• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کیا فضیلۃ الشیخ عبداللہ ناصر رحمانی حفظہ اللہ کا عقیدہ صحیح نہیں اور وہ سلفی نہیں ہیں ؟

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
ماشاء اللہ تو اس سے یہ ظاھر ہوا کہ یہ آج کی جماعتیں تحریکیں بدعتی طریقے ہیں کیوں کے شریعت میں جو اصل جماعت ہے اس سے نکلنے والے کو گمراہ کہا گیا ہے
شریعت میں ایک ’ امام ، حاکم ، ولی الامر ، خلیفہ ‘ کی موجودگی میں دوسرے کو قتل کرنے کا حکم دیا گیا ہے ، لیکن اس وقت مسلمانوں کے درجنوں ’ حکمران ‘ ہیں ، انتظار کرتے ہیں ، آپ جماعتوں کےخلاف جو فتنہ برپا کر رہے ہیں ، ان ’ حکمرانوں ‘ کے علاج کے لیے بھی ضرور کوئی نہ کوئی پیشقدمی کریں گے۔
امید یہی ہے کہ آپ اس حوالے سے کچھ نہیں کریں گے ، یہاں نہ آپ کو قرآن کی آیات یاد آئیں گی ، نہ احادیث کی طرف توجہ ہوگی ، نہ فہم سلف یاد رہے گا ، کیونکہ ! مجبوری ہے ۔
ہم اس مجبوری پر قد غن نہیں لگاتے ، ہم تو یہ کہتے ہیں ، اسلامی جد و جہد کرنے والوں کے لیے بھی کوئی نرمی کا پہلو نکالیں ۔
خضر حیات بھائی اچھا طریقہ نکالا ہے سوال کا جواب نہ دو بلکہ جوابی سوال کر دو
کچھ آپ پر بھی تو فرض بنتا ہے اس معملے میں شریعی رہنمائی کرنے کا؟ آپ ہی بتا دیں یہ ہر کسی نے اپنا حاکم سلطان خلیفہ اور والی الامر جو چنا ہوا ہے یہ طریقہ کیا ہے؟ بسم اللہ کریں اس پر آپ پر بھی فرض بنتا ہے روشنی ڈالنے کا۔
یہ مجبوری ہے ، بطور اضطرار اسے اختیار کرنا درست ہے ۔
لیکن اس کے ساتھ خلافت کے لیے جد و جہد کرنا ضروری ہے ۔
بالکل اسی طرح ، جس طرح دین کی تبلیغ و اشاعت حکمرانوں کی ذمہ داری ہے ، لیکن اگر وہ اسلامی مفادات کا خیال نہ رکھیں ، تو پھر اسلام کی جد و جہد کے لیے تنظیمیں اور تحریکیں ہونا ضروری ہیں ۔ جیسا کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے صحابہ کرام ایک اسلامی ریاست ہونے سے قبل ایسا کرتے رہے ہیں ۔
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
’فلاں سے علم نہیں لیا جائے گا ؟‘

سعودی عرب کے مفتی اعظم کا لیبیا سے ایک سوال پر جواب
لنک
فیس بک پر کسی نے اس سوال جواب کا ترجمہ پیش کیا ہے ، ملاحظہ ہو:
سائل : (شیخ سے سلام کے بعد) شیخ کیا ہم ایسے شخص سے علم لے سکتے ہیں جس پر جرح ہو؟
میزبان: معاف کیجیے گا اپنا سوال دہرا دیں
سائل: کیا ہم ایسے شخص سے علم لے سکتے ہیں جس پر جرح ہو؟
میزبان: صحیح .اس شخص پر جرح کی کس نے ہے؟
سائل: مثلا شیخ ربیع نے یا شیخ
میزبان : صحیح . آپکا شکریہ .
(میزبان شیخ سے): شیخ جب کوئی شخص چاہے وہ قبل اعتبار ہو یا نہ، کسی طالب علم کو بتاتا ہے کہ فلاں پر تنقید اور جرح ہے یا اس سے کچھ غلطی ہوئی ہے جسکی وجہ سے لوگ اس سے علم نہیں لیتے. تو ایک طالب علم کو کیسے تصدیق ہوگی (کہ اس عالم سے علم لینا ہے یا نہیں)؟؟
شیخ کا جواب: والله میرے بھائی یہ مسئلہ بعض دفعہ ھوا پرستی (خواہش نفسانی) پرمبنی ہوتا ہے . لوگوں پر جرح کرنا اور انکی توہین کرنا، یہ بعض دفعہ ھوی پرستی کی وجہ سے ہوتا ہے جس میں لوگوں کی ذاتی رنجشیں شامل ہوتی ہیں. میں اس طرح کے مسائل پر گفتگو پسند نہیں کرتا. بلکہ میں یہ کہوں گا کہ طالب علموں کی بہتری کے لئے امید رکھنی چاہے. اگر ہم کسی میں غلطی دیکھیں تو ہم اس کے بارے میں کسی با اعتماد بندے سے پوچھ لیں. لیکن لوگوں پر جرح کرنا اور اسکی مزمت کرنا اور کہنا کہ فلاں فلاں اچھا نہیں، اس طرح کی باتیں ہوی پرستی کی بنیاد پر کی جاتی ہیں. اور مسلم کی تذلیل کرنا گناہ ہے اور اسکی عزت کرنا ہر مسلم پر فرض ہے۔
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
قال سفيان بن حسين:
" ذكرت رجلاً بسوء عند إياس بن معاوية، فنظر في وجهي، وقال أغزوت الروم؟ قلت: لا، قال: فالسند والهند والترك؟ قلت: لا، قال: أفتسلم منك الروم والسند والهند والترك، ولم يسلم منك أخوك المسلم؟! قال: فلم أعد بعدها "

سفیان بن حسین رحمه اللہ کہتے ہیں کہ میں نے ایاس بن معاویہ کے سامنے ایک شخص کا برائی کے ساتھ ذکر کیا، تو انہوں نے میری چہرے کی طرف دیکھا اور کہا: کیا تم نے روم سے جنگ کی ہے؟
تو میں نے کہا: نہیں،، انہوں نے کہا: کیا سند، ھند اور ترکوں سے جنگ کی ہے؟
میں نے کہا: نہیں۔
انہوں نے کہا: کیا تم سے روم، سند، ھند اور ترک محفوظ ہے لیکن تم سے تمھارا مسلمان بھائی محفوظ نہیں ہے؟
سفیان کہتے ہیں: اسکے بعد میں نے ایسا کام کبھی نہیں کیا۔

یہ قول پتہ نہیں ، مستند ہے کہ نہیں ؟ لیکن ہم میں سے بہت سارے مسلمانوں کی یہی حالت ہے ۔
 
Last edited:
Top