کیا وجہ ہے اب تک میاں صاحب کی طرف سے سوال کا جواب نہیں آیا۔؟۔۔
جب کوئی مضمون نگار کوئی تنقیدی مضمون لکھتا ہے خاص طور کسی مسلک کے حوالہ سے تو اس کا مطلب ہوتا ہے مضمون نگار کے پاس دلائل ہیں تو اس نے مخالف مسلک پر الزامات لگائے ہیں ۔ انہی دلائل کی میں بات کر ہا ہوں کہ کن دلائل کی وجہ مضمون نگار نے یہ الزامات لگائے ۔
ضرور میاں صاحب آپ ان دلائل کی ہی بات کررہے ہونگے۔ لیکن دلائل کے ذکر سے قبل ہم بھی ایک چھوٹی سی گستاخی کر بیٹھے ہیں۔۔۔ اور یہی گستاخی شاید ہمیں فائدہ بھی دے۔۔۔ اس لیے اب اس کو بےفائدہ تو نہیں ہونے دینا ناں۔۔۔ کیا خیال ہے میاں صاحب آپ کا ؟
دلائل تو نہیں آرہے لیکن یہ تھریڈ اس بات کی روشن دلیل ہے کہ غیر مقلدین کے مضمون نگار کا دامن دلائل سے خالی ہے۔
سوال کا جواب تو نہیں آرہا لیکن پوسٹ پہ پوسٹ اس بات کی روشن دلیل ہے کہ آپ کا مؤقف بھی وہی ہے جو صاحب تھریڈ نے بریکٹ میں بیان کردیا ہے۔۔۔ بس بات کو الجھانے کے اور کچھ نہیں کیا جارہا ۔۔ اگر آپ کا مؤقف وہ نہیں جو بریکٹ میں بیان ہے تو پھر سوال کاجواب دینے میں کیا مانع آن کھڑا ہے۔؟
اور یہ بھی غیر مقلدیت کے مسلک کے باطل ہونے کی ایک دلیل ہے۔
سبحان اللہ۔۔۔ اگر میں کہوں کہ سوال کاجواب نہ دینا مقلدین کے باطل ہونے کی ایک دلیل ہے تو ؟
بس الزامات لگائے جائو اور کوئی دلیل مانگے تو دلیل مانگنے والے کے سامنے سوالات کا پلندہ کھول دو اور اس کو ان سوالات میں الجھا دو تاکہ وہ الزامات کی دلیل نہ مانگے
جناب آپ جیسوں کاعلاج کرنا ہم بخوبی جانتے ہیں۔۔۔ اور ہمیں یہ بھی معلوم ہے کہ آپ جیسے لوگوں کے سامنے کب دلائل پیش کرنے ہوتے ہیں۔ جب وقت آتا ہے۔ دلائل بھی پیش کردیا کرتے ہیں۔ اللہ کے فضل سے۔۔۔۔ لیکن یہاں سوالات کا پلندہ تو نہیں کھولا بس گستاخی کرتے ہوئے صرف ایک سوال کیا ہے کہ اللہ تعالیٰ ہر جگہ ہے تو کس اعتبار سے ؟
اب کوئی اس کو سوالات کا پلندہ کہہ ڈالے تو پھر عقل کا علاج کروانا ہی بہترین حل ہے۔
ویسے جب دلائل نہ ہوں تو مخالف کو الجھانے کا یہ اچھا طریقہ ہے
1۔ جناب فتویٰ آپ کے ہم مسلک لوگوں کی سائٹ سے لیا گیا ہے۔ اور پھر فتویٰ میں انداز مبہم کیوں اختیار کیا گیا ہے؟ صاف اور واضح انداز میں کیوں نہیں لکھا گیا کہ اللہ تعالیٰ ہر جگہ کس اعتبار سے ہے ؟ ۔۔۔ اب اگر ہم کہیں کہ لوگوں کو دھوکہ دینا مقصود ہے تو پھر درست رہے گا ؟
2۔ حق فتویٰ سائٹ کابنتا ہے کہ وہ ساتھ دلائل بھی ذکر کرتا۔لیکن اگر دلائل بیان نہیں اور مبہم عبارت سے ایک بندے نے سمجھ لیا کہ یہاں سے ان کی مراد بذاتہ ہر جگہ موجود ہونا ہے۔ تو پھر آپ کا حق بنتا ہے کہ آپ اس بات کا بادلائل رد کریں کہ نہیں۔ ہمارا عقیدہ یہ نہیں بلکہ یہ ہے۔ بجائے اس کے کہ آپ اس کے سر ہوجائیں اور کہیں کہ جو آپ نے ہمارے خلاف بات لکھیں، اس کی دلیل ذکر کریں۔۔۔ اور وضاحت کےلیے آپ سے کچھ پوچھا جائے تو آپ اس کا جواب ہی نہ دیں۔
میں پہلے کہہ چکا ہوں، کہ آپ جواب تو دیں۔ کہ اللہ تعالیٰ ہر جگہ کس اعتبار سے ہے۔ آپ کے جواب کے بعد پھر ثابت ہوگا کہ یہ الزام ہے یا حقیقت۔