اس بحث میں پڑے بغیر کہ جمہوریت اور اسلام کا کیا تعلق ہے اور پاکستانی تناظر میں جمہوریت کو کیسے دیکھا جاسکتا ہے' قانون سازی کے حوالے سے ایک بات عرض کیے دیتا ہوں۔ اسلام کے بتائے ہوئے جرم وسزا' عائیلی' معاشی اور معاشرتی قوانین کو تقنینی عمل (codification) سے گذارا جاسکتا ہے یا نہیں' اس ضمن میں گذشتہ پچاس سالوں میں بڑا گراں قدر علمی کام ہوا ہے اور اس کا بنیادی سبب کئی مسلم ممالک میں شریعت کی طرف پلٹنے کی خواہش اور اس مقصد کے لئے قائم کردہ شریعہ کالجز اور فیکلٹیز کا قیام تھا۔ اس حوالے سے ایک سے زیادہ آراء موجود ہیں مگر وہ ممالک جو تقنینی عمل کو مستحسن نہیں جانتے تھے - مثلا سعودی عرب - وہ ٢٠١٠ء کے بعد بتدریج شریعی قوانین کی تقنین کو اپنانے کا اعلان کر چکے ہیں تاکہ علاقائی عدالتوں کے فیصلہ جات کے باہم ٹکراو سے بچا جاسکے۔ بات کہنے کا مقصد یہ ہے کہ تقنین سازی کی مختلف وجوہ ہوسکتی ہیں اور سب کو ان کے مخصوص تناظر میں دیکھنا ہوگا۔