بہرام صاحب کے سوالات کے جوابات درج ذیل ہیں :
١۔ باغ کے باھر ، حضرت ابوھریرہ کی ملاقات سب سے پہلے ، حضرت عمر سے ہوئ، حضرت ابو ھریرہ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث سنادی ، لہذا حضرت ابوھریرہ حدیث کو ماننے والے ہوے۔
٢۔ حضرت عمر نے حدیث سنی ، لہذا وہ بھی حدیث ماننے والے ہوے ۔ حضرت عمر کا مکہ مارنا ، ابوھریرہ کو آگے جانے سے روکنا تھا ، یہ حدیث کی خلاف ورزی نہیں ہے ، کیوں کہ اس حدیث میں کہیں نہیں ہے ، کہ ابو ھریرہ حدیث سناکر آگے چلے جائیں ، اگر حدیث میں آگے جانے کا تذکرہ ہے تو ہمیں دیکھائیں؟؟
٣۔عبداللہ بن ابی کے جنازہ کے واقعہ میں ، حضرت عمر نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کیا ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ مجھے اختیار دیا گیا ہے ، کیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے جواب کے بعد بھی اعتراض ہے ؟؟ اگر نہیں تو حضرت عمر عامل حدیث ہیں ، اگر اعتراض کیا ہے تو حدیث میں دیکھائیں؟؟
٤۔ حضرت عمر کا غصہ معاہدے پر نہیں بلکہ کفار پر تھا ، کیا کسی حدیث میں ہے کہ حضرت عمر کا غصہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر تھا نعوذ باللہ ؟؟ اگر ہے تو بیان کریں ؟؟
٥۔ حضرت عمر کی معاہدے کی پابندی ہی اس بات کی دلیل ہے ، کہ آپ عامل حدیث تھے ، کیا کسی حدیث میں ہے کہ آپ نے اس معاہدے کو نہ مانا اور خلاف ورزی کی؟؟
بہرام صاحب ! امید ہے کہ آپ کے سوالات کا جواب مل گیا ہو گا۔ اللہ تعالی ھم سب کو حدیث پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرماے ۔ آمین