تعصب اور غصہ کی حالت میں بات سمجھ نہیں آیا کرتی۔
اس کا ثبوت خود تمہاری ہی تحریر سے؛
ایک انفرادی نماز ہے جس میں صحابہ کرام کو رفع الیدین کرتے دیکھ کر اس سے منع کیا۔
دوسری میں سلام کے وقت سلام کے ساتھ ہاتھ کے اشارہ سے منع کیا گیا۔
اس کا ثبوت خود تمہاری ہی تحریر سے؛
احادیث کا انکار کرنا اور اس کی دور از کار تاویلیں کرنا امام کرخی کا سکھایا ہوا گر ہے جس کو آپ جیسے مقلد بخوبی ادا کر رہے ہیں اب آپ کی پیش کی گئی ان دونوں حدیثوں کو ہی دیکھ لو حضرت جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ کی روایت کی وضاحت آپ کو ترمذی میں تو نظر آ گئی لیکن مسلم شریف میں نظر نہیں آئی جو اسی حدیث کے فوراً بعد انہیں جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے
میں نے جو روعایت لکھی اس کو بغور دیکھ لیں؛جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ قَالَ : صَلَّيْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَكُنَّا إِذَا سَلَّمْنَا قُلْنَا : بِأَيْدِينَا السَّلَامُ عَلَيْكُمُ، السَّلَامُ عَلَيْكُمْ، فَنَظَرَ إِلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ : " مَا شَأْنُكُمْ تُشِيرُونَ بِأَيْدِيكُمْ كَأَنَّهَا أَذْنَابُ خَيْلٍ شُمُسٍ إِذَا سَلَّمَ أَحَدُكُمْ، فَلْيَلْتَفِتْ إِلَى صَاحِبِهِ، وَلَا يُومِئْ بِيَدِهِ ".
صحيح مسلم:
جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ، قَالَ: خَرَجَ عَلَيْنَا رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: «مَا لِي أَرَاكُمْ رَافِعِي أَيْدِيكُمْ كَأَنَّهَا أَذْنَابُ خَيْلٍ شُمْسٍ؟ اسْكُنُوا فِي الصَّلَاةِ»
اور آپ نے جو روایت لکھی اس کو بھی بغور دیکھ لیں؛
جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ، قَالَ: خَرَجَ عَلَيْنَا رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: «مَا لِي أَرَاكُمْ رَافِعِي أَيْدِيكُمْ كَأَنَّهَا أَذْنَابُ خَيْلٍ شُمْسٍ؟ اسْكُنُوا فِي الصَّلَاةِ»
اور آپ نے جو روایت لکھی اس کو بھی بغور دیکھ لیں؛
محترم یہ دونوں احادیث دو مختلف مواقع اور عمل کی ہیں جس کا ثبوت خود احادیث کے الفاظ میں موجود ہے۔جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ قَالَ : صَلَّيْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَكُنَّا إِذَا سَلَّمْنَا قُلْنَا : بِأَيْدِينَا السَّلَامُ عَلَيْكُمُ، السَّلَامُ عَلَيْكُمْ، فَنَظَرَ إِلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ : " مَا شَأْنُكُمْ تُشِيرُونَ بِأَيْدِيكُمْ كَأَنَّهَا أَذْنَابُ خَيْلٍ شُمُسٍ إِذَا سَلَّمَ أَحَدُكُمْ، فَلْيَلْتَفِتْ إِلَى صَاحِبِهِ، وَلَا يُومِئْ بِيَدِهِ ".
ایک انفرادی نماز ہے جس میں صحابہ کرام کو رفع الیدین کرتے دیکھ کر اس سے منع کیا۔
دوسری میں سلام کے وقت سلام کے ساتھ ہاتھ کے اشارہ سے منع کیا گیا۔