سال بیت گیا!
ابو جی مولانا محمد اسحاق بھٹی صاحب کو آج ہم سے بچھڑے ایک سال بیت گیا۔
مولانا محمد اسحاق بھٹی برصغیر پاک و ہند کے مشا ہیر اہل قلم سے تھے۔انہوں نے تصنیف و تالیف،تاریخ،صحافت اور شخصی خاکہ نگاری میں نام پیدا کیا اور شہرت دوام حاصل کی ہے۔وہ بلاشرکت غیرے عصر حاضر کے عظیم مورخ،بلند پایہ مصنف اور خاکہ نویس تھے۔
یہ ایک حقیقت ہے کہ کسی کے جانے سے دنیا کا نظام رک نہیں جاتا لیکن چاہنے والوں کو بدلتا ہوا ضرور محسوس ہوتا ہے۔ڈاک اب بھی آتی ہے لیکن نام میں ترمیم کے ساتھ۔ کوئی صاحب برادر محمد اسحاق بھٹی لکھتے ہیں تو کوئی سعید احمد بھٹی معرفت محمد اسحاق بھٹی۔حفظہ اللہ کے بجائے رحمة اللہ اور کوئی "محمد اسحاق بھٹی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ"کے الفاظ رقم کرتے ہیں۔اب فون کرنے والے حضرات بھٹی صاحب سے بات کرنے کے بجائے بھٹی صاحب کی بات کرتے ہیں۔
مولانا محمد اسحاق بھٹی کو ہم سے بچھڑے ابھی ایک سال بھی نہیں گزرا تھا کہ ان کے سوانح نگار اور بہترین دوست مولانا محمد رمضان یوسف سلفی بھی اللہ کو پیارے ہو گئے۔۔۔۔۔
آئے عشاق گئے وعدہ فروا لے کر
اب انہیں ڈھونڈ چراغ رخ زیبا لے کر
حافظ محمد حسن سعید