• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کیا یہ کفر نہیں ؟

تلمیذ

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 12، 2011
پیغامات
765
ری ایکشن اسکور
1,506
پوائنٹ
191
ارے بابا میں بھی تو یہی پوچھ رہاہوں، کہ جو تشریح صاحب مضمون نے کی ہے۔ کیا آپ اس سے متفق ہیں یا نہیں ؟ اگر ہیں تو پھر صاحب مضمون کی تشریح پر اعتراض کیوں؟ اور اگر نہیں تو پھر آپ کا اس پر بات کرنا مناسب نہیں۔ کیونکہ پھر اس کے مخاطب آپ نہیں وہ لوگ ہیں جو اس تشریح سے متفق ہیں۔ شکریہ
جب کسی طبقہ مسلک پر الزام لگایا جاتا ہے کہ فلاں مسلک میں فلاں برائی ہے تو ثابت اس الزام لگانے والے کے ذمہ ہے ہوتا ہے نہ کہ جس پر الزام لگا ہے ۔ یہاں الزام آپ سے ثابت نہیں ہو رہا اب آپ نے ایک نئی بات کہ دی اس تھریڈ کا ہر کوئی مخاطب نہیں ، جب ہر کوئي مخاطب نہیں تو اوپن فورم پر اس الزام کو پیش کرنی کی کیا ضرورت تھی
 
شمولیت
ستمبر 03، 2012
پیغامات
214
ری ایکشن اسکور
815
پوائنٹ
75
دیوبند کے اس فتوی میں ذات کے ساتھ کے الفاظ نہیں ۔ یہ آپ نے الفاظ کہاں سے اختراع کیے ہیں ؟
اس فتوی میں ذات کے ساتھ والے الفاظ سوال کرنے والے نے لکھے تھے جو اب ڈیلیٹ کئے گئے ہے جو میری یہاں پوسٹ کے بعد ڈیلیٹ ہوئے ہے ۔۔۔
 

تلمیذ

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 12، 2011
پیغامات
765
ری ایکشن اسکور
1,506
پوائنٹ
191
اس فتوی میں ذات کے ساتھ والے الفاظ سوال کرنے والے نے لکھے تھے جو اب ڈیلیٹ کئے گئے ہے جو میری یہاں پوسٹ کے بعد ڈیلیٹ ہوئے ہے ۔۔۔
آپ کا دعوی ہے جب آپ نے پوسٹ کی تھی تو فتوی میں سائل نے ذات کے ساتھ کے الفاظ لکھے تھے اور یہ الفاظ آپ کی پوسٹ کے بعد ڈیلیٹ ہوئے
آپ نے پوسٹ 28 جنوری 2013 کو شائع کی
آپ کی پوسٹ سے پہلے ایک دوسرے فورم پر یہی فتوی کاپی پیسٹ ہوا ۔ اس میں پوسٹ کی تاريخ 20 اکتوبر 2012 ہے ۔ اب اگر آپ کی پوسٹ کرتے ہوئے یہ الفاظ سوال میں تھے تو جب اس دوسرے فورم پر اس سے پہلے کسی نے کاپی پیسٹ کیا تو وہ الفاظ کہاں چلے گئے ؟؟؟؟
اس فورم کا لنک
اس کا صاف مطلب ہے جب آپ نے پوسٹ کی تو اس فتوی میں مذکورہ الفاظ نہیں تھے
 

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,553
پوائنٹ
304
ماشاء اللہ صاحب مضمون نے دعوی کیا اس فتوی میں مراد "ذات کے ساتھ " ہے اور سوال ہم سے ۔
البینہ علی المدعی
پہلے میرے سوال کا جواب دیں کہ صاحب مضمون نے یہ الفاظ کہاں سے لئیے ۔ متعلقہ فتوی میں تو الفاظ نہیں ۔ تکفیری پوسٹ کرنے پہلے سوچ لیا کریں بعد میں ادھر ادھر کی باتیں چنداں مفید نہیں
جب یہ کہا جاتا ہے کہ الله ہر جگہ موجود ہے تو ظاہری طو ر پر اس کا مطلب یہی لیا جاتا ہے کہ الله اپنی ذات اور صفات دونوں کے ساتھ ہر جگہ موجود ہے -دارالفتویٰ دیوبند کو چاہیے کہ وہ اپنے موقف کو واضح کرتے کہ کہ الله ذات اور صفات دونوں کے ساتھ ہر جگہ حاضر اور ناظر ہے یا صرف صفات کے ساتھ ہر جگہ موجود ہے - کیوں کہ قرآن کی آیات اس بات پر دلالت کرتی ہیں کہ الله صرف صفات کے ساتھ ہر جگہ موجود ہے ذات کے ساتھ نہیں - اس کی ذات عرش پر مستوی ہے -

دوسرے یہ کہ سوال نمبر تین میں پوچھا گیا کہ" کیا اللہ پاک ہر چیز میں موجود ہے؟

فتوی(ب): 1023=860-7/1432
(۳) اللہ تعالیٰ ہرچیز میں موجود ہے۔ یہ تمام امور قرآنی آیات سے ثابت ہیں۔

تو انہیں چاہیے تھا کہ قرآن سے ثابت کرتے کہ الله ہر چیز میں موجود ہے - (جب کہ حققیقت میں یہ کفر کا عقیدہ ہے کہ الله ہر چیز میں موجود ہے ) یہ عقیدہ "وحدت الوجود " کہلاتا ہے اور اس کے کفر ہونے میں کوئی شک نہیں -

اس لحاظ سے دیکھا جائے تو دارالفتویٰ دیوبندکا فتویٰ کفر پر مبنی ہے -
الله ہم سب کو ہدایت سے نوازے (آ مین)
 
شمولیت
ستمبر 03، 2012
پیغامات
214
ری ایکشن اسکور
815
پوائنٹ
75
اس فورم کا لنک
یہ بتائے یہ کن کا فورم ہے ؟؟؟
اور جو لوگ قرآن حدیث میں تحریف کرسکتے ہے ان کے لئے یہ کون سی بڑی بات ہے کہ وہ اس فتوے میں تحریف نہیں کرسکتے ؟؟؟
خیر ہمارے ایک دوست کے پاس اس کفریہ فتوے کا سکرین شاٹ بھی تھا اگر وہ اس کے پاس ہوا تو میں وہ یہاں ضرور شیئر کروںگا ان شاءاللہ ۔۔۔۔
 

گڈمسلم

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 10، 2011
پیغامات
1,407
ری ایکشن اسکور
4,912
پوائنٹ
292
جب کسی طبقہ مسلک پر الزام لگایا جاتا ہے کہ فلاں مسلک میں فلاں برائی ہے تو ثابت اس الزام لگانے والے کے ذمہ ہے ہوتا ہے نہ کہ جس پر الزام لگا ہے۔
بات کا میرے اس سوال کے جواب میں پتہ چل جائے گا کہ یہ الزام ہے یا حقیقت ۔۔۔جو یہ لکھا ہے کہ '' اللہ تعالیٰ ہر جگہ ہے '' آپ ہمیں بتائیں کہ کس اعتبار سے ہے؟۔۔ذات کے اعتبار سے یا علم وقدرت کے اعتبار سے ؟
یہاں الزام آپ سے ثابت نہیں ہو رہا
اب سوال کردیا ہے۔ اور جب آپ جواب دیں گے تو معلوم ہوجائے گا کہ یہ الزام تھا یا حقیقت۔ اور پھر کس سے ثابت ہو رہا تھا یا کون حقائق سے صرف نظر کر رہا تھا؟
اب آپ نے ایک نئی بات کہ دی اس تھریڈ کا ہر کوئی مخاطب نہیں، جب ہر کوئي مخاطب نہیں تو اوپن فورم پر اس الزام کو پیش کرنی کی کیا ضرورت تھی
جناب بات کو سمجھیں میں نے بات کیا کی ہے
ارے بابا میں بھی تو یہی پوچھ رہاہوں، کہ جو تشریح صاحب مضمون نے کی ہے۔ کیا آپ اس سے متفق ہیں یا نہیں ؟ اگر ہیں تو پھر صاحب مضمون کی تشریح پر اعتراض کیوں؟ اور اگر نہیں تو پھر آپ کا اس پر بات کرنا مناسب نہیں۔ کیونکہ پھر اس کے مخاطب آپ نہیں وہ لوگ ہیں جو اس تشریح سے متفق ہیں۔ شکریہ
1۔ جو میں نے اتفاق کی بات کی تھی، اگر آپ اس کا ہی جواب دے دیتے تو بات ہی ختم ہوجاتی۔ اور آپ کو الزام وغیرہ کے الفاظ نہ لکھنے پڑتے یا ہمیں بے جا تحفظ نہ کرنا پڑتا۔
2۔ صاحب مضمون میں نفس فتویٰ میں کوئی اضافہ نہیں کیا۔ بلکہ صاحب مضمون کے نزدیک اس مسئلہ میں احناف کا جو مؤقف تھا انہوں نے اس کو بریکٹ میں پیش کردیا۔
3۔ جو بات میں نے کی کہ اگر آپ صاحب مضمون کی اس تشریح سے متفق نہیں تو پھر آپ کا بات کرنے کا بھی کوئی فائدہ نہیں۔ اور نہ ہی اصولی طور آپ کاحق بنتا ہے۔ کیونکہ جب ایک بات آپ کے نزدیک بھی وہی نہیں جو صاحب مضمون نے بریکٹ میں پیش کردی تو پھر آپ کا کہنا کہ '' یہ آپ نے الفاظ کہاں سے اختراع کیے ہیں ؟ '' کسی بھی طرح درست عمل نہیں۔اور نہ ہی آپ اپنے آپ کو اس کا مخاطب سمجھیں، کیونکہ آپ کو اس سے اتفاق ہے ہی نہیں۔۔ مخاطب تو وہ سمجھے اپنے آپ کو جو اس سے متفق ہو۔کہ اللہ تعالیٰ ہر جگہ بذاتہ (نعوذباللہ) موجود ہے۔
 

تلمیذ

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 12، 2011
پیغامات
765
ری ایکشن اسکور
1,506
پوائنٹ
191
2۔ صاحب مضمون میں نفس فتویٰ میں کوئی اضافہ نہیں کیا۔ بلکہ صاحب مضمون کے نزدیک اس مسئلہ میں احناف کا جو مؤقف تھا انہوں نے اس کو بریکٹ میں پیش کردیا۔
یہی تو میں پوچھ رہا ہوں کہ احناف کے اس موقف کی صاحب مضمون کے پاس کیا دلیل ہے ؟؟؟؟
 

گڈمسلم

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 10، 2011
پیغامات
1,407
ری ایکشن اسکور
4,912
پوائنٹ
292
یہی تو میں پوچھ رہا ہوں کہ احناف کے اس موقف کی صاحب مضمون کے پاس کیا دلیل ہے ؟؟؟؟
جناب تو میں یہ اسی بات کو ثابت کرنے کےلیے آپ سے کچھ یوں پوچھ رہا ہوں
بات کا میرے اس سوال کے جواب میں پتہ چل جائے گا کہ یہ الزام ہے یا حقیقت ۔۔۔جو یہ لکھا ہے کہ '' اللہ تعالیٰ ہر جگہ ہے '' آپ ہمیں بتائیں کہ کس اعتبار سے ہے؟۔۔ذات کے اعتبار سے یا علم وقدرت کے اعتبار سے ؟
جواب نہ دینا کیا ثابت کررہا ہے۔۔۔ صاحب مضمون کی وضاحت کو حقیقت یا پھر بقول آپ کے الزام۔۔۔ جواب دے کر ثابت کریں جناب۔
 

تلمیذ

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 12، 2011
پیغامات
765
ری ایکشن اسکور
1,506
پوائنٹ
191
جواب نہ دینا کیا ثابت کررہا ہے۔۔۔ صاحب مضمون کی وضاحت کو حقیقت یا پھر بقول آپ کے الزام۔۔۔ جواب دے کر ثابت کریں جناب۔
جب کوئی مضمون نگار کوئی تنقیدی مضمون لکھتا ہے خاص طور کسی مسلک کے حوالہ سے تو اس کا مطلب ہوتا ہے مضمون نگار کے پاس دلائل ہیں تو اس نے مخالف مسلک پر الزامات لگائے ہیں ۔ انہی دلائل کی میں بات کر ہا ہوں کہ کن دلائل کی وجہ مضمون نگار نے یہ الزامات لگائے ۔
دلائل تو نہیں آرہے لیکن یہ تھریڈ اس بات کی روشن دلیل ہے کہ غیر مقلدین کے مضمون نگار کا دامن دلائل سے خالی ہے ۔ اور یہ بھی غیر مقلدیت کے مسلک کے باطل ہونے کی ایک دلیل ہے۔ بس الزامات لگائے جائو اور کوئی دلیل مانگے تو دلیل مانگنے والے کے سامنے سوالات کا پلندہ کھول دو اور اس کو ان سوالات میں الجھا دو تاکہ وہ الزامات کی دلیل نہ مانگے
ویسے جب دلائل نہ ہوں تو مخالف کو الجھانے کا یہ اچھا طریقہ ہے
 
Top