السلام عليكم ورحمة الله وبركاته کوئی
کیا یہ صحیح مسلم کی حدیث ہے
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اگر جھک جانے (عاجزی اختیار کرنے) سے تمہاری عزت گھٹ جاۓ تو قیامت کے دن مجھ سے لے لینا (مسلم حدیث # 784)
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
آج کل سوشل نیٹ ورک مثلا فیس بک واٹس ایپ وائبر اور ٹویٹر وغیرہ پر جعلی روایات بہت دھڑلے سے شیئر کی جا رہی ہیں انہیں میں سے صحیح مسلم کے نام پر ایک جعلی روایت بہت پھیلائی جا رہی ہے.
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اگر جھک جانے (عاجزی اختیار کرنے) سے تمہاری عزت گھٹ جاۓ تو قیامت کے دن مجھ سے لے لینا
(صحیح مسلم حدیث # 784)
ایک اور حدیث ہے
حدیث نبوی صلی اللہ علیہ و سلم:
جس گھر کے دروازے رشتےداروں کے لیے بند رہیں،
اور جس گھر میں رات دیر تک جاگنے
اور صبح دیر سے اٹھنے کا رواج ہو جائے
تو وہاں رزق کی تنگی اور بے برکتی کو کوئی نہیں روک سکتا.
(صحیح مسلم.6574)
یہ دونو حدیثیں نہ ہی مسلم میں ہے اور نہ ہی حدیث کی کسی دوسری کتاب میں اور نہ ہی کسی عالم نے اپنی کتاب میں اسکا ذکر کیا ہے.
پہلے لوگوں کو یہ نصیحت کی جاتی تھی کہ جب بھی کوئی حدیث بغیر حوالے کے دیکھو تو حوالہ ضرور پوچھیں لیکن اب جب ایسی جعلی روایات اور پوسٹ بنانے والوں نے دیکھا کہ ایسے تو ہمارے پیج یا ہمارے خود کی آئی ڈی پر لائک اور کمنٹ کم آئینگے تو اسکے بعد سے انہوں نے جعلی روایات کو صحیحین کا حوالہ اور مستند کتابوں کا حوالہ بھی دینا شروع کر دیا یہ وہی لوگ ہیں جو شہرت کے بھوکے ہیں.
نہ تو پوسٹ اور حدیث بنانے والوں کو کوئی ڈر اور نہ ہی پھیلانے کو کوئی ڈر پھیلانے والے بھولے بھالے لوگ تو بس صحیحین اور الله رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے نام پر شیئر کر رہے ہیں اور سمجھتے ہیں کہ بہت ثواب کا کام ہے حالانکہ یہ ثواب نہیں بلکہ وبال جان ہے.
ایسی جعلی روایات کے نیچے معصوم مگر جان لیوا نصیحت بھی لکھی ہوتی ہے کہ '' اچھی بات کو پھیلانا صدقہ ہے'' خبردار آپ خود بھی رکیں ایسا کرنے سے اور دوسروں کو روکیں-