• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ہر نماز میں سورہ فاتحہ پڑھنا واجب ہے !!!

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,416
ری ایکشن اسکور
2,733
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
ایک ہے ”عالم“ کی یا اپنے سے عمر میں بڑے کی تکریم یہ سر آنکھوں پر۔
ایک ہے اختلاف کی صورت میں علمی بحث اس میں کوئی بڑا چھوٹا نہیں ہوتا اور کس کر تنقید کرنا جائز ہے تاکہ کوئی اپنی لفاظی کے بل بوتے پر یا اپنی کم علمی و کم فہمی کے سبب لوگوں کو گمراہ نہ کردے۔
بلکل متفق! علمی بحث میں کوئی چھوٹا بڑا نہیں ہوتا، مگر ہو واقعتاًعلمی بحث!
اور جیسے اسی لفاظی اور کم علمی وکم فہمی بلکہ کج فہمی اور علم الحدیث میں مسکین ہونے کی بناء پر فقہ حنفی نے جو لوگوں کو گمراہ کیا ہے اسی کے تدارک کی کاوش ہم یہاں کرتے ہیں!
 
Last edited:

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,588
پوائنٹ
791
ایک ہے ”عالم“ کی یا اپنے سے عمر میں بڑے کی تکریم یہ سر آنکھوں پر۔
ایک ہے اختلاف کی صورت میں علمی بحث اس میں کوئی بڑا چھوٹا نہیں ہوتا اور کس کر تنقید کرنا جائز ہے تاکہ کوئی اپنی لفاظی کے بل بوتے پر یا اپنی کم علمی و کم فہمی کے سبب لوگوں کو گمراہ نہ کردے۔
ہر موضوع کی طرح نقد و جرح کی بھی ہر بندہ کیلئے کچھ حدود و قیود ہیں ،
ان دائروں کے اندر رہنا ہی سعادت حسن اخلاق ہے،
آپ کیلئے نہ سہی ۔۔۔علامہ زبیر علی زئی رحمہ اللہ ہمارے علماء کے استاذ تھے ، انکی تحقیقات سےایک جہان مستفید ہو رہا ہے ،
آج وہ لفظ و کتاب کے عالم سے بہت دور ۔۔برزخ میں ۔۔لاکھوں اہل ایمان کی دعائیں لے رہے ہیں ،
اس لئے آپ اپنی توپوں کا رخ صرف زندوں کی طرف ہی رکھیں ،تو بہتر ہوگا ،
تلک امۃ قد خلت لھا ما کسبت ولکم ما کسبتم
علیہ رحمۃ اللہ رحمۃ ً واسعۃ ً
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,682
ری ایکشن اسکور
752
پوائنٹ
290
محترم @عبدالرحمن بھٹی بهائی۔ زبیر علی زئیؒ سے اختلاف رائے اپنی جگہ لیکن وہ عالم تھے۔ ہم زبیر علی زئی رحمہ اللہ سے اختلاف رائے کر سکتے ہیں، ان کی رائے کو تشدد یا تعصب مذہبی قرار دے سکتے ہیں۔ لیکن یہ سب قدیم علماء سے جاری ہے۔
ان کے بارے میں غلط الفاظ یا غلط طرز تخاطب اپنانا کم از کم طلبہ کو زیب نہیں دیتا۔
اللہ پاک ان کے درجات بلند فرمائیں اور انہیں جنت الفردوس میں اعلی مقام عطا فرمائیں۔ آمین

مجھے علم ہے ان کے اور امین صفدر اوکاڑویؒ کے آپس میں جو معاملات رہے ہیں لیکن ہم عصر علماء میں اس سے بھی زیادہ سخت معاملات ہوتے رہے ہیں۔ ابن معین اور امام شافعی یا امام مالک اور محمد بن اسحاق رحمہم اللہ کو دیکھ لیجیے۔ یا ابن جوزی اور خطیب بغدادی یا تاج الدین سبکی اور ابن تیمیہ رحمہم اللہ کو دیکھ لیجیے۔ یا ماضی قریب میں خلیل احمد سہارنپوری اور دیگر علماء دیوبند اور شیخ عبد الوہاب نجدی رحمہم اللہ یا شیخ زاہد الکوثری اور شیخ غماری رحمہما اللہ کی مثال لے لیجیے۔
آج سب ہمارے لیے قابل احترام اور سر آنکھوں پر ہیں۔ اسی طرح شیخ زبیر علی زئیؒ بھی ایک عالم تھے۔ ان کی رائے کا رد ضرور لیکن ان کی ذات کا احترام ہمیں کرنا چاہیے۔

یہاں فورم پر جو کچھ امین صفدر اوکاڑویؒ یا دیگر کے بارے میں کہا گیا ہے حتی کہ امام ابو حنیفہؒ تک کو نہیں چھوڑا گیا وہ سب بھی میری نظر میں ہے لیکن میری رائے یہ ہے کہ ہمیں اپنی زبان صاف رکھنی چاہیے۔ یہ علم کی حفاظت اور اضافہ کا ذریعہ ہے۔
و اللہ اعلم
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,682
ری ایکشن اسکور
752
پوائنٹ
290
علم الحدیث سے جہالت پر مبنی فقہ حنفی نے جو لوگوں کو گمراہ کیا ہے
محترم @ابن داود صاحب! مجھے امید ہے کہ آپ بھی اپنے الفاظ پر نظر ثانی فرمائیں گے۔ جزاک اللہ خیرا۔
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
293
پوائنٹ
165
آج وہ لفظ و کتاب کے عالم سے بہت دور ۔۔برزخ میں ۔۔لاکھوں اہل ایمان کی دعائیں لے رہے ہیں ،
اس لئے آپ اپنی توپوں کا رخ صرف زندوں کی طرف ہی رکھیں ،تو بہتر ہوگا ،
تلک امۃ قد خلت لھا ما کسبت ولکم ما کسبتم
مجھے علم ہے ان کے اور امین صفدر اوکاڑویؒ کے آپس میں جو معاملات رہے ہیں لیکن ہم عصر علماء میں اس سے بھی زیادہ سخت معاملات ہوتے رہے ہیں۔ ابن معین اور امام شافعی یا امام مالک اور محمد بن اسحاق رحمہم اللہ کو دیکھ لیجیے۔ یا ابن جوزی اور خطیب بغدادی یا تاج الدین سبکی اور ابن تیمیہ رحمہم اللہ کو دیکھ لیجیے۔ یا ماضی قریب میں خلیل احمد سہارنپوری اور دیگر علماء دیوبند اور شیخ عبد الوہاب نجدی رحمہم اللہ یا شیخ زاہد الکوثری اور شیخ غماری رحمہما اللہ کی مثال لے لیجیے۔
تنقید کرتے ہوئے میرے ذہن سے یہ محو ہوگیا تھا کہ وہ وفات پاچکے ہیں وگرنہ میری تنقید کا انداز مختلف ہوتا۔میں شخصیات کی ذوات پر تنقید میں یا ان کی ذوات سے عقیدت میں غلو سے کام نہیں لیتا۔
میں تعصب کی بنا پر مخالفت یا مدافعت نہیں کرتا۔ میں اس بات پر یقین رکھتا ہوں کہ نجات صحیح راہ پر چلنے میں ہے نہ کہ اپنے کو صحیح راہ پر ہونے کے ثبوت فراہم کرنے میں۔
عالم کے علم کی قدر اس کی نسبت کے سبب ہوتی ہے اس کی ذات فی نفسہٖ کچھ نہیں۔ عالم اگر نبوت کی روشنی ہم تک پہنانے کا باعث سے تو قابلِ احترام ہے اگر نفسانی خوہشات کو علم نبوت کے طور پیش کرتا ہے تو قابلِ نفرت ہے۔
 
Top