• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ہماری زندگی کا سفر ۔۔۔۔ ایک سبق آموز قصہ (ضرور پڑھیں)

اعجاز علی شاہ

ناظم شعبہ گرافکس
شمولیت
جولائی 31، 2011
پیغامات
222
ری ایکشن اسکور
1,461
پوائنٹ
26
بسم اللہ الرحمن الرحیم
نحمدہ ونصلی علی رسولہ الکریم


السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

ایک دن ایک شخص اپنی بیوی اور بچوں کے ساتھ گاڑی میں سفر کررہا تھا۔
راستے میں ایک آدمی کھڑا ملا تو اس شخص نے پوچھا کہ تم کون ہو ؟
اس نے جواب دیا میں "مال ہوں"
اس شخص نے اپنی بیوی اوربچوں سے پوچھا کہ کیا ہم اس کو اپنے ساتھ سوار کرلیں ؟
سب نے مل کر کہا کہ بالکل ! مال کے ذریعہ ہم کچھ بھی کرسکتے ہیں اور جو چاہیں خرید سکتےہیں۔
پھر مال ان کے ساتھ سوار ہوا۔
گاڑی آگے چلی تو ایک اور آدمی ملا۔
تو باپ نے پوچھا کہ تم کون ہو؟
اس نے جواب دیا میں" طاقت اور منصب ہوں"

باپ نے اپنی بیوی اور بچوں سے پوچھا کہ کیا ہم اس کو بھی اپنے ساتھ سوار کرلیں؟
سب نے مل کر ایک آواز میں‌کہا:
بالکل ! طاقت اور منصب کے ذریعہ ہم کچھ بھی کرسکتے ہیں اور جو چاہیں خرید سکتےہیں۔
پھر طاقت اور منصب بھی ان کے ساتھ سوار ہوا۔
اور اسی طرح دنیاوی لذتوں اور شہوتوں میں مبتلا لوگوں سے ان کو سامنا پڑتا رہا ۔

یہا ں تک کہ ایک اور آدمی ملا ۔
باپ نے پوچھا کہ تم کون ہو؟
اس نے کہا " میں دین ہوں"

باپ ، بیوی اور بچوں نے مل کر ایک آواز میں کہا کہ ابھی اس کا وقت نہیں !ہم دنیا اور اس کا سامان چاہتےہیں۔
دین ہمیں ان چیزوں سے محروم اور پابند کردے گا۔
اس کی تعلیمات کی پابندی سے ہم تھک جائیں گے۔
حلال و حرام ، نماز و حجاب اور روزہ یہ ہم پر سخت گزرے گا۔
ہمارے لیے یہ ممکن ہے کہ ہم دنیا اور اس کے سامان سے لطف اندوز ہونے کے بعد تمہاری طرف واپس آئیں۔
پھر دین کو چھوڑ کر وہ آگے بڑھیں یہاں تک کہ سفر مکمل ہونے کے قریب ہوا کہ اچانک چیک پوائنٹ اور "رک جائیے کے الفاظ" دکھائی دئیے۔

ایک شخص نے باپ کی طرف اشارہ کرکے گاڑی روکنے اور نیچے اترنے کو کہا۔
پھر اس شخص نے باپ سے پوچھا:
تمہارا سفر یہی پر ختم ہوا اور تمہیں اب میرے ساتھ جانا ہے۔
باپ کے ہوش و حواس اڑ گئے اور کچھ بول نہ سکا۔
اس شخص نے کہا کہ میں دین کی تلاشی کروں گا ۔۔۔ کیا تمہارے ساتھ دین ہے ؟
باپ نے کہا کہ نہیں ! اس کو تھوڑی سی مسافت پر چھوڑا ہے۔ مجھے موقع دیں میں واپس لوٹتا ہوں اور اس کو اپنے ساتھ لاتا ہوں۔
اس شخص نے کہا کہ تم یہ ہرگز نہیں کرسکتے کیوں کہ یہ سفر ختم ہوگیا اور واپسی ناممکن ہے۔
تو باپ نے کہا کہ میرے ساتھ گاڑی میں بیوی، بچے، مال، طاقت و منصب وغیرہ۔۔۔۔ ہیں ۔
تو اس شخص نے جواب دیا:
یہ تمہیں اللہ کے دربار میں کسی چیز سے نہیں بچا سکتےاور یہ تمہیں چھوڑ دیں گے، اور جو چیز تمہیں فائدہ پہنچائے گی وہ دین ہے جس کو تم نے راستے میں چھوڑ دیا۔
باپ نے پوچھا تم کون ہو؟
اس شخص نے جواب دیا:
میں موت ہوں!!!
جس سے تم غافل تھے اور تم نے اپنا محاسبہ نہیں کیا۔
پھر باپ نے گاڑی کی طرف دیکھا تو اس کی جگہ اس کی بیوی گاڑی چلانے لگی اور گاڑی اس کی بیوی، اولاد ، مال ، منصب اور طاقت کو لے کر سفر کاٹنے لگ گئی اور کوئی اس سے نہیں اترا۔




اللہ تعالی فرماتا ہے:
[qh]قُلْ إِنْ كَانَ آبَاؤُكُمْ وَأَبْنَاؤُكُمْ وَإِخْوَانُكُمْ وَأَزْوَاجُكُمْ وَعَشِيرَتُكُمْ وَأَمْوَالٌ اقْتَرَفْتُمُوهَا وَتِجَارَةٌ تَخْشَوْنَ كَسَادَهَا وَمَسَاكِنُ تَرْضَوْنَهَا أَحَبَّ إِلَيْكُمْ مِنَ اللَّهِ وَرَسُولِهِ وَجِهَادٍ فِي سَبِيلِهِ فَتَرَبَّصُوا حَتَّى يَأْتِيَ اللَّهُ بِأَمْرِهِ وَاللَّهُ لا يَهْدِي الْقَوْمَ الْفَاسِقِينَ[/qh]
آپ کہہ دیجئے کہ اگر تمہارے باپ اور تمہارے لڑکے اور تمہارے بھائی اور تمہاری بیویاں اور تمہارے کنبے قبیلے اور تمہارے کمائے ہوئے مال اور وہ تجارت جس کی کمی سے تم ڈرتے ہو اور وہ حویلیاں جنہیں تم پسند کرتے ہو اگر یہ تمہیں اللہ سے اور اس کے رسول سے اور اس کی راہ کے جہاد سے بھی زیادہ عزیز ہیں، تو تم انتظار کرو کہ اللہ تعالٰی اپنا عذاب لے آئے اللہ تعالٰی فاسقوں کو ہدایت نہیں دیتا (التوبہ :24)
اور فرمایا:
[qh]كُلُّ نَفْسٍ ذَائِقَةُ الْمَوْتِ ۗ وَإِنَّمَا تُوَفَّوْنَ أُجُورَكُمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ ۖ فَمَنْ زُحْزِحَ عَنِ النَّارِ وَأُدْخِلَ الْجَنَّةَ فَقَدْ فَازَ ۗ وَمَا الْحَيَاةُ الدُّنْيَا إِلَّا مَتَاعُ الْغُرُورِ[/qh]
ہر جان موت کا مزہ چکھنے والی ہے اور قیامت کے دن تم اپنے بدلے پورے پورے دیئے جاؤ گے، پس جو شخص آگ سے ہٹا دیا جائے اور جنت میں داخل کر دیا جائے بیشک وہ کامیاب ہوگیا اور دنیا کی زندگی تو صرف دھوکے کی جنس ہے (آل عمران: 185)

(نوٹ: یہ عربی میں ای میل ملی تھی ۔ حسب توفیق اس کا اردو میں ترجمہ کیا ہے۔ اللہ اس کو میرے لیے بلکہ سب کیلئے توشہ آخرت بنائے۔ آمین)
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
اللہ تعالی فرماتا ہے:
[qh]قُلْ إِنْ كَانَ آبَاؤُكُمْ وَأَبْنَاؤُكُمْ وَإِخْوَانُكُمْ وَأَزْوَاجُكُمْ وَعَشِيرَتُكُمْ وَأَمْوَالٌ اقْتَرَفْتُمُوهَا وَتِجَارَةٌ تَخْشَوْنَ كَسَادَهَا وَمَسَاكِنُ تَرْضَوْنَهَا أَحَبَّ إِلَيْكُمْ مِنَ اللَّهِ وَرَسُولِهِ وَجِهَادٍ فِي سَبِيلِهِ فَتَرَبَّصُوا حَتَّى يَأْتِيَ اللَّهُ بِأَمْرِهِ وَاللَّهُ لا يَهْدِي الْقَوْمَ الْفَاسِقِينَ[/qh]
آپ کہہ دیجئے کہ اگر تمہارے باپ اور تمہارے لڑکے اور تمہارے بھائی اور تمہاری بیویاں اور تمہارے کنبے قبیلے اور تمہارے کمائے ہوئے مال اور وہ تجارت جس کی کمی سے تم ڈرتے ہو اور وہ حویلیاں جنہیں تم پسند کرتے ہو اگر یہ تمہیں اللہ سے اور اس کے رسول سے اور اس کی راہ کے جہاد سے بھی زیادہ عزیز ہیں، تو تم انتظار کرو کہ اللہ تعالٰی اپنا عذاب لے آئے اللہ تعالٰی فاسقوں کو ہدایت نہیں دیتا (التوبہ :24)
قرآن کی یہ آیت پڑھ کر ہی ہمیں اپنے دلوں میں ایک بار ضرور جھانک لینا چاہیے. واقعی ہم کسی نہ کسی طرح ان فضول چیزوں کو قرآن اور سنت پر ترجیح دیتے رہے ہے. الله ہمیں معاف فرماے. آمین.

جزاک الله اعجاز بھائی جان.
 

محمد زاہد بن فیض

سینئر رکن
شمولیت
جون 01، 2011
پیغامات
1,957
ری ایکشن اسکور
5,787
پوائنٹ
354
جزاک اللہ خیرا اعجاز بھائی
اللہ آپ کو بہت بڑا اجر عطا فرمائے۔آمین
بہت سبق آموز اور خوبصورت شیئرنگ
اللہ آپ کو ہمیشہ خوش رکھے۔آمین
اللہ ہمیں ان باتوں کو سمجھنے اور اس پر عمل پیرا ہونے کی توفیق عطا فرمائے۔آمین

دبا کے قبر میں یوں چل دیئے دعا نہ سلام
زرا سی دیر میں کیا ہوگیا زمانے کو


آگاہ اپنی موت سے کوئی بشر نہیں
سامان سو برس کا ہے پل کی خبر نہیں
 
Top