حضرت عمر رضی اللہ عنہکا غصہ اور جلال بڑا مشہور ہے۔۔۔۔ایک دن کسی آدمی کا اپنی بیوی سے جھگڑا ہوگیا۔۔۔۔وہ مسئلے کے حل کے لئے حضرت عمر کےدروازے پر پہنچا اور دستک دنے دینی چاہی،،،،تو اندر سے حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی اہلیہ کی آواز آئی جو غصے سے بول رہی تھیں۔۔۔اور حضرت عمر خاموشی سے ان کا غصہ برداشت کر رہے تھے۔۔۔آدمی کو بڑا تعجب ہوا۔۔۔۔وہ پلٹنے لگا۔۔۔حضرت عمر نے دروازے پر آہٹ محسوس کی۔تو باہر آئے اور اس آدمی کو جو واپس جارہا تھا۔۔۔آواز دے کر بلایا اور پوچھا۔۔کیا مسئلہ ہے؟
اس نے جواب دیا ۔۔امیر المؤمنین ؛میں آپ کے پاس اپنی بیوی کی شکایت لے کر آیا تھا۔لیکن جب دیکھا کہ آپ کی اہلیہ آپ کو جھڑک رہی ہیں تو واپس جانے لگا،،
حضرت عمر نے جواب دیا۔یہ میری بیوی ہے۔۔میرے بچوں کی ماں۔۔میری ضرورت پوری کرنے والی،میرے لئے کھانا پکانے والی میرے کپڑے دھونے والی۔۔۔۔۔کیا میں اس کی معمولی تلخی برداشت نہ کروں
اس نے جواب دیا ۔۔امیر المؤمنین ؛میں آپ کے پاس اپنی بیوی کی شکایت لے کر آیا تھا۔لیکن جب دیکھا کہ آپ کی اہلیہ آپ کو جھڑک رہی ہیں تو واپس جانے لگا،،
حضرت عمر نے جواب دیا۔یہ میری بیوی ہے۔۔میرے بچوں کی ماں۔۔میری ضرورت پوری کرنے والی،میرے لئے کھانا پکانے والی میرے کپڑے دھونے والی۔۔۔۔۔کیا میں اس کی معمولی تلخی برداشت نہ کروں