• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ہر نماز میں سورہ فاتحہ پڑھنا واجب ہے !!!

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,137
پوائنٹ
412
رہ گئی حافظ زبیر علی زئی صاحب تو ان کا علم ابھی ”ترقی پذیر“ ہے کوئی پتہ نہیں کب اور کس حدیث کو صحیح کہدیں یا ضعیف۔
میرا اب تک کا تجربہ رہا ہے کہ مقلدین کو بات کرنے کی تمیز کبھی نہیں آئ.
آپ اتنے بڑے علامہ جو ٹھہرے. شرم آنی چاہیۓ ایسے الفاظ کے انتخاب پر.
 
شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
762
پوائنٹ
290
میرا اب تک کا تجربہ رہا ہے کہ مقلدین کو بات کرنے کی تمیز کبھی نہیں آئ.
آپ اتنے بڑے علامہ جو ٹھہرے. شرم آنی چاہیۓ ایسے الفاظ کے انتخاب پر.
یہ قابل اعتراض فقرہ ہے ، عمر بهائی یہ آزادی تحریر کا مفہوم بهی غلط لیتے ہیں ۔ ادارہ اتنی زیادہ مراعات کیوں دئیے جارها هے !
 

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,137
پوائنٹ
412
رہ گئی حافظ زبیر علی زئی صاحب تو ان کا علم ابھی ”ترقی پذیر“ ہے کوئی پتہ نہیں کب اور کس حدیث کو صحیح کہدیں یا ضعیف۔
محترم شیخ @خضر حیات صاحب. براہ کرم دھیان دیں.
ان مسائل پر اتنی بحث ہو چکی ہے پھر بھی بحث کیا معنی رکھتی ہے. خیر یہ اتنا بڑا مسئلہ نہیں ہے. اصل مسئلہ ہے انکی زبان درازیوں کا. یہ کس طرح سے شرافت کا جنازہ نکال رہے ہیں اور فورم کی فضا مکدر کر رہے ہیں.
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
293
پوائنٹ
165
رہ گئی حافظ زبیر علی زئی صاحب تو ان کا علم ابھی ”ترقی پذیر“ ہے کوئی پتہ نہیں کب اور کس حدیث کو صحیح کہدیں یا ضعیف۔
میرا اب تک کا تجربہ رہا ہے کہ مقلدین کو بات کرنے کی تمیز کبھی نہیں آئ.
آپ اتنے بڑے علامہ جو ٹھہرے. شرم آنی چاہیۓ ایسے الفاظ کے انتخاب پر.
میں نے یہ بات بلاوجہ نہیں لکھی۔ موصوف نے دو تین کتب نماز میںاحادیث کی تخریج کی ہے اور ایک ہی حدیث پردو مختلف کتب میں صھیح و ضعیف کا حکم لگایا ہے اور یہ کئی احادیث میں ہؤا۔
یہ ایک فطری بات ہے کہ انسان کا علم وقت کے ساتھ ساتھ بڑھتا ہے۔ ایک بات کو آج صحیح سمجھ رہا ہے ممکن ہے کہ مزید علم آنے پر اس کو غلط کہدے یا اس کا الٹ سمجھ لیں۔
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,416
ری ایکشن اسکور
2,733
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
بھٹی صاحب! میں نے تو یہاں اشماریہ اور ابن عثمان جیسے سنجیدہ حنفی صارفین کی وجہ سے اس کا جواب نہیں دیا، وگر امین اکاڑوی کی ذریت کو ان کی اوقات بتلانا ہمیں خوب آتا ہے!
 

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,137
پوائنٹ
412
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
بھٹی صاحب! میں نے تو یہاں اشماریہ اور ابن عثمان جیسے سنجیدہ حنفی صارفین کی وجہ سے اس کا جواب نہیں دیا، وگر امین اکاڑوی کی ذریت کو ان کی اوقات بتلانا ہمیں خوب آتا ہے!
بالکل جناب عالی.
اب زیادہ بولوں گا. تو مجھ پر بھی پابندی لگے گی اس لۓ چپی سادھ لیتا ہوں
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,588
پوائنٹ
791
میرا اب تک کا تجربہ رہا ہے کہ مقلدین کو بات کرنے کی تمیز کبھی نہیں آئ.
آپ اتنے بڑے علامہ جو ٹھہرے. شرم آنی چاہیۓ ایسے الفاظ کے انتخاب پر.
چھوٹوں پر شفقت اور بڑوں کی عزت کی تعلیم حدیث و سنت میں ملتی ہے ،اور جو نور سنت سے محروم تقلید کے اندھیروں کا راہی ہو اسے یہ توفیق کہاں:
مثلاً :مشہور صحیح حدیث مبارکہ ہے
عمرو بن شعيب عن أبيه عن جده -رضي الله تعالى عنه- قال: قال رسول الله -صلى الله عليه وسلم-: ((ليس منا من لم يرحم صغيرنا، ويعرف شرف كبيرنا))([1]). حديث صحيح رواه أبو داود والترمذي، وقال الترمذي: حديث حسن صحيح.
وفي رواية أبي داود ((حق كبيرنا))([2])

جو ہمارے چھوٹوں پر شفقت ومہربانی نہیں کرتا اور ہمارے بڑوں کی عزت کرنا نہیں جانتا ،اس کا ہم سے کیا تعلق ؟
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
293
پوائنٹ
165
چھوٹوں پر شفقت اور بڑوں کی عزت کی تعلیم حدیث و سنت میں ملتی ہے ،اور جو نور سنت سے محروم تقلید کے اندھیروں کا راہی ہو اسے یہ توفیق کہاں:
مثلاً :مشہور صحیح حدیث مبارکہ ہے
عمرو بن شعيب عن أبيه عن جده -رضي الله تعالى عنه- قال: قال رسول الله -صلى الله عليه وسلم-: ((ليس منا من لم يرحم صغيرنا، ويعرف شرف كبيرنا))([1]). حديث صحيح رواه أبو داود والترمذي، وقال الترمذي: حديث حسن صحيح.
وفي رواية أبي داود ((حق كبيرنا))([2])
جو ہمارے چھوٹوں پر شفقت ومہربانی نہیں کرتا اور ہمارے بڑوں کی عزت کرنا نہیں جانتا ،اس کا ہم سے کیا تعلق ؟
ایک ہے ”عالم“ کی یا اپنے سے عمر میں بڑے کی تکریم یہ سر آنکھوں پر۔
ایک ہے اختلاف کی صورت میں علمی بحث اس میں کوئی بڑا چھوٹا نہیں ہوتا اور کس کر تنقید کرنا جائز ہے تاکہ کوئی اپنی لفاظی کے بل بوتے پر یا اپنی کم علمی و کم فہمی کے سبب لوگوں کو گمراہ نہ کردے۔
 
شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
762
پوائنٹ
290
ایک ہے ”عالم“ کی یا اپنے سے عمر میں بڑے کی تکریم یہ سر آنکھوں پر۔
ایک ہے اختلاف کی صورت میں علمی بحث اس میں کوئی بڑا چھوٹا نہیں ہوتا اور کس کر تنقید کرنا جائز ہے تاکہ کوئی اپنی لفاظی کے بل بوتے پر یا اپنی کم علمی و کم فہمی کے سبب لوگوں کو گمراہ نہ کردے۔
پورا ادارہ ۔ تمام اہل علم ۔ اس مراسلہ کے مطابق ۔ انتہائی سختی سے اور قطعیت سے تنقید براہ اصلاح کرتے هوئے موصوف کی لفاظی کو ختم کریں ۔ انکی گمراهی ۔ کم علمی ۔ کم عقلی کا خاتمہ کر دیں ۔ اللہ آپ سب کو جزائے خیر دے ۔
 
Top