کفایت اللہ
عام رکن
- شمولیت
- مارچ 14، 2011
- پیغامات
- 5,001
- ری ایکشن اسکور
- 9,806
- پوائنٹ
- 773
انبیاء علیہم السلام کے علاوہ کوئی بھی شخص معصوم عن الخطاء نہیں ہے غلطیاں کسی سے بھی ہوسکتی ہیں لیکن اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ محض امکان خطاء کے سبب کسی کی طرف فقط جرم کی نسبت ہی سے جرم کی تصدیق کردی جائے ۔
یزیدبن معاویہ بھی انسان تھے ان سے بھی غلطی ، جرم یا گناہ سرزد ہوسکتاہے۔ ان سے کیا گناہ ہوا کیا نہیں اس کا حقیقی علم صرف اللہ کے پاس ہے ۔ ہم بغیرکسی پختہ ثبوت کے عام مسلمان کی طرف پر کوئی جرم منسوب نہیں کرسکتے ہیں چہ جائے کہ یزید بن معاویہ رحمہ اللہ جیسی شخصیت کی طرف کوئی جرم منسوب کیا جائے جن کے ہاتھ پر صحابہ کرام کی ایک بڑی جماعت نے بیعت کی اورانہیں اپنا خلیفہ تسلیم کیا۔
چونکہ لوگ ان کی طرف کئی جرم کی نسبت کرتے ہیں اس لئے اس تھریڈ میں ہم اپنی معلومات میں اضافہ کے لئے تمام حضرات سے سوال کرتے ہیں کہ کیا یزید بن معاویہ کا کوئی ایک بھی جرم بادلیل ثابت ہے ۔
جو صاحب بھی جواب دیں وہ درج ذیل باتوں کاخیال رکھیں :
کوئی بھی صاحب بے سند ، یا ضعیف السند یا غیرمتعلق بات قطعا نہ پیش کریں۔
۔
یزیدبن معاویہ بھی انسان تھے ان سے بھی غلطی ، جرم یا گناہ سرزد ہوسکتاہے۔ ان سے کیا گناہ ہوا کیا نہیں اس کا حقیقی علم صرف اللہ کے پاس ہے ۔ ہم بغیرکسی پختہ ثبوت کے عام مسلمان کی طرف پر کوئی جرم منسوب نہیں کرسکتے ہیں چہ جائے کہ یزید بن معاویہ رحمہ اللہ جیسی شخصیت کی طرف کوئی جرم منسوب کیا جائے جن کے ہاتھ پر صحابہ کرام کی ایک بڑی جماعت نے بیعت کی اورانہیں اپنا خلیفہ تسلیم کیا۔
چونکہ لوگ ان کی طرف کئی جرم کی نسبت کرتے ہیں اس لئے اس تھریڈ میں ہم اپنی معلومات میں اضافہ کے لئے تمام حضرات سے سوال کرتے ہیں کہ کیا یزید بن معاویہ کا کوئی ایک بھی جرم بادلیل ثابت ہے ۔
جو صاحب بھی جواب دیں وہ درج ذیل باتوں کاخیال رکھیں :
- جرم عائد کرنے والے کے پاس اس کا ثبوت ہو محض سنی سنائی بات نہ ہو۔
- جرم عائدکرنے والا یزید بن معاویہ کے دور کا ہو۔
- جرم عائد کرنے والے تک ناقل کی سند صحیح ہو۔
- بات اجتہادی غلطی کی نہیں جرم کی ہو۔
کوئی بھی صاحب بے سند ، یا ضعیف السند یا غیرمتعلق بات قطعا نہ پیش کریں۔
۔