رضا میاں
سینئر رکن
- شمولیت
- مارچ 11، 2011
- پیغامات
- 1,557
- ری ایکشن اسکور
- 3,581
- پوائنٹ
- 384
اسلام علیکم،
عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا: أَنَّ رَجُلا مَرَّ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ يَبُولُ، فَسَلَّمَ عَلَيْهِ، فَرَدَّ عَلَيْهِ السَّلامَ، فَلَمَّا جَاوَزَهُ نَادَاهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: " إِنَّمَا حَمَلَنِي عَلَى الرَّدِّ عَلَيْكَ خَشْيَةَ أَنْ تَذْهَبَ، فَتَقُولَ: إِنِّي سَلَّمْتُ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَمْ يَرُدَّ عَلَيَّ، فَإِذَا رَأَيْتَنِي عَلَى هَذِهِ الْحَالِ فَلا تُسَلِّمْ عَلَيَّ، فَإِنَّكَ إِنْ تَفْعَلْ لا أَرُدَّ عَلَيْكَ ".
اس حدیث کا ترجمہ میں اپنی طرف سے کرنے لگا ہوں، براہ مہربانی بس کوئی اتنا بتا دے کہ یہ ترجمہ صحیح ہے یا نہیں۔
"ابن عمر سے روایت ہے کہ ایک شخص نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس سے گزرا جب آپ (صلی اللہ علیہ وسلم) پیشاپ کر رہے تھے، تو اس (شخص) نے آپ کو سلام عرض کیا، تو نبی نے اس کا سلام لوٹا دیا (یعنی اس کا جواب دیا)، جب وہ (شخص) جانے لگا، تو نبی صلی اللہ الیہ وسلم نے اسے آواز دی اور کہا: تمہیں سلام لوٹانے پر مجھے کسی چیز نے مجبور نہیں کیا سوائے اس کہ کہ مجھے ڈر تھا کہ تم (اپنے لوگوں کی طرف) جاؤ گے اور کہو گے: میں نے اللہ کے رسول کو سلام عرض کیا اور انہوں نے اس کا جواب نہیں دیا، پس جب تم مجھے اس حالت میں دیکھو تو مجھ پر سلام مت کہو، پس اگر تم ایسا کرو گے تو میں تمہیں جواب نا دوں گا"
عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا: أَنَّ رَجُلا مَرَّ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ يَبُولُ، فَسَلَّمَ عَلَيْهِ، فَرَدَّ عَلَيْهِ السَّلامَ، فَلَمَّا جَاوَزَهُ نَادَاهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: " إِنَّمَا حَمَلَنِي عَلَى الرَّدِّ عَلَيْكَ خَشْيَةَ أَنْ تَذْهَبَ، فَتَقُولَ: إِنِّي سَلَّمْتُ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَمْ يَرُدَّ عَلَيَّ، فَإِذَا رَأَيْتَنِي عَلَى هَذِهِ الْحَالِ فَلا تُسَلِّمْ عَلَيَّ، فَإِنَّكَ إِنْ تَفْعَلْ لا أَرُدَّ عَلَيْكَ ".
اس حدیث کا ترجمہ میں اپنی طرف سے کرنے لگا ہوں، براہ مہربانی بس کوئی اتنا بتا دے کہ یہ ترجمہ صحیح ہے یا نہیں۔
"ابن عمر سے روایت ہے کہ ایک شخص نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس سے گزرا جب آپ (صلی اللہ علیہ وسلم) پیشاپ کر رہے تھے، تو اس (شخص) نے آپ کو سلام عرض کیا، تو نبی نے اس کا سلام لوٹا دیا (یعنی اس کا جواب دیا)، جب وہ (شخص) جانے لگا، تو نبی صلی اللہ الیہ وسلم نے اسے آواز دی اور کہا: تمہیں سلام لوٹانے پر مجھے کسی چیز نے مجبور نہیں کیا سوائے اس کہ کہ مجھے ڈر تھا کہ تم (اپنے لوگوں کی طرف) جاؤ گے اور کہو گے: میں نے اللہ کے رسول کو سلام عرض کیا اور انہوں نے اس کا جواب نہیں دیا، پس جب تم مجھے اس حالت میں دیکھو تو مجھ پر سلام مت کہو، پس اگر تم ایسا کرو گے تو میں تمہیں جواب نا دوں گا"