بشیر الدولہ
مبتدی
- شمولیت
- جون 10، 2014
- پیغامات
- 24
- ری ایکشن اسکور
- 3
- پوائنٹ
- 25
بسم اللہ الرحمان الرحیم
قادیانی پاپیولیشن فراڈ
مرزا قادیانی کے پیروکار جو کے مرزائ اور قادیانی کے نام سے جانے جاتے ہیں، اس بات کا بہت شور مچاتے ہیں کہ ان کا مذہب دنیا میں کس قدر تیزی سے پھیل رہا ہے۔ لیکن حقائق کی روشنی میں ان کا یہ دعوہ بھی اتنا ہی کھوکھلا ہے جتنا کے مرزا قادیانی کے ''مسیح موعود'' اور ''اللہ کا نبی'' ہونے کا۔
ہم یہاں سب سے پہلے ان کی اپنی اوفیشل ویب سائٹ سے ان کے دعووں میں تضاد کا معائنہ کرتے ہیں:
جون 1995 کے ''احمدیہ گزٹ'' میں گیارہ ملین تعداد بتائ گئ تھی۔
یعنی 1995 کی تعداد = 11 ملین تھی (یا اس کے لگ بھگ)
لنک: http://www.alislam.org/library/links/00000019.html
اس لنک (http://www.alislam.org/library/periodicals/tariq-uk/chapter1.pdf) پر کلک کریں تو ایک 'پی ڈی ایف' فائل کھلے گی اس کے نچلے حصے میں صفحہ 13 پر یہ لکھا ہے کہ:
'' ہماری آبادی میں مرزا طاہر کے 21 سالہ دور خلافت کے دوران 10 ملین سے 180 ملین کا اضافہ ہوا تھا''
جس کا مطلب یہ ہوا کہ1982 کے اعداد و شمار= 10 ملین تھی جیسا کہ پہلی تصویر سے ظاہر ہوتا ہے اور 1995 کی آبادی 11 ملین تھی جو مرزا طاہر کی خلافت کی مدت اختتام پر 2003 میں 180 ملین تک چلی گئ۔
اس بنا پر، 1982 اور 1995 کے درمیان 13 سال میں آبادی میں صرف 1 ملین کا اضافہ ہوا ہے.
لیکن 1995 کے بعد 1995-2003 کے درمیان 8 سال میں ایک حیرت انگیز 169 ملین کا اضافہ ہوا .
اب آگے چلتے ہیں۔
قادیانیوں کی اوفیشل ویب سائٹ پر ہی ایک ایسا صفحہ جس کو اب وہ اپنی مکاری سے ڈیلیٹ کر چکے ہیں،
ہم نے اس صفحہ کو انہی کی ویب سائٹ کے archive سے ڈھونڈ نکالا:
لنک: http://web.archive.org/web/20041229172447/www.alislam.org/introduction/index.html
اس صفحہ پر بھی یہی لکھا ہے کہ 29 دسمبر 2004 کو مرزائیوں کی آبادی 200 ملین سے بھی آگے نکل گئ تھی۔
-0-0-0-0-0-0-0-0-0-0-0-0-0-0-0-0-0-0-0-0-0-0-0-0-0-0-0-0-0-0-0-0-0-0-0-0-0-0
7 جولائی 2005 ء کو ایک پریس ریلیز میں، آبادی ایک بار پھر 200 ملین کے بتائ گئ.
لنک: http://www.alislam.org/London-Bombings-Resources/Press-Release-London-Bombings.pdf
جنوری 2008 میں قادینیوں کے سری لنکن پریس سیکرٹری کی طرف سے ایک پریس ریلیز میں، آبادی 220 ملین
کے طور پر دی گئ.
لنک: http://www.lankaweb.com/news/items08/230208-2.html
ایک اور پی ڈی ایف ڈاکیومینٹ جس میں مرزا طاہر کی زندگی کے حالات لکھے گئے ہیں اس میں یہ لکھا ہے کہ مرزا طاہر کی موت کے وقت تعداد 200 ملین تھی۔
حالانکہ آپ پہلے دیکھ چکے ہیں، کہ کسی اور جگہ یہ لکھا ہے کہ مرزا طاہر کی موت کے وقت تعداد 180 ملین تھی۔
کیا یہ 200 ملین تھی یہ 180 ملین؟
دونوں تو نہیں ہو سکتے۔
لنک: http://www.alislam.org/mosques/press-release.pdf
لیکن یہ ابھی کچھ بھی نہیں ہے۔
آگے چلیئے:
"Welcome to Ahmadiyat'' کتابچہ کے 2nd ایڈیشن صفحہ 12 پر لکھا ہے کہ صرف 2001 کے ایک سال کے اندر ہی میں 81 ملین سے زائد لوگوں نے مذہب قادیانیت میں شمولیت اختیار کی.
(یہ تو ایک عالمی ریکارڈ بنتا ہے)
ایک سال میں 81 ملین کی بنیاد پر
روزانہ = 221.000
ایک گھنٹے میں: 9200
ایک منٹ میں: 154
اور ہر ایک سیکنڈ میں: 2
لوگ پورے سال قادیانی ہوتے رہے،
قادیانی تو چھوٹی چھوٹی بات پر جشن مناتے ہیں، تو پھر اس بات کو تو انہیں گینس ورلڈ ریکارڈ والوں کے سامنے لے کر
جانا چایئے تھا اسی بہانے ان کے ''مسیح موعود'' کی تھوڑی مشہوری بھی ہو جاتی۔
لنک: http://www.alislam.org/London-Bombings-Resources/Press-Release-London-Bombings.pdf
اسی ڈاکیومنٹ کے صفحہ 314 پر 150 ملین نئے اراکین نے 1999-2002 کے درمیان شمولیت اختیار کی تھی یہ ایک گراف کی صورت میں ظاہرکیا گیا.
200 ملین کے اعداد و شمار کی خبر کثرت سے دی گئی تھی، یہ تک دعوہ کیا گیا کہ اکیلے 4 سال میں 150ملین نے شمولیت اختیار کی تو 200 ملین کی تعداد کا دعوہ رسمی انداز میں محز ایک ٹائپنگ ایرر یعنی کتابت کی غلطی کا بہانہ بنا کر اگنور نہیں کیا جا سکتا۔
===============================================================
آئیے اب ہم آپ کو مرزا مسرور کے زمانے میں لے چلتے ہیں، جو قادیانیت کے تمام جھوٹوں پر سے پردہ اٹھا دے گا اور قادیانیوں کی (نہ نظر آنے والی) بڑھتی ہوی آبادی کا چٹھہ کھول دے گا۔
14 جون 2008 کے ٹائمز آن لائن میں Qadianiat کے بارے میں ایک مضمون چھپا جو قادیانیوں کی اوفیشیل ویب سائٹ پر بھی شایہ کیا گیا جس میں لکھا تھا:
''مرزا مسرور، مرزا طاہر کی موت کے بعد 2003 میں سربراہ کے طور پر منتخب کیا گیا تھا اور اس کے منتخب ہونے کے وقت قادیانیوں کی تعداد 70 ملین تھی''
لنک: http://www.alislam.org/khilafat/fifth/preaching peace.pdf
یہ اعداد و شمار اس سے قبل دکھائے گئے مظامین میں دی گئ تعداد کی مکمل طور پر نفی کر دیتی ہے۔
اس سے قبل متعدد جگہوں پر قادیانیوں کا یہ دعوہ تھا کہ مرزا طاہر کی موت کے وقت تعداد 200 ملین تھی،
لیکن مرزا مسرور کے آتے ساتھ ہی یہ دعوہ کر دیا گیا کہ طاہر کی موت کے وقت تعداد صرف 70 ملین تھی۔
مرزا مسرور کے آتے ساتھ ہی 110 ملین قادیانی کدھر غائب ہوگئے؟
یا وہ کبھی تھے ہی نہیں؟
مرزا طاہر کی موت کے وقت حقیقی تعداد کیا تھی؟
200 ملین
180 ملین
یا صرف 70 ملین؟
مرزا مسرور نے 2 دسمبر 2008 میں ہندو ٹائمز کو ایک اور انٹرویو دیا، جس میں مسرور نے خود اپنی جماعت کی تعداد
170 ملین بتائ۔
لنک: http://www.hindu.com/2008/12/02/stories/2008120253950400.htm
پھر اس کی اگلے ہی سال، 17 اگست 2009 کو ایک پریس ریلیز میں قادیانیوں کی اپنی اوفیشیل ویب سائٹ پر قادیانیوں کی تعداد دی گئ جو کہ صرف 80 ملین تھی۔
لنک: https://www.alislam.org/egazette/press-release/muslim-leader-urges-peaceful-propagation-of-islam/
ارے یہ کیا؟
صرف ایک سال میں 90 ملین قادیادنی کدھر غائب ہو گئے؟
اور اگر ہم یہاں مرزا طاہر کے زمانے کے دعوے کے حساب سے دیکھیں تو،
2003 کے 200 ملین سے
2009 میں صرف 80 ملین قادیانی رہ گئے۔
120 ملین قادیانی ہوا میں غائب ہوگئے۔
--------------------------------------------------------------------------------
ہمارا قادیانی جماعت کی قیادت سے سوال ہے کہ وہ دنیا کو مطلعہ کریں کی آخر 120 ملین قادیانی کدھر گئے، زمین نگل گئ یہ آسمان کھا گیا؟
کیا وہ مرزا قادیانی کو دجال پا کر مرتد ہو گئے؟
کیا انہوں نے اجماعی خود کشی کر لی؟
ارے اتنے لوگ تو دو عالمی جنگوں میں بھی غائب نہیں ہوے۔
قادیانی قیادت کو چائیے کہ وہ دنیا کو ان گم شدہ لوگوں کی خیر و آفیت سے آگاہ کریں،
یا پھر تسلم کر لیں کی ان کا آبادی کے ڈھول بجانا صرف ایک ڈرامہ ہے جسے رچا کر وہ اپنے گنے چنے قادیانیوں کو اندھیرے میں رکھتے ہیں اور چندے کے پیسوں کی عیاشی اڑاتے ہیں۔
تو اگر انہوں نے جھوٹ بولا ہے تو وہ مرزا کے فتاوات کے مطابق:
- مرتد (روحانی خزائن جلد 17 ص 56)
- گوہ خور (روحانی خزائن جلد 22 ص 215)
- ناقابل اعتماد (روحانی خزائن جلد 23 ص 231)
ثابت ہوتے ہیں۔
قادیانی پاپیولیشن فراڈ
مرزا قادیانی کے پیروکار جو کے مرزائ اور قادیانی کے نام سے جانے جاتے ہیں، اس بات کا بہت شور مچاتے ہیں کہ ان کا مذہب دنیا میں کس قدر تیزی سے پھیل رہا ہے۔ لیکن حقائق کی روشنی میں ان کا یہ دعوہ بھی اتنا ہی کھوکھلا ہے جتنا کے مرزا قادیانی کے ''مسیح موعود'' اور ''اللہ کا نبی'' ہونے کا۔
ہم یہاں سب سے پہلے ان کی اپنی اوفیشل ویب سائٹ سے ان کے دعووں میں تضاد کا معائنہ کرتے ہیں:
جون 1995 کے ''احمدیہ گزٹ'' میں گیارہ ملین تعداد بتائ گئ تھی۔
یعنی 1995 کی تعداد = 11 ملین تھی (یا اس کے لگ بھگ)
لنک: http://www.alislam.org/library/links/00000019.html
اس لنک (http://www.alislam.org/library/periodicals/tariq-uk/chapter1.pdf) پر کلک کریں تو ایک 'پی ڈی ایف' فائل کھلے گی اس کے نچلے حصے میں صفحہ 13 پر یہ لکھا ہے کہ:
'' ہماری آبادی میں مرزا طاہر کے 21 سالہ دور خلافت کے دوران 10 ملین سے 180 ملین کا اضافہ ہوا تھا''
جس کا مطلب یہ ہوا کہ1982 کے اعداد و شمار= 10 ملین تھی جیسا کہ پہلی تصویر سے ظاہر ہوتا ہے اور 1995 کی آبادی 11 ملین تھی جو مرزا طاہر کی خلافت کی مدت اختتام پر 2003 میں 180 ملین تک چلی گئ۔
اس بنا پر، 1982 اور 1995 کے درمیان 13 سال میں آبادی میں صرف 1 ملین کا اضافہ ہوا ہے.
لیکن 1995 کے بعد 1995-2003 کے درمیان 8 سال میں ایک حیرت انگیز 169 ملین کا اضافہ ہوا .
اب آگے چلتے ہیں۔
قادیانیوں کی اوفیشل ویب سائٹ پر ہی ایک ایسا صفحہ جس کو اب وہ اپنی مکاری سے ڈیلیٹ کر چکے ہیں،
ہم نے اس صفحہ کو انہی کی ویب سائٹ کے archive سے ڈھونڈ نکالا:
لنک: http://web.archive.org/web/20041229172447/www.alislam.org/introduction/index.html
اس صفحہ پر بھی یہی لکھا ہے کہ 29 دسمبر 2004 کو مرزائیوں کی آبادی 200 ملین سے بھی آگے نکل گئ تھی۔
-0-0-0-0-0-0-0-0-0-0-0-0-0-0-0-0-0-0-0-0-0-0-0-0-0-0-0-0-0-0-0-0-0-0-0-0-0-0
7 جولائی 2005 ء کو ایک پریس ریلیز میں، آبادی ایک بار پھر 200 ملین کے بتائ گئ.
لنک: http://www.alislam.org/London-Bombings-Resources/Press-Release-London-Bombings.pdf
جنوری 2008 میں قادینیوں کے سری لنکن پریس سیکرٹری کی طرف سے ایک پریس ریلیز میں، آبادی 220 ملین
کے طور پر دی گئ.
لنک: http://www.lankaweb.com/news/items08/230208-2.html
ایک اور پی ڈی ایف ڈاکیومینٹ جس میں مرزا طاہر کی زندگی کے حالات لکھے گئے ہیں اس میں یہ لکھا ہے کہ مرزا طاہر کی موت کے وقت تعداد 200 ملین تھی۔
حالانکہ آپ پہلے دیکھ چکے ہیں، کہ کسی اور جگہ یہ لکھا ہے کہ مرزا طاہر کی موت کے وقت تعداد 180 ملین تھی۔
کیا یہ 200 ملین تھی یہ 180 ملین؟
دونوں تو نہیں ہو سکتے۔
لنک: http://www.alislam.org/mosques/press-release.pdf
لیکن یہ ابھی کچھ بھی نہیں ہے۔
آگے چلیئے:
"Welcome to Ahmadiyat'' کتابچہ کے 2nd ایڈیشن صفحہ 12 پر لکھا ہے کہ صرف 2001 کے ایک سال کے اندر ہی میں 81 ملین سے زائد لوگوں نے مذہب قادیانیت میں شمولیت اختیار کی.
(یہ تو ایک عالمی ریکارڈ بنتا ہے)
ایک سال میں 81 ملین کی بنیاد پر
روزانہ = 221.000
ایک گھنٹے میں: 9200
ایک منٹ میں: 154
اور ہر ایک سیکنڈ میں: 2
لوگ پورے سال قادیانی ہوتے رہے،
قادیانی تو چھوٹی چھوٹی بات پر جشن مناتے ہیں، تو پھر اس بات کو تو انہیں گینس ورلڈ ریکارڈ والوں کے سامنے لے کر
جانا چایئے تھا اسی بہانے ان کے ''مسیح موعود'' کی تھوڑی مشہوری بھی ہو جاتی۔
لنک: http://www.alislam.org/London-Bombings-Resources/Press-Release-London-Bombings.pdf
اسی ڈاکیومنٹ کے صفحہ 314 پر 150 ملین نئے اراکین نے 1999-2002 کے درمیان شمولیت اختیار کی تھی یہ ایک گراف کی صورت میں ظاہرکیا گیا.
200 ملین کے اعداد و شمار کی خبر کثرت سے دی گئی تھی، یہ تک دعوہ کیا گیا کہ اکیلے 4 سال میں 150ملین نے شمولیت اختیار کی تو 200 ملین کی تعداد کا دعوہ رسمی انداز میں محز ایک ٹائپنگ ایرر یعنی کتابت کی غلطی کا بہانہ بنا کر اگنور نہیں کیا جا سکتا۔
===============================================================
آئیے اب ہم آپ کو مرزا مسرور کے زمانے میں لے چلتے ہیں، جو قادیانیت کے تمام جھوٹوں پر سے پردہ اٹھا دے گا اور قادیانیوں کی (نہ نظر آنے والی) بڑھتی ہوی آبادی کا چٹھہ کھول دے گا۔
14 جون 2008 کے ٹائمز آن لائن میں Qadianiat کے بارے میں ایک مضمون چھپا جو قادیانیوں کی اوفیشیل ویب سائٹ پر بھی شایہ کیا گیا جس میں لکھا تھا:
''مرزا مسرور، مرزا طاہر کی موت کے بعد 2003 میں سربراہ کے طور پر منتخب کیا گیا تھا اور اس کے منتخب ہونے کے وقت قادیانیوں کی تعداد 70 ملین تھی''
لنک: http://www.alislam.org/khilafat/fifth/preaching peace.pdf
یہ اعداد و شمار اس سے قبل دکھائے گئے مظامین میں دی گئ تعداد کی مکمل طور پر نفی کر دیتی ہے۔
اس سے قبل متعدد جگہوں پر قادیانیوں کا یہ دعوہ تھا کہ مرزا طاہر کی موت کے وقت تعداد 200 ملین تھی،
لیکن مرزا مسرور کے آتے ساتھ ہی یہ دعوہ کر دیا گیا کہ طاہر کی موت کے وقت تعداد صرف 70 ملین تھی۔
مرزا مسرور کے آتے ساتھ ہی 110 ملین قادیانی کدھر غائب ہوگئے؟
یا وہ کبھی تھے ہی نہیں؟
مرزا طاہر کی موت کے وقت حقیقی تعداد کیا تھی؟
200 ملین
180 ملین
یا صرف 70 ملین؟
مرزا مسرور نے 2 دسمبر 2008 میں ہندو ٹائمز کو ایک اور انٹرویو دیا، جس میں مسرور نے خود اپنی جماعت کی تعداد
170 ملین بتائ۔
لنک: http://www.hindu.com/2008/12/02/stories/2008120253950400.htm
پھر اس کی اگلے ہی سال، 17 اگست 2009 کو ایک پریس ریلیز میں قادیانیوں کی اپنی اوفیشیل ویب سائٹ پر قادیانیوں کی تعداد دی گئ جو کہ صرف 80 ملین تھی۔
لنک: https://www.alislam.org/egazette/press-release/muslim-leader-urges-peaceful-propagation-of-islam/
ارے یہ کیا؟
صرف ایک سال میں 90 ملین قادیادنی کدھر غائب ہو گئے؟
اور اگر ہم یہاں مرزا طاہر کے زمانے کے دعوے کے حساب سے دیکھیں تو،
2003 کے 200 ملین سے
2009 میں صرف 80 ملین قادیانی رہ گئے۔
120 ملین قادیانی ہوا میں غائب ہوگئے۔
--------------------------------------------------------------------------------
ہمارا قادیانی جماعت کی قیادت سے سوال ہے کہ وہ دنیا کو مطلعہ کریں کی آخر 120 ملین قادیانی کدھر گئے، زمین نگل گئ یہ آسمان کھا گیا؟
کیا وہ مرزا قادیانی کو دجال پا کر مرتد ہو گئے؟
کیا انہوں نے اجماعی خود کشی کر لی؟
ارے اتنے لوگ تو دو عالمی جنگوں میں بھی غائب نہیں ہوے۔
قادیانی قیادت کو چائیے کہ وہ دنیا کو ان گم شدہ لوگوں کی خیر و آفیت سے آگاہ کریں،
یا پھر تسلم کر لیں کی ان کا آبادی کے ڈھول بجانا صرف ایک ڈرامہ ہے جسے رچا کر وہ اپنے گنے چنے قادیانیوں کو اندھیرے میں رکھتے ہیں اور چندے کے پیسوں کی عیاشی اڑاتے ہیں۔
تو اگر انہوں نے جھوٹ بولا ہے تو وہ مرزا کے فتاوات کے مطابق:
- مرتد (روحانی خزائن جلد 17 ص 56)
- گوہ خور (روحانی خزائن جلد 22 ص 215)
- ناقابل اعتماد (روحانی خزائن جلد 23 ص 231)
ثابت ہوتے ہیں۔