میں اس موضوع کو دوبارہ چھیڑنا نہیں چاہتا لہذا میں آپ سے درخواست کرتا ہوں کہ آپ اس مسئلے میں کم از کم مجھ سے مت الجھیں۔
ارے یار! آپ تو غصہ کر گئے ہیں، میں آپ سے کہاں الجھا ہوں دوست، آپ نے یہاں بغیر سوچے سمجھے کودنے کی زحمت کی تو میں نے ذرا ماضی قریب میں آپ کی طرف سے ہونے والی گفتگو کے حوالے سے بات کی، جس پر اب آپ بات کرتے ہوئے کترا رہے ہیں، آپ سے اس موضوع پر گفتگو کرنے کی میں ضرورت محسوس نہیں کر رہا ہوں، کیونکہ وہاں آپ کو بھائیوں نے جواب دے دیا تھا۔ الحمدللہ
جنسی لذت کا حصول نکاح کے ذریعے ہو تو اس میں کیا بری بات ہے ؟ کیا نکاح کے ذریعے جنسی لذت کا حصول '' نا جائز '' ہے ؟اگر آپ کی نظر میں ہے تو میں کیا کر سکتا ہوں۔
نکاح کے بہت سارے مقاصد ہیں، لیکن جناب نے اسے صرف جنسی لذت کا حصول ہی سمجھا تھا، اس کے دیگر مقاصد پر نظر ڈالنے کے لئے جناب نے زحمت نہیں فرمائی تھی۔ نکاح کے ذریعے الحمدللہ، میاں بیوی ایک دوسرے کی جنسی خواہش کی احسن انداز میں تکمیل کا باعث بنتے ہیں، اس مقدس فریضے سے نہ صرف یہ کہ مرد و عورت کی جنسی ہیجان کا رجحان ایک دائرے میں رہتا ہے، بلکہ افزائش نسل بھی نکاح کے اہم مقاصد میں سے ایک مقصد ہے۔
لیکن آپ شائد بہت زیادہ '' جذباتی'' ثابت ہوئے ہیں۔آپ لوگوں کی اصلاح کم اور جھگڑتے زیادہ ہیں
ارے دوست، یہ کیا آپ نے مجھے جانے اور پرکھے بغیر ہی "جذباتی" کا لقب دے دیا، تحقیق کے بعد یہ کہتے تو کم از کم کوئی ثبوت تو آپ کے پاس ہوتا۔ ارے جناب لوگوں کی اصلاح کہاں ہوتی ہے، میں تو کوشش کرتا ہوں، جن کی اصلاح کرتا ہوں وہ اپنے آپ کو بڑا مصلح سمجھ کر میری ہی "اصلاح" کر کے کھ دیتے ہیں، نا یقین آئے تو اوپر اپنی گفتگو دیکھ لیں۔
میں '' شرک'' کے متعلق بات کر رہا تھا اور آپ اس '' جنسی لذت '' کی کہانی لے کے بیٹھ گئے۔
ارے دوست! شرک ظلم عظیم ہے، آپ شرک کے متعلق کون سی بات کر رہے ہیں، علیحدہ تھریڈ بنا کر کیجئے، تاکہ جناب کا موقف سامنے آئے۔
اگرآپ میرے دلائل سے مطمئن نہیں تو کوئی ضروری نہیں ہے کہ ہر مسئلےمیں آپ مجھ سے اور میں آپ سے 100 فیصد متفق ہوں۔
ارے دوست! پہلے اپنے دلائل تو دکھاؤ، اور یہ بھی بتاؤ کہ دلائل کس موضوع پر ہیں، متفق اور غیر متفق ہونے کی باتیں تو بعد میں کرتے اچھے لگے گے۔ ان شاءاللہ