السلام علیکم و رحمۃ اللہ،
اگر کوئی شخص کرایہ کے مکان میں رہتا ہے اور خاص اپنا مکان بنانے کے لیے پیسے جمع کرتا ہے، ہر سال وہ کچھ پیسے جمع کرتا ہے جو کہ نصاب کی رقم سے زائد ہو جاتے ہیں. تو کیا ان پیسوں پر اسے زکوٰۃ دینا ہو گی؟
ساتھ ہی اگر اُنہیں جمع کئے گئے پیسوں میں سے اُس نے اپنے رشتہ داروں کو بھی قرض دے رکھا ہو تو کیا اس قرضے والی رقم پر بھی زکوٰۃ دینا ہو گی؟
اگر کوئی شخص کرایہ کے مکان میں رہتا ہے اور خاص اپنا مکان بنانے کے لیے پیسے جمع کرتا ہے، ہر سال وہ کچھ پیسے جمع کرتا ہے جو کہ نصاب کی رقم سے زائد ہو جاتے ہیں. تو کیا ان پیسوں پر اسے زکوٰۃ دینا ہو گی؟
ساتھ ہی اگر اُنہیں جمع کئے گئے پیسوں میں سے اُس نے اپنے رشتہ داروں کو بھی قرض دے رکھا ہو تو کیا اس قرضے والی رقم پر بھی زکوٰۃ دینا ہو گی؟