• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ہمارا مذہب اور موجودہ فرقے

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,035
ری ایکشن اسکور
1,227
پوائنٹ
425
عبدہ بھائی ذرا اس بات کی وضاحت کریں۔؟
اللہ کے ہاں دعا مانگتے ہوئے کسی کا وسیلہ بنانا کبھی تو شرک ہوتا ہےاور کبھی بدعت میں شمار ہوتا ہے
1-جب اس نظریہ سے وسیلہ بنایا جائے کہ اللہ انکے وسیلے سے مجبور ہے یا انکی محبت سے مجبور ہے تو یہ شرک ہے جیسا کہ امام الدعوۃ رحمہ اللہ نے اپنی نواقض اسلام میں اسکو درج کیا ہے
2-جب اوپر والا نظریہ تو نہ ہو مگر برکت کے لئے یا غار والی حدیث میں بتائے گئے نیک اعمال کے وسیلے پر غلط قیاس کرتے ہوئے یہ وسیلہ اختیار کیا جائے تو پھر یہ شرک نہیں ہو گا بلکہ بدعت ہو گا جیسا کہ غالبا ناصر الدین البانی رحمہ اللہ وغیرہ سے بھی میں نے شاید منقول پڑھا تھا واللہ اعلم
محترم @انس بھائی بہتر بتا سکتے ہیں اللہ انکو جزائے خیر دے امین
 
شمولیت
مئی 12، 2014
پیغامات
226
ری ایکشن اسکور
68
پوائنٹ
42
اسد علی نو مسلم صاحب : اللہ تعالی آپ کو پورا پورا دین میں داخل ہونے کی توفیق بخشے ۔اور صحیح معنوں میں مسلم بنائے
جناب نے کسی جگہ سے ایک امیج اُٹھا کر بغیر تحقیق کے لگا دی بھائی اگر آپ خود قرآن کا مطالعہ سمجھ کر کریں تو یہ سارے اشکالات خود بخود دور ہوجائیں گے۔میرا مشورہ ہے کہ جناب "تفسیر ابن کثیر" اور تفسیر جواہر القرآن کا بالاستعاب مطالعہ کریں تو شرک و بدعت کے اندھرے چھٹ جائیں گے اور توحید کا نور دل کی دنیا روشن کر دےگا

جناب کی امیج کی پہل سرخی میں لکھا ہے کہ "اللہ کے نبی مشکل کشا ہیں اللہ کی عطا سے" اور پھر سورہ العمران کی آیت 49 سے بطور استدلال حضرت عیسیٰ علیہم السلام کو مشکل کشا کا منصب دینے کی ناکام کوشش کی گئی ہے۔ لیکن آیت نمبر 49 میں یہ بات("اللہ کے نبی مشکل کشا ہیں اللہ کی عطا سے") کہیں موجود نہیں؟ جناب ایسی کوئی آیت پیش کریں جس کا ترجمہ ہو کہ ("اللہ کے نبی مشکل کشا ہیں اللہ کی عطا سے") ورنہ اس امیج کا یہ دعوی باطل ۔
اگر جناب اس سورہ کی آیت نمبر 52 دیکھ لیتے تو یہ باطل دعوی ہر گز نہ کرتے پڑھئے آیت 52

فَلَمَّا أَحَسَّ عِيسَىٰ مِنْهُمُ الْكُفْرَ‌ قَالَ مَنْ أَنصَارِ‌ي إِلَى اللَّهِ ۖ قَالَ الْحَوَارِ‌يُّونَ نَحْنُ أَنصَارُ‌ اللَّهِ آمَنَّا بِاللَّهِ وَاشْهَدْ بِأَنَّا مُسْلِمُونَ ﴿٥٢


جب عیسیٰؑ نے ان کی طرف سے نافرمانی اور (نیت قتل) دیکھی تو کہنے لگے کہ کوئی ہے جو خدا کا طرف دار اور میرا مددگار ہو حواری بولے کہ ہم خدا کے (طرفدار اور آپ کے) مددگار ہیں ہم خدا پر ایمان لائے اور آپ گواہ رہیں کہ ہم فرمانبردار ہیں


جو خود مشکل میں گِھر جائے وہ دوسروں کا مشکل کشا نہیں ہوتا؟ مشکل کشا تو وہ ہوتا ہے جس پر کبھی کوئی مشکل نہ آئے ۔ماننا پڑے گا کہ اس دنیا کا حاجت روا ، اور مشکل کشا صرف اورصرف اللہ ہی ہے
جناب کی امیج کا پہلا بودا دعوی باطل ہو گیاتو باقی کو بھی اسی پر قیاس کر کے باطل سمجھیں لیں ۔

 

جوش

مشہور رکن
شمولیت
جون 17، 2014
پیغامات
621
ری ایکشن اسکور
320
پوائنٹ
127
قادیانی حضرات سے گزارش ھے کہ وہ خالی الذھن ہوکر قرآن مجید کامطالعہ اس طرح کرین جیسے کوی گمشدہ چیز تلاش کر رہے ہین اور ذہن مین یہ بات رکھین کہ اللہ کو خوش کرنے کے لیے قرآن مجید کو اسی طرح سمجھنے کی کوشش کرین جس طرح صحابہ کرام نے سمجھا تھا انشااللہ ھدایت ضرور نصیب ہوگی
 

جوش

مشہور رکن
شمولیت
جون 17، 2014
پیغامات
621
ری ایکشن اسکور
320
پوائنٹ
127
میاں عمیر۔۔ یہ خاموشی کہان تک لذت فریاد پیداکر ۔۔ کہ مین فریاد کرتا ہون اور تو خاموش رہتا ہے ۔۔۔ ذرا میری تحریرون کا جواب تو دیا کرو ۔ مین نے تم سے موبایل نمبر مانگا تھا وہ بھی تم نہین دیا ۔ آج میری ملاقات ایک اےسے لڑکے سے ہویی جو تمہارے گروپ کاہے لیکن بات بہت غور سے سنتا ہے اور سوال بھی خوب کرتا ھے مجھے اس سے مل کر بڑی خوشی ہویی ۔ اے کاش تم بھی اسی طرح کھل کر بات کرو ۔مانو یا نہ مانو یہ الگ بات ھے لیکن بات کرنے مین کیا حرج ھے ۔
 
Top