محمد وقاص گل
سینئر رکن
- شمولیت
- اپریل 23، 2013
- پیغامات
- 1,033
- ری ایکشن اسکور
- 1,711
- پوائنٹ
- 310
کیا بارش کی وجہ سے مغرب وعشاءکوجمع کرکےساتھ میں تراویح بھی پڑھ سکتےہیں ؟
نہیں!کیا بارش کی وجہ سے مغرب وعشاءکوجمع کرکےساتھ میں تراویح بھی پڑھ سکتے ہیں ؟
پہلے تو یہ بات ذہن نشین کرلیں، کہ نماز تراویح فرض نہیں سنت ہے۔ اور پھر نماز تراویح کا لازمی جماعت کے ساتھ پڑھنا بھی ضروری نہیں۔ آپ گھر بھی پڑھ سکتے ہیں۔ اور پھر فرض نمازوں کو موسم وغیرہ کی خرابی کی وجہ سے جمع کرنے کی حکمت جماعت کے ثواب کا حصول ہے۔ اور پھر باجماعت نماز کی کیااہمیت ہے؟ اس سے بھی آپ واقف ہونگے۔۔۔لہذا یہ حکم فرضی نمازوں کےلیے تو ہے۔ نفلی نمازوں کےلیے نہیں ۔۔۔ اور پھر نماز تراویح عشاء کی نہیں بلکہ اصل میں صبح کی ہی نماز ہے۔ کیونکہ تراویح اور تہجد میں کوئی فرق نہیں ہے۔ظاہری طور پر تو اس کا جواز ہی سامنے آتا ہے۔۔
اب نہ پڑھنے کی کوئی صحیح وجہ سامنے آئے تو ہی کسی کنارے لگا جائے۔۔
۔ اور پھر شریعت میں اس کی کوئی نظیر بھی نہیں ملتی، کہ مغرب اور عشاء کے ساتھ ساتھ نماز تراویح بھی پڑھی گئی ہو۔۔ واللہ اعلم
علماء حضرات ہی بہتر جواب دے سکیں گے۔
محترم برادر جمع بین الصلوتین کے حوالے سے جو بات ہے وہ یہ کہ فجر کی الگ۔ ظہر اور عصر کی ساتھ ساتھ اور اسی طرح مغرب اور عشاء کی ساتھ ساتھ۔ مجبوری کی حالت میں بھی، اور بغیر مجبوری کے بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے جمع ثابت ہے۔ماشاءاللہ کافی حد تک مسئلہ سامنے آ گیا ہے۔۔ جزاک اللہ بھائی۔۔
آپ نے کہا کہ شریعت میں ایسی نظیر نہیں تو ایسے تو بارش میں جمع کی بھی نظیر نہیں ہے؟؟؟؟
کیا کہتے ہیں؟؟
1۔ برادر اگر کسی بھی مسئلہ کے ساتھ کسی بھی چیز کی قید لگا دی جائے، تو پھر آدھی سے زیادہ شریعت سے ہاتھ دھونا پڑے گا۔بھائی کیا نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے بارش میں جمع کرنا ثابت ہے؟؟
اگر آپ اسکو اس حدیث پر قیاس کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجبوری اور غیر مجبوری دونوں صورتوں میں جمع کی۔
تو تراویح کے مسئلے میں بھی عموم پر قیاس کر سکتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔