ابوحارث نعیم الرحمان
مبتدی
- شمولیت
- اکتوبر 06، 2017
- پیغامات
- 37
- ری ایکشن اسکور
- 11
- پوائنٹ
- 27
شیخ لغت اور مطلب کے اعتبار سے کلچر کہنا کچھ غلط نہیں ہےالسلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
یہاں شریعت میں ''عرف'' کی حیثیت نظر انداز ہو رہی ہے!
شیخ لغت اور مطلب کے اعتبار سے کلچر کہنا کچھ غلط نہیں ہےالسلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
یہاں شریعت میں ''عرف'' کی حیثیت نظر انداز ہو رہی ہے!
کلچر سے مراد اگر انگریزی لفظ (Culture ) ہے ، جسے اردو میں تہذیب و ثقافت کہتے ہیں تو عربی میں اس کا مترادف لفظ (ثقافۃ ) ہے ، جس کا مفہوم درج ذیل ہے :کلچر سنت کو ہی کہتے ہیں ...
شیخ آپ نے بہت اچھی وضاحت پیش کی. میں آپ کا شکر گزار ہوں. میں آپ کی بات سے سو فیصد متفق ہوں. لیکن ایک لفظ کے کئی معانی ہوتے ہیں اسی طرح کلچر کا مطلب یہ بھی ہے کہ کسی قوم کے بانی کا شعار اور طریق کار . میں نے اس معنی میں یہ لفظ استعمال کیا . ڈکشنری سے ثبوت حاضر ہےکلچر سے مراد اگر انگریزی لفظ (Culture ) ہے ، جسے اردو میں تہذیب و ثقافت کہتے ہیں تو عربی میں اس کا مترادف لفظ (ثقافۃ ) ہے ، جس کا مفہوم درج ذیل ہے :
الثَّقافة : العلومُ والمعارفُ والفنون التي يُطلب الحذق فيها
الثَّقَافَةُ العَامَّةُ : مُجْمَلُ العُلُومِ وَالفُنُونِ وَالآدَابِ فِي إطَارِهَا العَامِّ
الثَّقَافَةُ الوَطَنِيَّةُ : مَا يُمَيِّزُهَا عَنْ غَيْرِهَا مِنَ مَعَارِفَ وَعُلُومٍ وَفُنُونٍ وَعَادَاتٍ وَتَقَالِيدَ ، أيْ كُلُّ مَا هُوَ مُرْتَبِطٌ بِحَضَارَتِهَا
الثَّقافة الشَّعبيّة : هي الثَّقافة التي تميِّز الشَّعب والمجتمع الشّعبيّ وتتّصف بامتثالها للتقاليد والأشكال التنظيميَّة الأساسيَّة
اس عربی عبارت کی آخری دو سطریں ( لفظ ثقافت ) کا موجودہ متعارف مفہوم واضح کرتی ہیں ،
جبکہ " سنت " کا شرعی مفہوم عوام تک کو معلوم ہے ،
استاذ صبحی صالح ( علوم الحديث ومصطلحه ) میں لکھتے ہیں :
وَالسُنَّةُ في الأصل - ليست مساوية للحديث، فإنها - تبعاً لمعناها اللغوي - كانت تطلق على الطريقة الدينية التي سلكها النبي صَلََّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ في سيرته المُطَهَّرَة، لأَنَّ معنى السُنَّةِ لغة الطريقة. فإذا كان الحديث عَامًّا يشمل قول النبي وفعله، فَالسُنَّةُ خَاصَّةٌ بأعمال النبي صَلََّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ۔۔۔ الخ
سنت کا اطلاق اس کے لغوی معنی کے لحاظ سے اس دینی طریقہ پر ہوتا ہے جس پر رسول اکرم ﷺ اپنی زندگی و سیرت میں گامزن رہے ،
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
شیخ میں اپنی غلطی تسلیم کر چکا ہوں اور آئندہ احتیاط ہوگی . ان شاءاللہمثلا: بمبئی کا کلچر ، بھارتی فلموں کا کلچر وغیرہ وغیرہ ، جب کوئی روکے ٹوکے تو بے تحاشہ دوڑ لگا دینے سے ایک لمحہ رک کر سوچ لینا مفید ھے ، بہ نسبت کسی گہرے گڑھے میں گر جانے سے ۔ جہاں سے نکلنا بھی ناممکن ھوجائے ۔ معاملہ اللہ اور رسول اقدس ﷺ کا ھے تو صد ہزار احتیاط برتی جائے ، قلم کی کج کلاہی اس طرف نا لیجائے جہاں جانے سے ہر مسلمان پناہ مانگتا ھے -
جی کر دیںاللہ آپ سے راضی رھے ، محترم نعیم بھائی سے درخواست کریں ، میں بھی کرتا ھوں کہ آپکی پوسٹ ڈلیٹ کر دی جائے ۔
مجھے خوشی ھوئی ۔
جزاک اللہ خیرا