مفتی عبداللہ
مشہور رکن
- شمولیت
- جولائی 21، 2011
- پیغامات
- 531
- ری ایکشن اسکور
- 2,183
- پوائنٹ
- 171
کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین مندرجہ ذیل مسائل کے بارے میں ؟
میں عموما مندرجہ ذیل مدات میں اپنی زکوة خرچ کرتی ہوں کیا میرا یہ عمل قرآن وسنت کے موافق ہے ؟؟ مندرجہ ذیل مدات میں کوئی ایسا مد تو نہیں جس میں زکوة خرچ کرنا منع ہو یا گناہ ہو ؟ نیز یہ بھی رہنمائی فرمائے کہ سب سے بہترین مد زکوة خرچ کرنے کے لیے کونسی ہے خواہ وہ ان مدات میں ہو یا وہ کوئی اور مد ہو برائے مہربانی ان کی واضح نشاندہی فرمائیں تاکہ میں اس میں بھی اپنی زکوة خرچ کرو ں اور مجھے زیادہ ثواب مل جائے
کیا زکوة ان مدات میں دی جا سکتی ہے؟
(۱)قرآن پڑھانے والے استاذ کو تنخواہ کے طور پردینا
(۲) کسی کو راشن خرید کر یا راشن کی مد میںدینا
(۳)غریب بچوں کی اسکول کی فیس کے لیے
(۴)شادی کی مد میں
(۵)کوئی کپڑا (جوڑے) یا کوئی اور سامان خرید کر
(۶)جو اسلامی تعلیم کے ساتھ اسکول کھول رہے ہیں ان کے ٹیچرز کی تنخواہ یا جگہ کا کرایہ یا بچوں کو نصاب خرید کر دیا جائے۔
(۷)گھر بنانے کی مد میں جن کے گھر قدرتی آفات کی وجہ سے ٹوٹ جائیں۔
(۸)غریب مریضوں کو دوائیوں کے لیے یا ٹیسٹ یا آپریشن کی مد میں یا کسی قسم کی مشین لگانے کے لیے جیسے نیمبولائزر وغیرہ۔
(۹)زکوة دینے کا جو طریقہ بتایا جاتا ہے وہ یہ ہے کہ ایسے شخص کو زکوة دیں جو اس کا مستحق پھر وہ اپنی جانب سے ان کاموں میں خرچ کردے کیا یہ طریقہ درست ہے؟ کیا حیلہ نہیں بن جاتا؟
(۰۱)اللہ تعالی جانتے ہیں کہ ہماری نیت کیا ہے اور ہم اس بندے کو زکوة کیوں دے رہے ہیں ۔ہمارے اعمال کا دارو مدار نیتوں پر ہے ،پھر یہ براہ راست کیوں نہیں دی جا سکتی ہے؟
(۱۱)ہم مختلف کچی بستیوں میں اسکول کھول رہے ہیں تاکہ وہ بچے جن کی مائیں کام کی وجہ سے باہر نکل جاتی ہیں بچے آوارہ پھرتے رہتے ہیں۔ان بچوں کو ان اسکولوں میں سکول کی تعلیم کے ساتھ ساتھ قرآن پڑھایا جائے گا اور اسلامی آداب سکھائے جائیں گے۔
اللہ سے امید ہے کہ کچھ بچے ایک اچھا مسلمان بن سکیں گے،ان کے لیے جو بھی رقم خرچ ہوگی کیا وہ زکوة کی مد میں سے خرچ کی جا سکتی ہے؟
مہربانی فرماکر قرآن وسنت کی روشنی میں رہنمائی فرماے جزاکم اللہ خیرا فی الدارین
مستفتیہ زوجہ محمد ادریس مرحوم برائے رابطہ موبائل
محترم مفتیان کرام وعلماء کرام محدث فورم یہ ایک استفتاء آیا تھا اس کا جواب چاہیے جزاکم اللہ خیرا فی الدارین جناب ابوالحسن علوی صاحب جناب انس نظر صاحب اور دیگر معزز علماء کرام وشیوخ سے درخواست ہے کہ جواب عنایت فرماے