• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ہر چیز کا حکم موجود ہے؟ سارے احکام واضح ہیں؟

عدیل سلفی

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 21، 2014
پیغامات
1,717
ری ایکشن اسکور
430
پوائنٹ
197
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

محترم شیوخ ان روایات کی صحت درکار ہے!

عن ابي ثعلبة الخشني جرثوم بن ناشر رضي الله عنه قال ثال رسول الله صلى عليه وسلم (ان الله فرض فرائض فلا تضيعوها وحد حدودا فلا تعتدوها وحرم اشياء فلا تنتهكوها وسكت عن اشياء رحمة لكم غير نسيان فلا تبحثوا عنها

ابوثعلبہ خشنی ؓ سے روایت ہے کہ رسولﷺ نے فرمایا: کہ اللہ تعالی نے فرائض فرض کیے ہیں ان کو ضائع نہ کرو اور حدود مقرر فرمائے ہیں ان سے آگے مت گزرو اور کوئی چیزیں حرام کی ہیں ان کے قریب مت جاو اور بعض کے متعلق تم پر مہربانی کرتے ہوئے سکوت فرمایا ہے، اور اس کو بھول نہیں ہوئی، ان سے بحث نہ کرو۔

شرح رياض الصالحين ج ۶ ص ۶۴۲ رقم ۱۸۳۲

قال عمر بن الخطاب : وقد وضحت الأمور ، وسنت السنن ، ولم يترك لاحد متكلم إلا أن يضل عبد عن عمد


حضرت عمرؓ نے فرمایاؒ سارے احکام واضح کردئیے گئے ہیں اور سنتیں مقرر کردی گئیں اور کسی ایک بولنے والے شخص کے لیے گنجائش نہیں رکھی گئی، مگر ہاں جان بوجھ کر کوئی بندہ اگر گمراہ ہو تو اور بات ہے۔

الإحكام في أصول الأحكام ج ۸ ص ۲۸
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
عن ابي ثعلبة الخشني جرثوم بن ناشر رضي الله عنه قال ثال رسول الله صلى عليه وسلم (ان الله فرض فرائض فلا تضيعوها وحد حدودا فلا تعتدوها وحرم اشياء فلا تنتهكوها وسكت عن اشياء رحمة لكم غير نسيان فلا تبحثوا عنها

ابوثعلبہ خشنی ؓ سے روایت ہے کہ رسولﷺ نے فرمایا: کہ اللہ تعالی نے فرائض فرض کیے ہیں ان کو ضائع نہ کرو اور حدود مقرر فرمائے ہیں ان سے آگے مت گزرو اور کوئی چیزیں حرام کی ہیں ان کے قریب مت جاو اور بعض کے متعلق تم پر مہربانی کرتے ہوئے سکوت فرمایا ہے، اور اس کو بھول نہیں ہوئی، ان سے بحث نہ کرو۔
شرح رياض الصالحين ج ۶ ص ۶۴۲ رقم ۱۸۳۲
کئی ایک محدثین نے اسے حسن یعنی ’حسن لغیرہ‘ قرار دیا ہے۔ حسن لغیرہ والے مباحثے میں اس حدیث کو عقائد میں حسن لغیرہ حجت کے تحت بطور مثال پیش کیا گیا ہے۔
قال عمر بن الخطاب : وقد وضحت الأمور ، وسنت السنن ، ولم يترك لاحد متكلم إلا أن يضل عبد عن عمد
حضرت عمرؓ نے فرمایاؒ سارے احکام واضح کردئیے گئے ہیں اور سنتیں مقرر کردی گئیں اور کسی ایک بولنے والے شخص کے لیے گنجائش نہیں رکھی گئی، مگر ہاں جان بوجھ کر کوئی بندہ اگر گمراہ ہو تو اور بات ہے۔
الإحكام في أصول الأحكام ج ۸ ص ۲۸
إحکام ابن حزم سے اس کی سند ملاحظہ کریں:
حدثنا محمد بن سعيد بن نبات نا إسماعيل بن إسحاق البصري نا عيسىبن حبيب نا عبد الرحمن بن عبد الله بن يزيد المقرىء نا جدي محمد بن عبد الله بن يزيد نا سفيان بن عيينة عن خلف بن حوشب عن سلمة بن كهيل قال قال عمر بن الخطاب -
اس میں سلمۃ بن کہیل اور حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے درمیان انقطاع ہے۔
لیکن یہی اثر الفاظ کے تھوڑے اختلاف سے متصل سند سے بھی مروی ہے، ابن عبد البر لکھتے ہیں:
أخبرنا سعيد بن نصر، ثنا قاسم بن أصبغ، ثنا محمد بن وضاح، وأحمد بن يزيد، قالا: نا موسى بن معاوية، قال: نا ابن مهدي، عن حماد بن زيد، عن يحيى بن سعيد، عن سعيد بن المسيب، " أن عمر بن الخطاب رضي الله عنه لما قدم المدينة قام خطيبا فحمد الله وأثنى عليه، ثم قال: أيها الناس إنه قد سنت لكم السنن وفرضت لكم الفرائض وتركتم على الواضحة إلا أن تضلوا بالناس يمينا وشمالا "
(جامع بيان العلم وفضله (2/ 1178)(2331)
لہذا یہ اثر صحیح ہے۔
 
Top