ابوزینب
رکن
- شمولیت
- جولائی 25، 2013
- پیغامات
- 445
- ری ایکشن اسکور
- 339
- پوائنٹ
- 65
قارئین اس پوسٹ کو پڑھ کر مجھے جتنا دکھ اور افسوس آج ہوا ہے اس سے قبل کبھی بھی نہیں ہواکہ جماعۃ الدعوۃ مجاہدین دشمنی میں اس قدر اندھی ہوچکی ہے جس کا مجھے اندازہ نہیں تھا ۔مجاہدین سے دشمنی کی اس قدر شدت آج سے قبل میں کہیں نہیں دیکھی ۔ایسی دشمنی تو شاید معتدل یہود ونصاریٰ بھی نہیں کرتے ہوں گے۔اس جیسی دشمنی میں نے آج تک نہیں دیکھی کہ جیسی دشمنی کا صدوراس فورم پر جماعۃ الدعوۃ کے اس کارکن متلاشی سے ہوا۔اور اس دشمنی کے ساتھ ساتھ جماعۃ الدعوۃ کے خوارج نماتکفیری مرجئہ نے اس بات کا اقرار کیا کہصحیح معنی وہ بھی خوارجی بیان کردے۔۔۔۔۔۔۔۔ یہ ممکنات میں سے نہیں۔
ہم لوگ ارجاء کا شکار ہیں تو ہم اکیلے نہیں آپ کی جامعہ بنوریہ ہمارے ساتھ ہے۔ جس کے فتوے پر تمھارے فورم پر لگے ہوئے ہیں۔ لیکن تم نے ایک تھریڈ میں ان کا بھی ارجاء کہدیا ہے۔ جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ تم کس گوبر کے کیڑے ہو۔ صلیبی جب تم جیسے کیڑوں میں ماریں تو اس میں مسلمانوں کا ہی فائدہ ہے۔ دیکھو بیت اللہ محسود کو کس نے مارا۔ انہی صلیبیوں نے جو ہزاروں مسلمانوں کا قاتل تھا۔ قرآن و سنت ہمیں پتہ ہے کیا ہے۔ خواجیوں کے بتانے کی ضرورت نہیں۔ لطیفے ہم نہیں بنارہے بلکہ آپ جوکر ہیں۔ ہم نے تو آپ کی خصلت بتائی ہے آپ نے مسلمانوں پر قیاس کرنا شروع کردیا۔ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی گستاخی نہیں کرو وہ تم جیسوں تو بیت اللہ محسود تک پہنچانے کےلئے آئیں گے۔ مسلمانوں کا کافر کرار دینے کے لئے نہیں آئیں گے
متلاشی کا یہ کہنا جماعۃ الدعوۃ اس ارجاء کا شکار ہے جس کا ہم نے اپنے پوسٹ میں ذکر کیاہے۔الحمد للہ کہ متلاشی نے اس بات کا اقرار کیا کہ وہ مرجئی ہے اور اس نے اپنی جماعۃ الدعوۃ کو مرجئی عقائد کی حامل جماعت قرار دیا ہے۔پھر متلاشی نے ایک بہتان کا بھی اپنی تحریر میں اعادہ کیا ہے جس کی تردید ہم شدت کے ساتھ کرچکے ہیں کہ ہمارا قطعی طور پر جامعہ بنوریہ سے تعلق نہیں ہے ۔نہ ہم نے جامعہ بنوریہ کی شکل تک دیکھی ہے۔ہم سختی سے اس بات کی تردید کرتے ہیں کہ ہمارا تعلق کسی بھی طور سے جامعہ بنوریہ سے نہیں ہے۔اب اس تردید کے بعد اگر کوئی صاحب ہم پر اس بات کو دوبارہ چسپاں کریں گے تو ہم اس کو جواب نہیں دیں گے ۔کیونکہ باربار تردید کرنے کے بعد جواب دینا اچھی بات نہیں ہے۔ہمیں حیرت ہے متلاشی القاعدہ اور طالبان سے منسلک مجاہدین کو صلیبیوں کے مقابلے پر کیڑے قرار دے رہا ہے۔آپ اس کے الفاظ ملاحظہ کریں:ہم لوگ ارجاء کا شکار ہیں تو ہم اکیلے نہیں آپ کی جامعہ بنوریہ ہمارے ساتھ ہے
بتائیے کہ متلاشی تمام حدوں کو پار کرچکا ہے کہ، کس طرح یہ مجاہدین کو صلیبیوں کے مقابلے پر گوبر کے کیڑے قرار دے رہا ہے۔اس سے زیادہ ایک مسلمان کی توہین کوئی نہیں ہوسکتی ۔صاف ظاہر ہے کہ متلاشی القاعدہ اور طالبان سے تعلق رکھنے والے مجاہدین کی تکفیر کا قائل ہے ۔ہم متلاشی کے اسے عقیدے پر خود تبصرہ کرنے کی بجائے اس کے سامنے اللہ کی آیات کو پیش کرتے ہیں شاید کہ وہ لوٹ آئے:صلیبی جب تم جیسے کیڑوں میں ماریں تو اس میں مسلمانوں کا ہی فائدہ ہے
أَلَمْ تَرَ إِلَى الَّذِينَ أُوتُوا نَصِيبًا مِّنَ الْكِتَابِ يُؤْمِنُونَ بِالْجِبْتِ وَالطَّاغُوتِ وَيَقُولُونَ لِلَّذِينَ كَفَرُوا هَٰؤُلَاءِ أَهْدَىٰ مِنَ الَّذِينَ آمَنُوا سَبِيلًا۔بھلا تم نے ان لوگوں کو نہیں دیکھا جن کو کتاب سے حصہ دیا گیا ہے کہ بتوں اور طاغوتوں کو مانتے ہیں اور کفار کے بارے میں کہتے ہیں کہ یہ لوگ مومنوں کی نسبت سیدھے رستے پر ہیں(سورۃ النساء:۵۱)
متلاشی اللہ کا خوف کرو قرآن حکیم کی اس آیت پرغور کرو ۔تم نے صلیبیوں کی تعریف اور مجاہدین اسلام کو صلیبیوں کے مقابلے پر کیڑے قرار دیا ہے۔تم مکمل طور پر اس آیت کی زد میں ہو۔میں تمہیں ایک بار پھر کہتا ہوں کہ ظلمات سے نکل کر نور کی طرف آجاؤ۔ورنہ تمہارے سارے اعمال اکارت ہوجائیں گے۔کیونکہ تم نے صلیبیوں کے ہاتھوں مجاہدین کے قتل کو مسلمانوں کے فائدہ کی بات قرار دیا ہے۔ابھی کل ہی ڈرون حملوں میں ملاسنگین کو شہید کرنے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔متلاشی کیا تم اس پر کہوگے کہ ملاسنگین کی شہادت مسلمانوں کے لئے فائدہ ہے؟؟؟؟متلاشی تم نے تو پچھلے دور کے خوارج کو مات دے دی ہے۔ خارجیت کی یہ نئی شکل جدید دور میں بڑی ہی بھیانک ہے۔
پھر متلاشی کہتا ہے کہ:
متلاشی صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی اولاد کے انصار بیت اللہ محسود رحمہ اللہ کو مطعون کرتے ہوئے ۔صلیبیوں کے ہاتھوں ان کی شہادت پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہتا ہے بیت اللہ محسود کو صلییبیوں نے مارا ہے۔جو کہ اس کے نزدیک مسلمانوں کے لئے فائدہ مند ہے۔متلاشی کو دیکھ کر تو نافع بن الارزق خارجی بھی پناہ مانگے گا۔اس قدرگہرا بغض وعداوت ہے متلاشی کو مجاہدین سے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے انصار سے ۔ولاحول ولا قوۃ الاباللہ۔یہ سب نتیجہ ہے جماعۃ الدعوۃ سے تعلق رکھنے والے خوارج نما تکفیری مرجئوں کے نظریات کا ۔یہ نظریہ صرف متلاشی کا نہیں ہے بلکہ جماعۃ الدعوۃ کے تمام کارکنان بشمول ان کے تمام علماء کا ہے۔جو کہ اس قدر شدت کے ساتھ جماعۃ الدعوۃ کے کارکنوں کے اذہان میں پیوست کیا جارہا ہے۔دیکھو بیت اللہ محسود کو کس نے مارا۔ انہی صلیبیوں نے جو ہزاروں مسلمانوں کا قاتل تھا۔ قرآن و سنت ہمیں پتہ ہے کیا ہے۔
یاد رہے کہ ان خوارج کی پوسٹیں ہمارے لئے کسی نعمت مترقبہ سے کم نہیں ہیں۔ پہلے تو جماعۃ الدعوۃ کے کارکنان نفاق سے کام لیتے تھے جب کوئی نیا شخص ان کے جال میں پھنستا تھا تو اس سے جہاد کی تعریف مجاہدین کی تعریف کرتے اور جب وہ شخص ان کے معسکر خوارج میں داخل ہوجاتا تو وہاں پر جماعۃ الدعوۃ کے یہ سب خوارج مل کر مشترکہ طور پر اس نئے آنے والے شخص کی ذہن سازی کرتے ہیں۔اس شخص کو مجاہدین القاعدہ اور طالبان کے خلاف کرتے ہیں ۔اس کو ناپاک فوج کی تعریف وتوصیف کرکے مجاہدین کے مدمقابل حق پر قرا ردیتے ہیں۔اور مجاہدین کو باغی وخارجی قرار دیتے ہیں ۔ اور اسلامی مفاد کی بالادستی کے مقابلے پر ملکی مفاد کو برتر قرار دیتے ہیں۔قوم پرستی سے بھی کام لینے سے گریز نہیں کرتے ہیں۔یاد رہے کہ پاکستان کی فوج تقریباًپنجاب کے لوگوں پر مشتمل ہے۔او رجماعۃ الدعوۃ کی آبیاری بھی پنجاب میں ہوئی ہے۔ اور ہمیں ثقہ اور معتبر لوگوں نے گواہی دی ہے کہ ان کے معسکروں میں جئے پنجابی کے نعرے تک لگتے دیکھے گئے ہیں ۔ جب اس ضمن میں شکایت کی گئی تو اس کو معمولی سمجھ کر اگنور کردیا گیا۔یہی وجہ ہے کہ کچھ لوگوں کاکہنا ہے کہ جماعۃ الدعوۃ اس صلیبی فوج کے خلاف کبھی جہاد نہیں کرے گی ۔چنانچہ مندرجہ بالا ٹیکسٹ جو کہ جماعۃ الدعوۃ سے تعلق رکھنے والے خارجی متلاشی کا ہے وہ اس حقیقت حال کو ظاہر کرنے کے لئے کافی معلوم ہوتا ہے۔واللہ ہم اپنے پوسٹ میں کبھی بھی ایسے الفاظوں کو درج کرنے کے قائل نہیں ہیں جبکہ اس بارے میں تمام ثبوت بھی مہیا ہیں۔لیکن چونکہ ہم پر فرض ہے کہ ہم قارئین اصل حقیقت حال سے آگاہ کریں ۔متلاشی کے نزدیک وہ ہزاروں مسلمان جو بیت اللہ محسود رحمہ اللہ کے ہاتھوں مر کر جہنم رسید ہوئے وہ پاکستانی فوج کے افراد مرادہیں۔یہ وہ فوجی تھے جو طاقت کے نشے میں بدمست ہوکر شرابیں پیتے ہوئے رات بھر طوائفوں کا مجرہ دیکھتے ہوئے اپنے لیپ ٹاپوں انڈین اور سیکسی ویڈیوز رکھتےہوئے اتراتے ہوئے جب مجاہدین تحریک طالبان پر حملہ آور ہوئے تو مجاہدین نے ان صلیبی کتوں کو آڑے ہاتھوں لیا۔ان کے لشکر کو ابرھ کے لشکر کی طرح کھائے ہوئے بھوسے کی مانند کردیا ۔اور مجاہدین کے میڈیا پر ان کے لیپ ٹاپ جو مجاہدین کے قبضے میں آئے ان کو پیش کرکے مسلمانوں کو دکھایا کہ یہ ہے وہ ناپاک فوج جو کہ انڈیا سے جہاد کرنے کا شوق رکھتی ہے۔جس کے فوجی افسران اپنے لیپ ٹاپوں میں انڈیا کی سیکسی ویڈیوز دیکھتے ہوں وہ کس طرح انڈیا سے دشمنی کریں گے۔مسلمانوں کو چاہئے کہ وہ آنکھیں کھولیں اور حق اور باطل میں فرق کریں۔
متلاشی مزید آگے تحریر کرتے ہوئے اپنے حواس کھو بیٹھتا ہے جب وہ یہ تحریر نقل کرتا ہے:
ہمیں اپنی تحریر وہ جوکر قرار دے رہا ہم اس کا شکوہ اللہ ہی سے کرتے ہیں وہی جلد حساب لینے والا ہے۔کہتا ہے کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی گستاخی نہیں کرو۔ہم وہ تحریر نقل کئے دیتے ہیں جس پر متلاشی نے ہمیں حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا گستاخ قرارد یا ہے:لطیفے ہم نہیں بنارہے بلکہ آپ جوکر ہیں۔ ہم نے تو آپ کی خصلت بتائی ہے آپ نے مسلمانوں پر قیاس کرنا شروع کردیا۔ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی گستاخی نہیں کرو وہ تم جیسوں تو بیت اللہ محسود تک پہنچانے کےلئے آئیں گے۔ مسلمانوں کا کافر کرار دینے کے لئے نہیں آئیں گے
اے خرمندو! بتاؤ ہماری اس تحریر میں مجاہدین کے سردار سیدنا عیسیٰ علیہ السلام کی گستاخی ہے یا تعریف وتوصیف ہے۔متلاشی ہم اس معاملے کو اللہ کی عدالت میں پیش کررہے ہیں قیامت کے دن ہمارا اور تمہارا فیصلہ اللہ ہی کےروبرو ہوگا۔ان شاء اللہمجاہدین جلد دجال اور ان کے معاونین کو اپنے سردار سیدنا عیسیٰ علیہ السلام کے ہمراہ قتل کرکے رہیں گے۔ ان شاء اللہ
ہم اللہ تعالیٰ سے اس بات کا سوال کرتے ہیں کہ وہ ہم کو قیامت کے دن انبیاء شہداء اور صدیقین کی رفاقت سے نوازے ۔ ہم یہ بات اچھی طرح جانتے ہیں کہ بیت اللہ محسود رحمہ اللہ مجاہدین کے سردار تھے ۔ آپ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی اولادکے انصار تھے ۔ان کے محافظ تھے ان کی حفاظت کی خاطر آپ نے اپنا سب کچھ قربان کردیا۔یہاں تک کہ آپ نے اپنی جان اس کام میں اللہ کے حضور پیش کردی ۔ سمجھتے ہیں کہ آپ بیت اللہ محسود رحمہ اللہ جنت میں ہیں ۔ان شاء اللہ۔
متلاشی اپنے اس پوسٹ اپنے حواس کھوچکے ہیں ۔مجاہدین دشمنی میں اس قدر گرچکے ہیں کہ ان کو اپنے ایمان کی سلامتی کی بھی فکر نہ رہی ۔بس ان کو ایک ہی فکر ستائے جارہی ہے کہ ان کے امام انجینئر حافظ سعید نے ان کو مجاہدین دشمنی کا جو مشن سونپا ہے اس کو کسی نہ کسی طریقے سے کامیابی سے ہمکنار کیا جائے اور اس سلسلے میں کسی اخلاقی آداب سے بھی اگر پہلو تہی کرنی پڑے تو کیا جائے۔اگر مجاہدین کے مقابلے پر صلیبیوں کو راہ ہدایت پر قرار دینے کی بات آجائے تو اس سے بھی گریز نہ کیا جائے۔ان تمام باتوں کا شکوہ اللہ ہی سے ۔ اللہ تعالیٰ مجاہدین اور اہل اسلام کی حفاظت فرمائیں اور ان کو حاسدین کے حسد اور شریوں کے شر اور فسادیوں کے فساد سے محفوظ رکھے ۔آمین