- شمولیت
- مارچ 03، 2011
- پیغامات
- 4,178
- ری ایکشن اسکور
- 15,351
- پوائنٹ
- 800
سوال: کیا نبی کریمﷺ نے معراج کے موقعہ پر اللہ تعالیٰ کو دیکھا تھا؟
جواب: اغلب صحابہ کرام کا یہی نظریہ ہے کہ نبی کریمﷺ نے اپنی آنکھوں سے اللہ تعالیٰ کو نہیں دیکھا۔ اس کے من جملہ دلائل میں سے چند درج ذیل ہیں:
1. ارشاد باری تعالی ہے: ﴿ لَا تُدْرِكُهُ الْأَبْصَارُ ... الأنعام: ١٠٣﴾ کہ ’’اسے آنکھیں نہیں پاسکتیں۔‘‘
تفسیر ابن کثیر میں اس آیت مبارکہ کی تفسیر میں مکتوب ہے: (لا تدركه في الدنیا وإن کانت تراه في الآخرة) کہ ’’دنیا میں یہ آنکھیں اللہ کو نہیں دیکھ سکتیں اگر چہ آخرت میں دیکھیں گی۔‘‘
2. ارشاد باری تعالی ہے: ﴿ وَمَا كَانَ لِبَشَرٍ أَنْ يُكَلِّمَهُ اللهُ إِلَّا وَحْيًا أَوْ مِنْ وَرَاءِ حِجَابٍ ... الشوریٰ: ٥١﴾ کہ ’’کسی بشر کا یہ مقام نہیں ہے کہ اللہ اس سے رو برو بات کریں، اس کی بات یا تو وحی(اشارہ)کے طور پر ہوتی ہے یا پردے کے پیچھے سے ۔‘‘
3. سیدنا موسیٰ نے اللہ تعالیٰ سے رؤیت کاسوال کیا تو اللہ تعالیٰ نے فرمایا:﴿ لَنْ تَرَانِي ... الأعراف: ١٤٣ ﴾ کہ ’’تو مجھے ہر گز نہیں دیکھ سکتا۔‘‘ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ دنیا میں کوئی بھی شخص اللہ کو نہیں دیکھ سکتا۔
4. سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں: «مَنْ حَدَّثَكَ أَنَّ مُحَمَّدًا رَأَیٰ رَبَّهُ فَقَدْ کَذَبَ وَهُوَ یَقُولُ: لَا تُدْرِکُهُ الْأَبْصَارُ ... صحیح البخاري: ٧٣٨٠ » کہ ’’جو تمہیں یہ خبر دے کہ محمدﷺ نے اپنے رب کو دیکھا ہے تو تحقیق اس نےجھوٹ بولا ۔ حالانکہ اللہ تعالی فرماتے ہیں کہ اسے آنکھیں نہیں پا سکتیں۔‘‘
5. سیدنا ابو ذر سے مروی ہے : (سَأَلْتُ رَسُولَ اللہِ هَلْ رَأَیْتَ رَبَّكَ؟ قَالَ: « نُورٌ أَنَّیٰ أَرَاہُ» ... صحیح مسلم: ١٧٨) کہ ’’میں نے رسول کریمﷺ سے پوچھا کہ کیا آپ نے اپنے رب کو دیکھا ہے؟ فرمایا: (اس کا حجاب ) نور ہے ، میں کیسے دیکھتا؟‘‘
واللہ تعالیٰ اعلم!
جواب: اغلب صحابہ کرام کا یہی نظریہ ہے کہ نبی کریمﷺ نے اپنی آنکھوں سے اللہ تعالیٰ کو نہیں دیکھا۔ اس کے من جملہ دلائل میں سے چند درج ذیل ہیں:
1. ارشاد باری تعالی ہے: ﴿ لَا تُدْرِكُهُ الْأَبْصَارُ ... الأنعام: ١٠٣﴾ کہ ’’اسے آنکھیں نہیں پاسکتیں۔‘‘
تفسیر ابن کثیر میں اس آیت مبارکہ کی تفسیر میں مکتوب ہے: (لا تدركه في الدنیا وإن کانت تراه في الآخرة) کہ ’’دنیا میں یہ آنکھیں اللہ کو نہیں دیکھ سکتیں اگر چہ آخرت میں دیکھیں گی۔‘‘
2. ارشاد باری تعالی ہے: ﴿ وَمَا كَانَ لِبَشَرٍ أَنْ يُكَلِّمَهُ اللهُ إِلَّا وَحْيًا أَوْ مِنْ وَرَاءِ حِجَابٍ ... الشوریٰ: ٥١﴾ کہ ’’کسی بشر کا یہ مقام نہیں ہے کہ اللہ اس سے رو برو بات کریں، اس کی بات یا تو وحی(اشارہ)کے طور پر ہوتی ہے یا پردے کے پیچھے سے ۔‘‘
3. سیدنا موسیٰ نے اللہ تعالیٰ سے رؤیت کاسوال کیا تو اللہ تعالیٰ نے فرمایا:﴿ لَنْ تَرَانِي ... الأعراف: ١٤٣ ﴾ کہ ’’تو مجھے ہر گز نہیں دیکھ سکتا۔‘‘ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ دنیا میں کوئی بھی شخص اللہ کو نہیں دیکھ سکتا۔
4. سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں: «مَنْ حَدَّثَكَ أَنَّ مُحَمَّدًا رَأَیٰ رَبَّهُ فَقَدْ کَذَبَ وَهُوَ یَقُولُ: لَا تُدْرِکُهُ الْأَبْصَارُ ... صحیح البخاري: ٧٣٨٠ » کہ ’’جو تمہیں یہ خبر دے کہ محمدﷺ نے اپنے رب کو دیکھا ہے تو تحقیق اس نےجھوٹ بولا ۔ حالانکہ اللہ تعالی فرماتے ہیں کہ اسے آنکھیں نہیں پا سکتیں۔‘‘
5. سیدنا ابو ذر سے مروی ہے : (سَأَلْتُ رَسُولَ اللہِ هَلْ رَأَیْتَ رَبَّكَ؟ قَالَ: « نُورٌ أَنَّیٰ أَرَاہُ» ... صحیح مسلم: ١٧٨) کہ ’’میں نے رسول کریمﷺ سے پوچھا کہ کیا آپ نے اپنے رب کو دیکھا ہے؟ فرمایا: (اس کا حجاب ) نور ہے ، میں کیسے دیکھتا؟‘‘
واللہ تعالیٰ اعلم!