واہ جی واہ کیا بات ہے۔۔۔۔۔
کسی حدیث پر سستی کی بناء پر عمل نہ کرنا یا نہ کر پانا کو فہم سلف کا انکار کرنا کتنی جرات سے کہہ دیا ہے ۔۔۔
کیا آپ پورے ذخیرہ حدیث پر عمل کرتے ہیں؟
محترم مظفر بھائِ
دوباتیں ہیں یا تو آپ بات سمجھ نہیں پا رہے ہیں یا تجاہل عارفانہ سے کام لے رہے ہیں ۔
بارش اور سردی میں گھر میں نماز نہ پڑھنے کا اعلان تو سہولت ہے پھر اس سہولت سے فائدہ کیوں نہیں اٹھایا جاتا۔ اس لئے کہ اب بارش اس طرح کا کوئی ماحول نہیں پیدا کرتی کہ مسجد کی طرف جانے والے سارے ہی راستے بند ہوجائِیں۔ اور سردی سے بچاو کے بھی بہت عمدہ طریقے موجود ہیں پھر مساجد بھی بہت قریب قریب ہیں ۔
کسی دور دراز گاوں میں ایسا ہونا ممکن ہوسکتا ہے کہ مسجد دور ہو اور بارش سے رستہ بند ہوجائے ۔
آپ نے ایک حضرت ابو بکر صدیق کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ خلیفہ چاہے تو کسی بھی اسلامی رکن کو نافذ کرنے کیلئے لوگوں کو قتل کا حکم دے سکتا ہے ۔ اور اس کے علاوہ چوری کی بھی مثال دی ۔
تو میرے محترم بھائی میں بھی تو یہی کہہ رہا ہوں کہ وہ سزائیں صرف اس لئے نافذ نہیں ہوپاتیں کہ نہ تو بیت المال کا کوئی کانسپٹ کہ ناداروں کو وظیفہ ملتا رہے اور وہ چوری نہ کریں۔
پہلے آپ خلافت راشدہ کا ماحول قائم کریں پھر فہم سلف کے مطابق احکا م کا مطالبہ کریں۔ کیونکہ اسلام صرف عبادت کا نہیں بلکہ پوری معاشرت کا نظام بھی ہے۔
میری بات صرف اپنے لینس سے نہیں دیکھیں بلکہ لینس بدل کردیکھِیں ۔ کسی دوسرے کی جگہ پرکھڑے ہوکر دیکھنے سے کبھی کبھی پورا منظر ہی تبدیل ہوجاتا ہے ۔ ٹھنڈے دل سے غور کریں یقینا آپ کو اس میں کچھ تو صداقت نظرآئے گی۔