ابوبکرالسلفی
مبتدی
- شمولیت
- مارچ 09، 2011
- پیغامات
- 17
- ری ایکشن اسکور
- 74
- پوائنٹ
- 20
السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہبہن کائنات فاطمہ نے فرمایا:
جبکہ ان سے قطع تعلق جو لوگ اللہ کی راہ میں قتل ہوجائیں اگر ایمان کامل کے ساتھ فقط اللہ کی رضا کیلئے لڑتے ہوئے قتل کر دیئے جائیں تو ان کے بارے سختی سے حکم ہے کہ انہیں شہید ہی کہا جائے گا کیونکہ اس حدیث کے مطابق اللہ خود ان کی ضمانت دے رہے ہیں انہییں ہم شہید ہی کہیں گے لیکن جو اس حالت میں مر جائیں جو میدان قتال میں نہ ہوں توانہیں ان شاءاللہ کے ساتھ شہید کہیں گے اگرچہ معاملہ ان کا بھی اللہ کے ساتھ ہے۔
بہن سے گزارش ہے کہ وہ دونوں واضح کیئے گئے جملوں کی دلیل عنایت فرما دیں۔