودی عربیہ میں کتاب و سنت کے مطابق حدوداللہ کے نفاذ کا ذکر خیر کرتے رہتے ہیں

یعنی ہم تو وہاں شریعت کے قانون کے نفاذ کی بات کرتے ہیں

اور جو علماء تحکیم بغیر ما انزل اللہ کے مرتکب کی تکفیر نہیں کرتے انکے نزدیک بھی سعودی عرب کا شریعت نافذ کرنا قابل ستائش ہے کیونکہ جیسے ایک انسان نماز پڑھتا ہے مگر اسکی داڑھی نہیں اور دوسرے کی داڑھی بھی نہیں اور وہ نماز بھی نہیں پڑھتا تو ہم نمازی کی تعریف کریں گے اور داڑھی پر علیحدہ اسکو غلط کہیں گے
پس میرے نزدیک سعودی عرب کم از کم شریعت کے نفاذ کے معاملے میں دوسرے جمہوری ملکوں سے کروڑ درجہ بہتر ہے
محترم بھائی اگر غلطی ہو تو اصلاح کر دیں اللہ آپ کو جزائے خیر دے امین
 

حرب بن شداد

سینئر رکن
شمولیت
مئی 13، 2012
پیغامات
2,149
ری ایکشن اسکور
6,345
پوائنٹ
437
عرب اخبار نے ولی عہد کے پیغام کے حوالے سے کہا ھے کہ امیر یا غریب، چھوٹا یا بڑا سب پر عدالتی فیصلوں کا یکساں اطلاق ہونا چاہئے، یہی ہماری ریاست کی روایت ھے ہم شریعت پر عملدرآمد کے لئے پرعزم ہیں۔
تخت بچانہ پہلی ترجیح ہوگی۔۔۔
ورنہ تختہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 

Raja Atif

مبتدی
شمولیت
دسمبر 31، 2013
پیغامات
2
ری ایکشن اسکور
5
پوائنٹ
4
سعودی شہزادہ "سزائے موت" کے قریب
ریاض: سعودی عرب میں ایک نئی مثال اس وقت قائم ہو جائے گی جب ایک شہزادے کو ایک قتل پر ممکنہ طور پر سزائے موت سنا دی جائے گی۔​
سعودی اخبار عرب نیوز کی رپورٹ میں شہزادے یا مقتول کی شناخت تو ظاہر نہیں کی گئی تاہم ولی عہد شہزاداہ سلمان کے حوالے سے کہا گیا ھے کہ ایک شہزادے کو ایک سعودی شہری کے قتل کے جرم میں موت کی سزا دی جا سکتی ھے۔​
وزیر داخلہ شہزادہ پرنس محمد نائف کے نام پیغام میں شہزادہ سلمان نے کہا ھے کہ اسلامی قوانین کی اطلاق ہر شخص پر یکسان بنیادوں پر ہونا چائیے۔​
یہ بیان اس وقت سامنے آیا ھے جب مقتول کے والد نے شہزادے کو معاف کرنے سے انکار کر دیا تھا۔​
عرب اخبار نے ولی عہد کے پیغام کے حوالے سے کہا ھے کہ امیر یا غریب، چھوٹا یا بڑا سب پر عدالتی فیصلوں کا یکساں اطلاق ہونا چاہئے، یہی ہماری ریاست کی روایت ھے ہم شریعت پر عملدرآمد کے لئے پرعزم ہیں۔​
یاد رہے کہ عرب نیوز شہزادہ سلمان کے بیٹے کی ملکیت میڈیا گروپ کا حصہ ھے۔​
دی نیوز ٹرائب: December 30, 2013​
جی کنعان بھائی جزاک اللہ ، ویسے جس ویب سائٹ کی آپ نے نیوز شیئر کی ہے میں بھی اسی سائٹ پر کام کرتا ہوں ۔
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,423
پوائنٹ
521
السلام علیکم

کیا کسی کے پاس کوئی پختہ ثبوت ہے کہ یہ ایک حقیقت ہے؟

کس بات کا مکمل ثبوت آپکو چاہئے شہزادہ کی اس حرکت کا یا اس کو سزا کا؟ یہ بتا دیں آپکو پی ایم کر دیا جائے گا۔

والسلام
 
Top