محمد عامر یونس
خاص رکن
- شمولیت
- اگست 11، 2013
- پیغامات
- 17,117
- ری ایکشن اسکور
- 6,800
- پوائنٹ
- 1,069
ہارپ ٹیکنالوجی کے ذریعے دنیا کی تباہی کاخفیہ منصوبہ کیسے لوگوں کو دھوکہ دے کر تیار کیا گیا ہے !!!
امریکہ میں مختلف مقامات پر عجیب طرز کے بادل اکثر دکھائی دیے جاتے ہیں جن کی مختلف ویڈیوز بھی سوشل میڈیا پر اپلوڈ کی جاتی رہی ہیں. ان میں سے ایک تصویر ہم نے بھی آپکو اس تصویر میں دکھائی ہے. اسطرح کی بہت سی ویڈیوز اور تصاویر انٹرنیٹ پر موجود ہیں.
ہارپ " ہائی فریکوینسی ارورل ریسرچ پروگرام" کا مخفف ہے. یہ پراجیکٹ امریکی فضائیہ، امریکی نیوی، یونیورسٹی آف الاسکا، ڈیفنس ایڈوانس ریسرچ پروگرام نامی امریکی اداروں نے امریکہ میں فنڈ کیا.. جن کے پیچھے انہیں خفیہ تنظیموں کا ہاتھ ہے جن کا ذکر ہم اکثر کرتے رہتے ہیں. یہ یہودی خفیہ تنظیمیں مزید بڑے بڑے ادارے اور خفیہ تنظیموں کو چلاتی ہیں تاکہ انکے اصل مالکان اور ان کے خفیہ کاموں کو آسانی سے نہ جانچا جا سکے.
ہارپ ٹیکنالوجی کا سب سے مشہور سٹیشن گکھونا، الآسکا میں واقع ہے. یہ جگہ امریکہ فضایہ کی تھی جسے ہارپ ٹیکنالوجی کے انٹیناز لگانے کے لیے مختص کیا گیا. ہارپ دنیا کا سب سے بڑا ریڈیو براڈ کاسٹنگ سٹیشن ہے جو عام ریڈیو سگنلز کی ترسیل کی طرح کام کرنے کے لیے نہیں بنایا گیا بلکہ ان کا مقصد ان اینٹیناز سے نکلنے والی شعاؤں کو فضاء میں مطلوبہ مقام پر بھیج کر اس انرجی کو مخصوص خفیہ مقاصد کے لیے استعمال کرنا ہے.
ان شعاؤں کو آئیانوسفئیر نامی فضائی لئیر میں بھیج کر موسمی تبدیلیوں کے لیے استعمال کیا جاتا ہے. آئیانوسفئیر فضاء میں موجود ایک لئیر یعنی تہہ کا نام ہے جس میں فری الیکٹرانز اور آئینز ہوتے ہیں جو ریڈیو شعاؤں کو ریفلیکٹ کرتے ہیں یا آسان الفاظ میں موڑتے ہیں. یہ لئیر میسوسفئیر کے اوپر ہوتی ہے. جو تقریباً زمین کی سطح سے 80 سے 1000 کلو میٹر زمین کی سطح سے اوپر ہوتی ہے.
تحقیق سے اندازہ لگایا گیا ہے کہ اس ہارپ ریڈیو سٹیشن الآسکا میں 180 اینٹیناز لگائے گئے ہیں جو تقریباً 72 فٹ اونچے ہیں. ان سب اینٹیناز کو اس ترتیب سے جوڑا گیا ہے کہ تمام اینٹیناز سے نکلنے والی شعائیں الگ الگ شعاؤں کو بھیجنے کی بجائے ایک جٹ طاقتور شعاؤں کو بھیجنے کا کام کرتے ہیں.
اسطرح یہ سب اینٹیناز ایک بڑے اینٹینا کا کام سر انجام دیتے ہیں. یہ انٹیناز فضاء میں ٹنوں کے حساب سے انرجی بھیجنے کا کام کرتے ہیں جسے ای ایل ایف ویوز( لہریں) کہتے ہیں. یہ فضاء میں 3.6 ملین واٹس کی طاقت والی شعائیں بھیجتے ہیں.
جو کسی بھی اڑتے ہوئے جہاز کے انجن کو بآسانی ایک ہی جھٹکے سے پگھلا سکتی ہیں. ہارپ الآسکا کے اس سٹیشن سے نکلنے والی شعاؤں کی مقدار عام ریڈیو سٹیشن کے مقابلے 72 ہزار ریڈیو سٹیشنز جتنی طاقتور شعاؤں کو فضاء میں بھیجنے کا کام کرتا ہے. یعنی یہ ہارپ کا صرف ایک سٹیشن ہی اندازاً 36 لاکھ واٹ کی شعاؤں کو فضاء میں بھیج رہا ہے.
جب کہ عام ریڈیو سٹیشن سے نکلنے والی شعائیں ہی لوگوں کے دماغوں میں تھکاوٹ اور درد کا سبب بن رہی ہیں اور جہازوں کے ایوی ایشن سسٹم کو اچھا خاصہ ڈسٹرب کرتی ہیں.
امریکی ملٹری کا کہنا تھا کہ ہارپ ٹیکنالوجی کا یہ سٹیشن آئیانوسفئیر کے رویہ میں اور اس سے کیا کیا ہو سکتا ہے کو جانچنے کے لیے بنایا گیا ہے اور اس سے سیویلین اور ملٹری دونوں فائیدہ اٹھا سکتے ہیں. اب آپ خود سوچیں کہ ملٹری اس سے کیا فائیدہ اٹھا سکتی ہے؟ ظاہر ہے کہ مطلوبہ مقام پر تباہی مچانے کا کام لے سکتی ہے.
سائینسدانوں کی ایک ریپورٹ کے مطابق ہارپ فضاء میں اتنی ضیادہ مقدار میں انرجی بھیج کر فضاء کو گرم کرتا جا رہا یے جو موسم میں تبدیلی کا باعث بنتا جا رہا ہے.. یہ تو ہیں وہ باتیں جو عوام کے سامنے کسی نہ کسی طریقے سے پہنچ گئی ہیں لیکن اصل میں عوام کو دھوکے میں رکھا جا رہا ہے اور اصل باتوں کی طرف سےتوجہ ہٹائی جا رہی ہے.
یہ ای ایل ایف ویوز کو بھیجنے اور اس سے صرف موسمی تبدیلی کا جو ڈرامہ عوام کے سامنے لایا گیا ہے وہ یہ ہے کہ یہ شعائیں فضاء میں موجود آئیانوسفئیر کی لئیر کو اوپر اٹھانے کا کام کرتی ہیں جس کی وجہ سے باقی لئیرز بھی اپنی جگہ سے ہٹتی ہیں اور موسمی تبدیلی کا باعث بنتی ہے. جب کہ یہ در اصل موسمی تباہی لانے کا باعث بنتی ہیں.
پاکستان میں آنے والی تباہ کن بارشوں کے سیلاب ہوں، سمندر میں آنے والے جاپان کے سونامی ہوں، وابگولا کے ذریعے آنے والی آندھی ہو یا زمین کی تہہ میں موجود پلیٹس کے سرکنے سے آنے والے زلزلے ہوں یا مختلف ممالک کے اڑتے ہوئے جہازوں کی تباہی ہو ان سب کے پیچھے ہارپ ٹیکنالوجی کے ہی خفیہ منصوبوں کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے.
مگر امریکی ادارے دنیا کو یہ بتا رہے ہیں کہ ہم ابھی تک اس ٹیکنالوجی میں کامیاب نہیں ہو سکے اور ہم اس پروگرام کو بند کر رہے ہیں. جب کہ ہارپ الآسکا کے علاوہ اس جیسے تیار کردہ بہت سے ٹرانسمیٹرز دنیا میں تکار کیے جا رہے ہیں. اگر اس سے فائیدہ نہیں ہوا تو دنیا میں جگہ جگہ ایسے ہارپ ٹیکنالوجی پر مشتمل ای ایل ایف سٹیشنز کیوں بنائے جا رہے ہیں؟
تحقیق کے مطابق امریکہ میں شاید تین ہیں جن کا پتا لگایا جا سکا ہے، ایک گکھونا الآسکا میں، ایک فئیر بنکس الآسکا میں اور ایک اریسیبو پورٹ ریکو میں موجود ہے..
جو بھرپور طریقے سے کام کر رہے ہیں لیکن دنیا کو بتایا جا رہا ہے کہ ہمیں تو اس سے کچھ فائیدہ ہی نہیں ہوا اسلیے انہیں بند کیا جا رہا ہے تاکہ انکی خفیہ تباہی کے مچانے کی سازشوں کا شک ان پر نہ کیا جا سکے.. پوری دنیا میں چھوٹے بڑے 20 کے قریب مختلف مقامات پر مطلوبہ ضرورت کی خاطر یہ سٹیشنز بنائے گئے ہیں.
اسی طرح روس میں "واسلز روسکی" میں ہے اور یو این کے پاس "ٹرومسو ناروے" میں ہے. صرف یہی نہیں بلکہ اس طرح کے کئی ٹرانسمیٹرز پوری دنیا میں مختلف مقامات پر لگائے گئے ہیں جو اگر ایک ساتھ کام کریں تو سوچیں کہ کسی بھی جگہ کے موسمی تغیرات میں تبدیلی لا کر کیسے تباہی مچا سکتے ہیں !!!
واضع رہے کہ دجال کا خوراک، موسم وغیرہ پر بھی کنٹرول ہو گا اور اسی کے لیے اسکے پیروکار ان خفیہ پراجیکٹس پر کام کر رہے ہیں. اللہ بہتر جانتا ہے کہ اسکا کنٹرول کس حد تک اور کس انداز سے ہو گا.
1994 سے 2007 تک اتنا پیسہ خرچ کر کے اسکی تعمیر کرنے والے یہ لوگ کہتے ہیں کہ اسکا کام صرف ملٹری اور سولیین کے لیے ریسرچ کرنا ہے بس.. میڈیا کی ہر بات پر بھروسہ کرنے والے لوگوں کی ابھی بھی آنکھیں نہیں کھلیں تو بے شک اللہ ہی ہے جو انہیں عقل و سمجھ دے تاکہ انہیں پتا چل سکے کہ جو دکھایا جاتا ہے وہ ہوتا نہیں. اتنا اندھا اعتماد اس میڈیا پر..!! ہماری عقلوں پر پردہ ڈالے رکھتا ہے.
2008 میں ہارپ کی کنسڑکشن اور اسکو چلانے کے خرچے کے لیے 250 ملین ڈالر کا ٹیکس فنڈ کیا گیا اور 2013 میں خبروں میں یہ پھیلا دیا گیا کہ اس پروگرام کو عارضی طور پر بند کیا جا رہا ہے.. پھر 2014 میں خبر پھیلائی گئی کہ ہارپ کو مکمل طور پر بند کر دیا جائے گا تاکہ دنیا کی توجہ اس سے ہٹائی جا سکے.
ایک ریپورٹ کے مطابق امریکی ملٹری کا اس پراجیکٹ کو فنڈ کرنے کا ایک اور بھی بڑا مقصد تھا کہ فضاء میں امریکی حدود پر ہارپ ٹیکنالوجی کی مدد سےفضاء میں طاقتور ریڈیو شعاؤں مدد سے ایک ایسی لئیر بنائی جائے جو امریکہ کی طرف داغے گئے کسی بھی میزائل یا ایٹم بم وغیرہ کو فضاء میں ہی تباہ کر دے.. لیکن شاید ابھی تک یہ لوگ اس لئیر کو بنانے میں کامیاب نہیں ہو سکے. یا پھر اللہ بہتر جانتا ہے کہ کس قدر کامیاب ہو پائے ہیں..
اللہ پاک دشمنان اسلام کو نست و نابود کرے اور انہیں انہی کے تیار کردہ منصوبوں سے تباہ و برباد کرے. اور ہمیں انکے فتنوں سے محفوظ فرمائے آمین. بے شک اللہ پاک ہر چیز پر قادر ہے.
ایڈمن( 222)