• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کیا قادیانی تہترواں فرقہ ہیں؟

شمولیت
اگست 18، 2017
پیغامات
42
ری ایکشن اسکور
2
پوائنٹ
57
عنوان :_ کیا قادیانی تہترواں فرقہ ہیں

تحریر :_ عبیداللہ لطیف

قادیانی حضرات! حدیث مبارکہ میں تہتر فرقوں کازکر ہے جن میں سے ایک جنتی ہوگا اس سے یہ بھی ثابت ہوا کہ امت صرف تہتر فرقوں پر مشتمل ہو گی جبکہ مرزا صاحب اپنے دعوے سے پہلے ہی یہ تہتر فرقے بننے کا ثبوت دے رہے ہیں ہیں اور ان تمام تہتر کو پلید مزہب قرار دے رہے ہیں پھر باوجود حکم ربانی لاتفرقوا کے فرقہ جدیدہ کی بنیاد رکھ رہے ہیں تو یہ فرقہ جدیدہ امت میں شامل کیسے ہو سکتا ہے جبکہ اسی بانی فرقہ جدیدہ کے نزدیک امت کے پہلے ہی تہتر فرقے بن چکے ہیں اور حدیث کی رو سے امت تہتر فرقوں پر مشتمل ہوگی نہ کہ اس سے زیادہ
اب آپ کہیں گے کہ ان باتوں کا ثبوت دیجیے کہ مرزا صاحب نے یہ سب کچھ کہاں لکھا ہے تو ملاحظہ ہو مرزا صاحب لکھتے ہیں

’’درمیانی زمانہ جو آنحضرت ﷺ کے زمانہ سے بلکہ تمام خیرالقرون کے زمانہ سے بعد میں ہے اور مسیح موعود کے زمانہ سے پہلے ہے یہ زمانہ فیج اعوج کا زمانہ ہے یعنی ٹیڑھے گروہ کا زمانہ جس میں خیر نہیں مگر شاذونادر ۔یہی فیج اعوج کا زمانہ ہے جس کی نسبت آنحضرت ﷺ کی یہ حدیث ہے لیسوا منی ولست منھم۔ یعنی نہ یہ لوگ مجھ میں سے ہیں اور نہ میں ان میں سے ہوں یعنی مجھے ان سے کچھ بھی تعلق نہیں یہی زمانہ ہے جس میں ہزارہا بدعات اور بے شمار ناپاک رسومات اور ہر قسم کے شرک خداکی ذات اور صفات اورافعال میں گروہ در گروہ پلید مذہب جو تہتر تک پہنچ گئے پیدا ہو گئے۔‘‘
(تحفہ گولڑویہ صفحہ 140مندرجہ قادیانی خزائن جلد 17صفحہ226)
انگریز لیفٹیننٹ گورنر کے نام درخواست میں آنجہانی مرزاقادیانی اپنا اور اپنی جماعت کا تعارف کرواتے ہوئے لکھتا ہے کہ
’’چونکہ مسلمانوں کا ایک نیا فرقہ جس کا پیشوااور امام اور پیر یہ راقم(مرزاقادیانی) ہے پنجاب اور ہندوستان کے اکثر شہروں میں پھیلتا جاتاہے ۔‘‘
(مجموعہ اشتہارات جلددوم صفحہ 188طبع جدید)
محترم قارئین ! اب دیکھئے کہ فرمان نبوی کے مطابق تو امت صرف تہتر فرقوں پر مشتمل ہے اور مرزاقادیانی تمام تہتر فرقوں کو نہ صرف پلید قرار دے رہا ہے بلکہ ایک نئے چوہترویں فرقے کی بنیاد رکھ رہاہے جس کا اسلام کے ساتھ کوئی تعلق نہیں۔ ایک اور جگہ پر اپنی جماعت کو فرقہ جدیدہ قراردیتے ہوئے لکھتا ہے کہ
’’اور تیسرا امر جو قابل گزارش ہے وہ یہ ہے کہ میں گورنمنٹ عالیہ کو یقین دلاتا ہوں کہ یہ فرقہ جدیدہ جو برٹش انڈیاکے اکثر مقامات میں پھیل گیا ہے جس کا میں پیشوا اور امام ہوں گورنمنٹ کے لیے ہرگز خطرناک نہیں ہے اور اس کے اصول ایسے پاک اور صاف اور امن بخش اور صلح کاری کے ہیں کہ تمام اسلام کے موجودہ فرقوں میں اس کی نظیر گورنمنٹ کو نہیں ملے گی۔ جو ہدایتیں اس فرقہ کے لیے میں نے مرتب کی ہیں جن کو میں نے ہاتھ سے لکھ کر اور چھاپ کر ہر ایک مرید کو دیا ہے کہ ان کو اپنا دستور العمل رکھے وہ ہدایتیں میرے اس رسالہ میں مندرج ہیں جو 12جنوری 1889ء میں چھپ کر عام مریدوں میں شائع ہوا ہے۔ جس کا نام تکمیل تبلیغ مع شرائط بیعت ہے جس کی ایک کاپی اسی زمانہ میں گورنمنٹ میں بھی بھیجی گئی تھی۔۔۔۔۔۔ اور میری جماعت جیسا کہ میں آگے بیان کروں گا جاہلوں اور وحشیوں کی جماعت نہیں ہے بلکہ اکثر ان میں اعلیٰ درجہ کے تعلیم یافتہ اور علوم مروجہ کے حاصل کرنے والے اور سرکاری معز ز عہدوں پر سرفراز ہیں اورمیں دیکھتا ہوں کہ انھوں نے چال چلن اور اخلاق فاضلہ میں بڑی ترقی کی ہے اور میں امید رکھتا ہوں کہ تجربہ کے وقت سرکار انگریزی ان کو اوّل درجہ کے خیرخواہ پاوے گی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔غرض یہ ایک ایسی جماعت ہے جو سرکار انگریزی کی نمک پروردہ اور نیک نامی حاصل کردہ اور مورد مراحم گورنمنٹ ہے۔‘‘
(اشتہار ’’بحضور لیفٹیننٹ گورنر بہادر دام اقبالہ ‘‘ مندرجہ مجموعہ اشتہارات جلد 2 صفحہ 195تاا197 ازمرزاقادیانی طبع چہارم)
کیا اس کے باوجود فرقہ جدیدہ اور اس کے بانی امت میں شامل ہو سکتے ہیں ذرا سوچیے
 
Top